وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ نے ورچوول طریقے سے قومی مچھلی کی پیداوار کرنے والے کسانوں کا دن منایا

Posted On: 10 JUL 2021 7:25PM by PIB Delhi

نئی دہلی:10؍ جولائی،2021۔نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ نے ورچوول طریقے سے مچھلی  کی پیداوار کرنے والے کسانوں کا قومی دن منایا۔ ہر سال ملک بھر میں سبھی  مچھواروں  ،مچھلی کی پیداوار کرنے والے کسانوں اور متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ یکجہتی کااظہار کرنے کیلئے مچھلی کی پیداوار کرنے والے کسانوں کا قومی دن منایا جاتا ہے۔ ہر سال  منعقد ہونے والا یہ دن ملک میں پہلی مرتبہ اڈیشہ کے  انگُل میں 10جولائی 1957 کو میجر کارپس  کے انڈوسڈ بریڈنگ میں کامیابی حاصل کرنے میں پروفیسر ڈاکٹرہیرا لال چودھری اور ان کے  معاون ڈاکٹرعلی کنُہی  کے تعاون کو یاد کرنے کیلئے منایا جاتاہے۔ انڈوسڈ بریڈنگ کے اس سرکردہ عمل میں پچھلے کئی برسوں میں ماہی پروری سیکٹر کی ترقی کو روایتی   سے وسیع ماہی پروری میں بدل دیا ہے اور جدید ترین ماہی پروری صنعت کی کامیابی کی قیادت کی ہے، اسے این ایف ڈی بی  کے یوم تاسیس کے طور پر بھی منایا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/PHOTO-2021-07-10-19-23-031PBL.jpg

ماہی پروری، مویشی پالن اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا اور جناب ایل مورگن، وزیر مملکت برائے ماہی پروری ،مویشی پالن اورڈیری، جناب جتیندر ناتھ سوائن، سکریٹری (ماہی پروری) ڈاکٹر سی سوورنا، چیف ایگزیکٹیو، این ایف ڈی بی ،ڈاکٹر جے بالاجی، جوائنٹ سکریٹری (مرین) اور جناب ساگر مہرا،جوائنٹ سکریٹری  ( اِن لینڈ) اور ماہی پروری کے محکمہ، حکومت ہند  اور این ایف ڈی بی کے دیگر افسران  نے اس پروگرام میں حصہ لیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/PHOTO-2021-07-10-19-23-05OM9C.jpg

پروگرام کے دوران ماہی پروری ،مویشی اور ڈیری کے مرکزی وزیر نے گھریلو سطح پر مچھلی کی کھپت سے متعلق  جِنگل لانچ کیااو’’ر ٹیگ لائن / سلوگن  مسابقے کے فاتحین‘‘ کے  ناموں کااعلان کیا۔ جِنگل کی لانچنگ کے بعد پی ایم ایم ایس وائی  اور این ایف ڈی بی  اسکیموں کے تحت مستفید ہونے والے مختلف ریاستوں کے مچھلی کی پیداوار کرنے والے کسانوں / صنعتوں کے ساتھ  بات چیت  ہوئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/PHOTO-2021-07-10-19-23-020R0D.jpg

اس موقع پر اپنے خطاب میں مرکزی وزیر نے کہا کہ ماہی پروری سیکٹرکیلئے ایک بڑے امکان کے ساتھ بھارت تین طرف سے ایک وسیع سمندری ساحلوں  کا فائدہ ملا ہے۔ اس سیکٹر کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے سرکار نے  پی ایم ایم ایس وائی کو شروع کیا ہے۔

ماہی پروری مویشی پالن اور ڈیری کے وزیر مملکت  ڈاکٹرایل مورگن نے کہا کہ بڑھتی آبادی کے ساتھ غذائی تحفظ کیلئے مانگ ہے اور اس ضرورت کو پورا کرنے کیلئے مچھلی ایک بہترین  وسیلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم ایم ایس وائی ایک ڈریم اسکیم ہے جس کا اعلان وزیراعظم نے آتم نربھر بھارت کے تحت کیا تھا۔ یہ اسکیم یقینی طور پر مچھلی کی  پیداوار کو بڑھاوا دیگی اور ماہی گیروں کی زندگی میں تبدیلی لائے گی۔

مرکزی وزیر نے ترقی پذیر مچھلی کی پیداوار کرنے والے کسانوں کے ساتھ بات چیت کی۔ جنہوں نے نئے تالاب بنانے ،مچھلی ہیشری، کیوسک، صنعتی،سجاوٹی ماہی پروری،  بیج کی پیداوار اور بایو-فلوک جیسی نئی ٹیکنالوجی کو شامل کرنے  جیسے قدم اٹھائے ہیں جو مچھلی کی پیداوار بڑھانے اور  کسانوں کے منافع کو سدھارنے میں بہت مدد گار ثابت ہوئی ہیں۔ کسانوں نے بتایا کہ بایو-فلوک کلچر سسٹم میں کم پانی کے ساتھ زیادہ مچھلی کی پیداوار اور غذائی اجزا کو  چارے میں تبدیل کرتے ہوئے کم چارے میں زیادہ مچھلی پیداکرنے میں مدد کی ہے۔

اس پروگرام میں ملک بھر سے لگ بھگ 500 مچھلی کی پیداوار کرنے والے کسانوں،ماہی پروری سیکٹر کی صنعتوں اور مچھواڑوں، پیشہ وروں ،افسران اور سائنسدانوں نے حصہ لیا۔

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO:6431



(Release ID: 1734558) Visitor Counter : 199


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil