دیہی ترقیات کی وزارت

دیہی ترقی کی وزارت کے ڈی اے وائی- این آر ایل ایم اور آئی ڈبلیو ڈبلیو اے جی ای نے جینڈر سمواد کی میزبانی کی


جینڈر یعنی صنف پر مبنی سمواد کووڈ-19 کے اثرات سے نمٹنے میں ریاستوں اور خواتین کے اپنی مدد آپ گروپوں کے ذریعہ کئے گئے کاموں کو نمایاں کرتا ہے

جینڈرسمواد نے 2021 میں کووڈ وبا ءکے دوران خوراک، تغذیہ اور صحت کو مضبوط بنانے کے لئے ڈی اے وائی- این آر ایل ایم کی کوششوں اور دیہی بھارت میں تبدیلی کی کہانیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے دو مخطوطات جاری کیں

Posted On: 02 JUL 2021 7:05PM by PIB Delhi

دیہی ترقی کی وزارت کے دین دیال انتیودیا یوجنا-  گزر بسر سے متعلق قومی دیہی   مشن(ڈی اے وائی- این آر ایل ایم) اور  خواتین اور لڑکیوں کو اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کے لئے ضروری قدم( آئی ڈبلیو ڈبلیو اے جی ای ) کی قیادت میں دوسرے صنف پر مبنی سمواد کااہتمام کیا گیا۔ ورچوئل طور پر منعقد کئے گئے مذکورہ سمواد کا یہ ایڈیشن کووڈ-19 وباء کے بحران بالخصوص کئی لوگوں کی زندگی اور روزی روٹی کو متاثر کرنے والی دوسری لہر میں ڈی اے وائی- این آر ایل ایم کے تحت مختلف ریاستوں کے ذریعہ کئے گئے بہترین کاموں اور خواتین تنظیموں پرمرکوز تھا۔

دیہی ترقیات کے  سکریٹری جناب  نگیدرناتھ سنہا،دیہی ترقیات کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ الکا اپادھیائے اور ڈی اے وائی  این آر ایل ایم کی جوائنٹ سکریٹری  محترمہ نیتا کیجریوال سمیت دیہی ترقیات کی وزارت کے سینئر اہلکار بھی اس تقریب میں موجود تھے۔اس پروگرام کی مہمان  خصوصی پارلیمانی رکن(لوک سبھا) محترمہ اپراجیتا سارنگی تھیں۔اس پروگرام میں تین ریاستوں کے گزر بسر سے متعلق دیہی مشنوں(ایس آر ایل ایم ایس) نےپریزیٹیشن کے ذریعہ بتایا کہ وہ  کس طرح کووڈ-19  وباء بحران سے نمٹ رہے ہیں۔

جینڈر سمواد ملک بھر میں این آر ایل  ایم کوششوں کے تئیں بیداری پیدا کرنے اور اس کے صنفی طریقہ کار کی حکمت عملی کے اثرات کے لئے مشترکہ پلیٹ فارم تشکیل دینے کی ایک کوشش ہے۔مذکورہ سمواد ریاستوں اور شعبوں میں اٹھ رہی آوازوں پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ بہتر طریقہ کار کو اجاگر اور صنف پر مبنی کوششوں کے نفاذ میں حاصل کئے گئےتجربات پر بھی توجہ مرکوز کرتا ہے۔

  پارلیمانی رکن محترمہ  اپراجیتا سارنگی نے مختلف طریقوں سے کووڈ-19 کے اثرات کو کم کرنے کے لئے خواتین تنظیموں اور گزر بسر سے متعلق ریاست کے دیہی مشن(ایس آر ایل ایم ایس) کی ایک کوششوں کی ستائش کی۔ محترمہ سارنگی نےصنف پر مبنی ریکوری پلان پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا۔جس میں خواتین کی ضروریات کو مرکزی حیثیت حاصل ہو۔انہوں نے خواتین کی صلاحیتوں کو بڑھانے ، قیادت اور ان کے مقامی  گورننس   میکانزم کاحصہ بننے کی ترغیب دینے پر توجہ دینے کی تجویز پیش کی۔تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ہر عورت معاشی طور پر محفوظ ہو اور اس کا سرکاری  کھاتے میں براہ راست فائدے کی منتقلی کے لئے بینک اکاؤنٹ ہو۔ خواتین کے کاروباری اداروں کو کم سودی کریڈٹ معاونت فراہم کرکے ، خاص طور پر قرض دہندگان کے لئے ایمرجنسی کریڈٹ لائن میں توسیع کے بارے میں وزارت خزانہ کے اعلان کردہ تازہ ترین اقدامات کے ذریعہ تقویت دی گئی ہے یہ بھی تجویز کیا گیاہے کہ خواتین اور لڑکیوں کے لئے غذائی تحفظ اور تغذیہ کو یقینی بنایا جائےاور آخر کار ، وبائی بیماری سے بہتر اور مضبوطی سے مقابلہ کرنے کے لئے ہر شخص کو ویکسین  لگائے جانے کو یقینی بنایا جائے۔

