سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈی بی ٹی۔ آئی ایل ایس نے  نمک کا اخراج کرنے والے مینگروو کی نسلوں کے جینوم کو ڈی کوڈ کیا

Posted On: 10 JUL 2021 9:30AM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  10 جولائی 2021،          ڈی بی ٹی۔  انسٹی ٹیوٹی آف لائف سائنسز ، بھوبیشور  اور  ایس آر ایم ۔ ڈی بی ٹی پارٹنر شپ  پلیٹ فارم فار ایڈوانسڈ لائف سائنسز  ٹکنالوجیز ، ایس آر ایم  انسٹی  ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی، تمل ناڈو  کے سائنس دانوں نے ایک   نمک کو بہت زیادہ برداشت کرنے والی اور  نمک  کا اخراج کرنے والی  مینگروو  نسل  ایویسینیا  میرینا  کی ریفرنس  گریڈ  مکمل جینوم سیکوینس  کے بارے میں پہلی بار رپورٹ پیش کی ہے۔

مینگروو دلدلی انٹر ٹائڈل نشیبی خطوں میں  پائی جانے والی  منفرد نسلیں ہوتی ہیں جو کہ  اپنے متعدد میکانزم کے ذریعہ  نمک کی اعلی سطح میں بچی رہ جاتی ہیں۔ مینگروو ساحلی علاقوں کے لئے  بہت اہم ذریعہ ہوتے ہیں اور  ماحولیات کے اعتبار سے بھی ان کی بہت اہمیت ہے۔ سمندری اور  علاقائی ماحولیات  کے لئے یہ ایک رابطہ کا کام کرتے ہیں۔ ساحلوں کا تحفظ کرتے ہیں اور ان کی وجہ سے  مختلف علاقائی آرگنانیزم  باقی رہتے ہیں۔

ایویسینیا  میرینا   نمک کا اخراج کرنے والی اور غیر معمولی طور پر نمک کو برداشت کرنے والی میگروو کی نسل ہے جو  75 فیصد سمندری پانی میں بھی بڑھتی ہے اور  250 فیصد سے زیادہ سمندری پانی  کو برداشت کرلیتی ہے۔ یہ  پودوں کی ایک  نادر نسل ہے جو  اپنی پتیوں میں  واقع نمک  غدود سے  40 فیصد نمک کا اخراج کرسکتی ہے۔ اس کے علاوہ  یہ جڑوں تک نمک کو روکنے کی غیر معمولی صلاحیت بھی رکھتی ہے۔

یہ مطالعہ  نیچر کمیونی کیشن بایو لوجی  کے حالیہ شمارے میں شائع ہوا ہے۔ اس مطالعے میں  اسمبل کی گئی اے ۔ میرینا  جینوم  تقریباً مکمل ہے اور  اس کو  عالمی سطح پر کسی بھی مینگروو نسل کے لئے  اب تک رپورٹ کی گئی  ایک ریفرنس گریڈ جینوم سمجھا جاسکتا ہے۔ بھارت سے پہلی بار اس کی رپورٹنگ ہوئی ہے۔

اس  مطالعہ کی اہمیت اس وجہ ہے کہ  عالمی سطح پر زرعی پیداوار کی صلاحیت محدود پانی کی دستیابی اور  مٹی میں  اور پانی میں نمک ہونے  سے متاثر ہوتی ہے۔ خشک علاقوں میں  پانی کی دستیابی  فصل کی پیدوار کے لئے ایک اہم  چیلنج ہوتی ہے۔ دنیا کی کل زمین کا  ~40 فیصد خشک زمین کا علاقہ ہے۔ عالمی سطح پر  ~900  ملین  ہیکٹیئر زمین میں نمک پایا جاتا ہے۔ (بھارت میں تخمیناً 6.73 ملین ہیکٹیئر) اور اس سے  تخمینے کے مطابق سالانہ27 بلین امریکی ڈالر  کا خسارہ ہوتا ہے۔ مطالعہ میں  تیار کئے گئے جینومک  وسائل سے  محققین کے لئے  ساحلی علاقے میں  اہم فصلوں کی نمک برداشت کرنے والی نسلیں اور  خشک سالی کو فروغ دینے والے جینس کو شناخت کرنے  کا مطالعہ کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔ بھارت کے لئے یہ بہت اہم ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0019HX4.jpg

ایویسینیا میرینا۔ نمک برداشت کرنے والی مینگروو کی ایک نسل

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ZYDP.jpg

مینگروو کی نسل میں نمک کے غدود

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0031QCL.png

اے میرینا کا جین میپ

ڈی بی ٹی کے بارے میں

سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارت کا  بایو ٹیکنولوجی کا محکمہ  (ڈی بی ٹی)زراعت ، ہیلتھ کیئر ، اینمل سائنسز ، ماحولیات اور  صنعت میں اپنی وسعت اور ایپلی کیشن کے ذریعہ بھارت میں  بایو ٹیکنالوجی کی ایکو سسٹم  کی ترقی کو  فروغ دیتا ہے۔

ڈی بی ٹی۔ آئی ایل ایس کے بارے میں

انسٹی ٹیوٹ آف لائف سائنسز   کے شعبے میں  اعلی معیار کی  کثیر موضوعاتی تحقیق  کرنے کا  ایک وسیع نظریہ رکھتا ہے۔ اس کا مقصد  انسانی صحت ، درازیٔ عمر ، زراعت اور ماحولیات  کی مجموعی ترقی  کرنا اور  ان میں بہتری لانا ہے۔ اس  ادارے کا  مشن  انسانی سماج  کو اوپر اٹھانا  اور مستقبل کے بھارت کے لئے  ہنر مند انسانی وسائل تیار کرنا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U- 6414

                          


(Release ID: 1734435) Visitor Counter : 336