بجلی کی وزارت

مرکزی وزیر توانائی کی قیادت میں وزارت توانائی کے تحت سی پی ایس ای نے پروجیکٹ حاصل کیا: جناب آر کے سنگھ


ایک خوش آئندحصولیابی، نیپال نے ہمارے سی پی ایس یو کو ارون - 3 ایچ ای پی میں اس کی کارکردگی کی بنیاد پر انتخاب کیا: جناب آر کے سنگھ

ایس جے وی این نے بین الاقوامی مقابلہ جاتی بولی میں بڑے کھلاڑیوں کو شکست دے کر پروجیکٹ حاصل کیا

بھارت اور نیپال نے ،ایس جے وی این کو 679 میگاواٹ کی ارون پن بجلی پروجیکٹ کے مفاہمت ناموں پر دستخط کئے

Posted On: 12 JUL 2021 5:05PM by PIB Delhi

 

نئی دلی،13 جولائی2021: بھارت سرکار کی وزارت توانائی کے تحت مرکزی عوامی  شعبے کی تجارت  ستلج  جل ودیوت  نگم (ایس جے وی این ) اور نیپال کا سرمایہ  کاری بورڈ ( آئی بی این ) کے درمیان نیپال میں  679 میگاواٹ کی لواَر  ارون  پن بجلی پروجیکٹ کو پورا کرنے کے لئے کاٹھمنڈو  نیپال میں  ایک مفاہت نامہ  ( ایم او یو ) پر دستخط کئے گئے ہیں۔وزارت توانائی  ، بھارت سرکار کے سرگرم تعاون سے ایس جے وی این نے  پڑوسی ممالک کی دیگر کمپنیوں کو شکست دے کر  بین الاقوامی مقابلہ جاتی بولی کے ذریعہ  پروجیکٹ حاصل کیا ہے۔

جناب آر کے سنگھ نے اسے ایک خوش آئند کارنامہ قراردیتے ہوئے کہاکہ نیپال نے ہمارے  سی پی ایس یو کو   ارون-3  ایچ ای پی میں اس کی کارکردگی کی بنیاد پرچُنا ہے۔  نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر جناب آر کے سنگھ   نےستمبر  2019  میں نیپال دورے کے دوران   نیپال کے وزیر اعظم کو ایس جے وی این   کی تصدیق شدہ ٹریک ریکارڈ  جو کہ نیپال میں  ارون -3  ایچ ای پی  تعمیری سرگرمیوں   کی  پیش رفت سے  بھی پتہ چلتا ہے،  کی بنیاد  پر ارون  -3  ایچ  ای پی  کی  ڈاؤن اسٹریم  کی توسیع    لوور  ارون ایچ  ای پی ( 679 میگاواٹ ) کے  ایس جے وی این کو  الاٹ  کے لئے  راضی  کیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001FT22.jpg

مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے وزارت توانائی اور نئی اور قابل تجدید توانائی  کی اہل  قیادت میں  وزارت توانائی  نے   پن بجلی کے شعبے کی ترقی کو  فروغ دینے کے لئے  متعدد اہم اقدامات  کئے ہیں۔ان اقدامات  میں  پن بجلی کے بڑے منصوبوں کی   قابل تجدید توانائی  پروجیکٹوں کی شکل میں  اعلان کرنا  ، ٹیرف شرحوں کو معقول بنانا  ، پروجیکٹ کے استعمال کو  40سال تک بڑھانا ،قرض  خدمات کی مدت کو بڑھاکر 18 سال کرنا ،سیلاب کو کنٹرول کرنے کے امور اور بنیادی ڈھانچے کو اہل بنانے کے لئے مالی مدد  اور پن بجلی خرید  کی شرطیں   وغیر ہ شامل ہیں۔ساتھ ہی وزارت توانائی کے ذریعہ  پن بجلی پروجیکٹوں کی تعمیر کے دوران وقت اور لاگت کو کم کرنے کی رہنما ہدایات بھی جاری کی گئیں۔ وزیراعظم نریندر مودی کی دوراندیش قیادت میں  بھارت علاقائی امن  اور توانائی کی پیداوار   کو  زیادہ سے زیادہ استعمال کے لئے   پڑوسی  ممالک میں  علاقائی  پاور گرڈ  اور توانائی بازار کے لئے   ایک مشترکہ  یونین  بنانے  کی بھی کوشش کررہا ہے ۔