اس موقع پر دو  مجموعے جاری کیے گئے۔ اس میں سے ایک مجموعہ  ریاستی مشنوں اور کمیونٹی اداروں کے ذریعہ خوراک، تغذیہ  صحت،  ڈبلیو اے ایس ایچ (واش) کو مضبوط کرنے کے ڈی اے وائی- این آر ایل ایم کی کوششوں پر مبنی ہے۔اس میں پوشن ماہ  کے تحت مخصوص موضوع پر کئے گئے کاموں جیسے کہ ماں کا دودھ پلانا،متوازن غذا، تغذیہ کی کمی کی جلد پہچان کیاجانا اور کھانے میں تغذیے سے بھرپور مختلف قسم کی  خوراک کو بڑھاوا دینے پر بھی  توجہ مرکوز کی گئی ہے۔دوسرے مجموعے میں 2021 میں کووڈ وباء کے دوران  دیہی بھارت میں تبدیلی اور دوسری لہر کے بعد میں اپنی مدد آپ گروپوں نے کس طرح ضرورت مند لوگوں کی مدد کی۔ اس پر کہانیاں پیش کی گئیں ہیں۔

 دیہی ترقیات کے سکریٹری جناب نگیدرناتھ سنہا نے اس دوران ڈی اے وائی- این آر ایل ایم کے ذریعہ کمزور طبقے کے لوگوں کو با ضابطہ مالی اداروں سے منسلک کرکے اپنے ادارہ جاتی ڈھانچے میں لانے ذاتی اور گروپوں کی سطح پر چھوٹے کاروبار شروع کرنے خواتین کی صحت اور تغذیہ پر توجہ مرکوز کرنے اور دیہی سطح پر، جہاں کمزور طبقے کی خواتین اپنی شکایتوں کا ازالے کے لئے رابطہ کرسکیں، ادارہ قائم کرنے اور انہیں مضبوط کرنے کی مسلسل کوششوں کے بارے میں بتایا۔

محترمہ الکا اپادھیائے نے وباء کے بعد  گزر بسر سے متعلق پائیدار منصوبہ بندی کے ذریعہ سے خواتین کے  اپنی مدد آپ گروپوں کو مضبوط کرنے اور اُسے پھر سے متحرک کرنے پر زور دیا۔

محترمہ نیتا کیجریوال نے جینڈر سمواد کے بارے میں معلومات فراہم کیں اور  خواتین اور لڑکیوں کی مختلف ضروریات کو پورا کرتے ہوئے کووڈ کی دوسری لہر کے دوران  ان کو سہولیات مہیا کرنے کے لئے ایس آر ایل ایم کے ذریعہ  کی گئی مختلف کوششوں کے بارے میں بتایا

آئی ڈبلیو ڈبلیو اے جی آئی کی سربراہ محترمہ سومیا کپور مہتانے ایک پینل  مباحثہ کی صدارت کی۔جس میں بہار، کیرل اور میگھالیہ ریاستی سرکاروں کے سینئر اہلکاروں نے اپنے اپنے ان  خیالات کااظہار کیا کیسے خواتین نے مختلف نئے طریقوں جیسے کھانے  اور نقدی کی ہوم ڈیلیوری کے ذریعہ سے کووڈ کی دوسری لہر میں اپنے تاثرات کااظہار کیا۔مذکورہ انہی تین ریاستوں کے کمیونٹی وسائل سے متعلقہ افراد نے دوسری لہر کے دوران ہوئے اپنے تجربات پیش کئے اور اس سے باہر آنے کے لئے  اپنی مدد آپ گروپوں کے ذریعہ کی گئی مدد کے بارے میں بتایا۔

******

 

 ( ش ح ۔ش ر ۔رض)

U- 6208



(Release ID: 1732784) Visitor Counter : 228


Read this release in: English , Hindi , Punjabi