بجلی کی وزارت
بجلی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے ملک کے پہلے گرین ہائیڈروجن موبلیٹی پروجیکٹ قائم کرنے کے لئے مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ اور ایل اے ایچ ڈی سی کے ساتھ مفاہمتی قرارداد پر دستخط کرنے پر این ٹی پی سی کو مبارکباد دی
Posted On:
13 JUL 2021 4:30PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 13 جولائی، 2021 :
بجلی، جدید اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی کابینہ وزیر جناب آر کے سنگھ نے ملک کے پہلے گرین ہائیڈروجن موبلیٹی پروجیکٹ قائم کرنےکےلئے مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ اور ایل اے ایچ ڈی سی کے ساتھ مفاہمتی قرارداد پر دستخط کرنے پر بجلی کی وزارت کے تحت مہارتن پی ایس یو ، این ٹی پی سی کو مبارکباد دی۔ اس سے وزیراعظم جناب نریندر مودی کے قابل تجدید وسائل اور گرین ہائیڈروجن پر مبنی کاربن سے پاک معیشت کو یقینی بنانے کے ویژن کو مضبوطی ملے گی ۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہم سبھی کے لئے فخر کا مقام ہے کہ لیہہ جلد ہی بھارت کا ایسا پہلا شہر بن جائے گا جو صفر اخراج کے ساتھ گرین ہائیڈروجن پر مبنی موبلیٹی پروجیکٹ کو نافذ کرے گا۔
این ٹی پی سی کی 100 فیصد معاون کمپنی ، آر ای ایل نے آج مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کے ساتھ ایک مفاہمتی قرارداد پر دستخط کئے ہیں جس کا مقصد خطہ میں ملک کا پہلا گرین ہائیڈروجن موبلیٹی پروجیکٹ قائم کرنا ہے۔قرارداد مفاہمت پر دستخط کے ساتھ ہی لیہہ میں سولرٹریز اور ایک سولرکار پورٹ کی شکل میں این ٹی پی سی کی پہلی شمسی تنصیب کاافتتاح بھی ہوا۔
عزت مآب لیفٹننٹ گورنر جناب آر کے ماتھور کی موجودگی میں مفاہمتی قرارداد پر دستخط کئے گئے ۔اس موقع پر حکومت اور این ٹی پی سی کے سینئر سرکاری شخصیات اور عوامی نمائندے بھی موجود تھے۔ مفاہمتی قرارداد این ٹی پی سی کو قابل تجدید وسائل اور گرین ہائیڈروجن پر مبنی لداخ کو کاربن سے پاک معیشت فروغ دینے میں مدد کرے گی۔ یہ وزیراعظم کے ‘کاربن نیوٹرل’ لداخ کے نظریہ کے مطابق بھی ہے۔لیفٹننٹ گورنر نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ لداخ ایک ہائیڈروجن ریاست بنے اور اس طویل مدتی ہدف کو حاصل کرنے کے لئے این ٹی پی سی کے ساتھ شراکت داری کرکے انہیں مسرت ہورہی ہے۔
این ٹی پی سی نے اس خطہ میں ابتدا ئی طور پر ہائیڈروجن سے چلنے والی 5 بسیں چلانے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ کمپنی لیہہ میں ایک شمسی پلانٹ اور ایک گرین ہائیڈروجن تیار کرنے والی اکائی بھی قائم کرے گی۔ اس سے لیہہ گرین ہائیڈروجن پر مبنی موبلیٹی پروجیکٹ کو نافذ کرنے والا ملک کا پہلا شہر بن جائے گا۔ یہ حقیقی معنوں میں صفر کاربن اخراج والی نقل وحمل ہوگی۔
این ٹی پی سی اپنے پورٹ فولیو کو گرین کرنے کے لئے زور وشور سے کوشش کررہا ہے اور گرین ہائیڈروجن پروجیکٹ اور کم کاربن اخراج کا نشانہ حاصل کرنے کی سمت میں ایک اور قدم ہے۔ این ٹی پی سی موبلیٹی ،توانائی ، کیمیکل ، فرٹیلائزر ، فولاد وغیرہ جیسے شعبوں میں گرین ہائیڈروجن پر مبنی سولیوشن کو فروغ دے رہی ہے۔
این ٹی پی سی نے حال ہی میں 2032 تک 60 گیگاواٹ کی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت حاصل کرنے کے اپنے ہدف میں ترمیم کی ہے جو پچھلے ہدف سے تقریباً دوگنا ہوگیا۔ حال ہی میں این ٹی پی سی نے وشاکھاپٹنم میں بھارت کی 10 میگاواٹ کا سب سے بڑا فلوٹنگ شمسی پروجیکٹ شروع کیا ہے۔
*******
ش ح۔ ف ا- م ص
13-07-2021
(U:6503)
(Release ID: 1735179)
Visitor Counter : 206