مفاہمت نامہ (ایم او یو ) پر  (ایس  جے وی این ایل )کےصدر اور انتظامی امور کے ڈائریکٹر جناب   نند لال شرما اور آئی بی این کے چیف ایگزیکٹو افسر جناب سشیل بھٹ نے نیپال کے نائب وزیر اعظم جناب وشنو پرساد  پوڈیل  اور نیپال میں بھارت کے سفیر جناب ونے موہن کواترہ کی موجودگی میں  دستخط  کئے  ہیں ۔اس موقع  پر  سی ای او  ایس  اے پی ڈی سی  ،  جناب  ارون دھیمان اور سی ایف  او  ایس اے پی ڈی سی  ، جناب جتیندر یادو کے ساتھ  نیپال حکومت  اور ایس  جے وی این   کے دیگر سینئیر افسران  بھی موجود تھے۔ ایس  جے وی این لمٹیڈ نے   بین الاقوامی مقابلہ جاتی بولی  (آئی سی بی ) کے ذریعہ ،جس میں  بڑے کھلاڑی شامل تھے ،679 میگاواٹ کی لوور  ارون –ایچ  ای پی  حاصل کی ۔

لوور  ارون  -  پن بجلی پروجیکٹ  نیپال کے سنکھو واسبھااور بھوجپور اضلاع میں واقع  اس پروجیکٹ میں  متعدد آبی ذخائر یا  ڈیم  نہیں  ہوگا اور یہ  900 میگاواٹ ارون-3  ایچ ای پی کی ٹیل ریس  پر  تیار ہوگی۔اس پروجیکٹ میں  4فرانسیسی  ٹائپ  ٹربائن  ہوں گے ۔پروجیکٹ کی تکمیل  پرہرسال 2970  ملین  یونٹ بجلی  کی  پیداوار ہوگی۔اسے تعمیری سرگرمیوں  کے شروع ہونے کے بعد چار سال میں  پورا کیا جانا ہے اور  ایس جے وی این کو  25 سال کے لئے تعمیری  ملکیت والی  آپریٹ  منتقلی  کی بنیاد پر الاٹ کی گئی ہے۔

 یہ نیپال میں  ایس  جے وی این  کو ملنے والا   دوسرا  سب سے بڑا پروجیکٹ ہے۔پہلا پروجیکٹ سنکھو واسبھا ضلع میں  900 میگاواٹ  کی  ارون -3  پن بجلی پروجیکٹ ہے۔ارون -3  پروجیکٹ  نیپال میں موجود  ایس  جے  وی  این   کی مکمل ملکیت والی معاون کمپنی یعنی  ایس جے وی این  ارون -3  پاور ڈیولپمنٹ کمپنی لمٹیڈ ( ایس  اے پی ڈی سی )  کے ذریعہ چلائی جارہی ہے۔ ایس جے وی  این لمٹیڈ کو  یہ پروجیکٹ  بھی نیپال حکومت کے ذریعہ  بین الاقوامی مقابلہ جاتی بولی کے ذریعہ   25سال کے لئے  ،جس میں   تعمیر ی  وقت کے 5سال شامل نہیں  ہیں، تعمیری ملکیت والی   آپریٹ  اور منتقلی  (بی او او ٹی) کی بنیاد پر الاٹ کیا گیا تھا۔

ارون -3  پروجیکٹ کا سنگ بنیاد   بھارت کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور نیپال کے وزیر اعظم جناب کے پی شرما اولی کے ذریعہ  مشترکہ طورپر کاٹھمنڈوں میں  11 مئی  2018   کورکھا گیا تھا۔ تقریباََ 7 ہزار کروڑروپے کی  ارون -3  ایچ  ای پی نیپال میں سب سے بڑا پروجیکٹ ہے  اور نیپال میں  بھارت کے ذریعہ سب سے بڑی سرمایہ کاری بھی ہے۔ اس پروجیکٹ کے شروع ہونے سے دونوں  پڑوسیوں کے درمیان دوستی کو فروغ دینے میں کافی مدد ملے گی اور نیپال کی ترقی  کو تیز کرنے  اور اقتصادی  بحالی میں  بھی مدد ملے گی۔ پروجیکٹ  کا تعمیری کام  پوری تیزی  کے ساتھ  چل رہا ہے ۔اس  پروجیکٹ سے بجلی  بھارت میں  400  کے وی  ڈبل سرکٹ ٹرانسمیشن لائن کے ذریعہ  بھارت میں  سیتا مڑھی بہار  تک پہنچائی جائے گی،جس کی تعمیر  بھی ایس اے پی ڈی سی کے ذریعہ کی جارہی ہے۔

ایس جے وی این میں موجودہ   صلاحیت  2016.51 میگاواٹ ہے اور 2023 تک 5000 میگاواٹ کی کمپنی   2030 تک  12000 میگاواٹ کی کمپنی  اور 2040  تک  25000 میگاواٹ  کی کمپنی بننے کا ہدف ہے ۔ ایس  جی وی این کی توانائی پیداوار   کے مختلف شعبوں میں  موجودگی ہے ، جس میں پانی  ، ہوا ،شمسی  اور تھرمل شامل ہیں ۔ کمپنی کی موجودگی  توانائی ٹرانسمیشن  کے شعبے میں  بھی ہے ۔

 

*************

ش ح۔ع ح ۔رم

U- 6488


(Release ID: 1735015) Visitor Counter : 213