صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزارت صحت نے کووڈ-19 پر شمال مشرقی اور جنوبی ریاستوں کے میڈیا پیشہ ور افراد نیز صحت کے نمائندوں کے لئے صلاحیت سازی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔


میڈیاپرسن معاشرے کے تبدیلی کے ایجنٹ ہیں۔ انہیں لوگوں کو ویکسین لگوانے کی ترغیب دینی  اور غلط افواہوں اور جعلی خبروں کی تردید کرنی چاہئے

کووڈ مناسب طرز عمل ، ثبوت کی بنیاد پر رپورٹنگ اور کووڈاور ویکسینیشن سے متعلق غلط افواہوں کی تردید کرنا نیز ٹیکی کاری کی کمیونٹی ملکیت: تین جہتی حکمت عملی کا خاکہ

ویکسین لگوانے میں ہچکچاہٹ کے خلاف جدوجہد میں میڈیا ایک اہم شراکت دار ہے

Posted On: 01 JUL 2021 7:05PM by PIB Delhi

یونیسف کی شراکت میں، آج مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود نے،کووڈویکسین اور ویکسی نیشن کے بارے میں غلط افواہوں کی تردید کرنے کی ضرورت،اور کوویڈ مناسب مناسب طرز عمل (سی اے بی) کی اہمیت کو تقویت دینے کے لئے،  ہندوستان میں موجودہ کووڈ صورتحال کے بارے میں شمال مشرقی اور جنوبی ریاستوں کے میڈیا پیشہ ور افراد اور صحت کے نمائندوں کے لئے ایک صلاحیت سازی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ ورکشاپ میں آسام ، اڈیشہ ، تمل ناڈو ، کیرالہ ، میگھالیہ ، میزورم ، تریپورہ ، منی پور ، ناگالینڈ ، سکم ، مغربی بنگال ، تلنگانہ ، اروناچل پردیش ، کرناٹک ، اور آندھرا پردیش کے میڈیا پروفیشنلز اور ہیلتھ نمائندوں نے ورچوول طور پر حصہ لیا۔

 صحت اور خاندانی بہبود کی ایڈیشنل سکریٹری،محترمہ آرتی آہوجہ نے ورکشاپ سے خطاب کیا، جس میں 200 سے زائد ہیلتھ جرنلسٹ اور ڈی ڈی نیوز ، آل انڈیا ریڈیو ، مختلف ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پریس انفارمیشن بیورو کے سینئر عہدیداران نے شرکت کی۔ انہوں نے تمام میڈیا پیشہ ور افراد کا کووڈ-19 کے خلاف جنگ میں مستقل کوششوں پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیاپرسن معاشرے کے بڑے اثر و رسوخ ہیں۔ اانہیں لوگوں کو ویکسین لگوانے کے لئے ترغیب اور غلط افواہوں اور جعلی خبروں کی پول کھولنی چاہئے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ مثبت کہانیاں اور رول ماڈل کو اجاگر کریں تاکہ مستقل مثبت کم کئے جا سکیں۔ انہوں نے کوووڈ کے دوران ذہنی صحت کے معاملے پر بھی روشنی ڈالی اور میڈیا سے درخواست کی کہ وہ اپنے پیغام رسانی کے ذریعہ اس کو دور کریں۔ کووڈمناسب طرز عمل پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ دوسری لہر ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔

حکومت ہند کے ذریعہ اختیار کی جانے والی کووڈحکمت عملی کی مختصر تفصیلات فراہم کرتےہوئے ، مرکزی وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری شری لایو اگروال نے کمیونٹی موبیلائزیشن اور طرز عمل میں تبدیلی مواصلات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ کووڈکے خلاف جنگ کے تین اہم اجزاء ہیں - کووڈمناسب طرز عمل کی کمیونٹی ملکیت ، ثبوتوں پر مبنی رپورٹنگ اور کووڈاور ویکسینیشن سے متعلق افواہوں کی تردید کرنا اور ٹیکہ کاری۔ ہندوستان کے مخصوص چیلنجوں پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ہند نے کوویڈ وبا سے لڑنے کے لئے ایک متحرک ، پیش بندی، درجہ بندی کا طریقہ اختیار کیا ہے۔

حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں اور اقدامات کی ایک تفصیلی تصویر پیش کرتے ہوئے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان نے اس وقت ٹیسٹ میں سہولیات میں 35.6 گنا اضافہ حاصل کیا ہے جبکہ اس وقت ملک میں جانچ پڑتال کی 2،675 سہولیات ہیں جبکہ لاک ڈاؤن سے پہلے صرف 75 لیب تھیں۔ لاک ڈاؤن سے پہلے 10،180 کے مقابلے میں کل تنہائی کے بیڈ ( O2 اورغیر- O2) 18.12 لاکھ سے زیادہ ہو گئےہیں۔ وبائی امراض کے ابتدائی مراحل میں محض 2168 کے مقابلے اب آئی سییو بیڈ 1.21 لاکھ سے زیادہ ہوگئےہیں۔ انہوں نے کہا کہ این 95 اور پی پی ای کٹس کی دستیابی بالترتیب 14.6 ملین اور 10.2 ملین سے زیادہ ہوگئی۔ مارچ 2020 میں انکا کوئی مینوفیکچر نہیں تھا، اب بھارت میں پی پی ای کٹس کے 1100 دیسی مینوفیکچررز موجود ہیں۔

ویکسین ہچکچاہت سے لڑنے کے لئے میڈیا کو ایک اہم اسٹیک ہولڈر تسلیم کرتے ہوئے، انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں 33.5 کروڑ سے زیادہ ویکسین کی خوراکیں دی جا چکی ہیں۔ انہوں نے میڈیا سے وابستہ افراد پر زور دیا کہ وہ رول ماڈلز اور برادری کے ہیروز کی خاصیت پیدا کرکے ایک جن آندولن تشکیل دیں۔

ویکسین میں ہچکچاہٹ کی متعدد وجوہات کے علاوہ ، جو مقامی ہوسکتی ہے اور مختلف کمیونٹی گروپوں کے لئے بھی مختلف ہوسکتی ہے ، ورکشاپ میں ا امیونائزیشن (اے ای ایف آئی) کے بعد کے منفی واقعات ، اس کے انتظام ، اور ے ای ایف آئی پر رپورٹنگ کرتے ہوئے بہترین طریق کاراختیارکرنے پر روشنی ڈالی گئی۔ ورکشاپ کے دوران میڈیا سے متعلق افراد کے مختلف سوالات کا جواب بھی دیا گیا۔

قومی ورکشاپ میں مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود ، وزارت اطلاعات و نشریات،یونیسف ، ڈی ڈی نیوز ، پی آئی بی ، اے آئی آر نیوز کے سینئر عہدیداروں اور ملک بھرسےصحت صحافیوں  نے شرکت کی۔

 

*****

U.No.6169

(ش ح - اع - ر ا)                                      



(Release ID: 1732733) Visitor Counter : 157