صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
حاملہ خواتین اب کووڈ19 ویکسی نیشن کے لئے اہل ہیں
وزارت صحت اور خاندانی بہبودنے این ٹی اے جی آئی کی سفارشات کو قبول کرلیا ہے
حاملہ خواتین خود کو ویکسی نیٹ کرانے کے لئے اب کوون پر رجسٹر ہوسکتی ہیں یا قریبی کووڈ ویکسی نیشن سینٹر (سی وی سی) میں واک- ان کے ذریعہ ٹیکہ کاری کرواسکتی ہیں
حاملہ خواتین کی ویکسی نیشن کے لئے آپریشنل گائیڈلائن – میڈیکل آفیسر اور ایف ایل ڈبلیوز کے لئے کونسلنگ کٹ اور عام لوگوں کے لئے آئی ای سی مواد جو ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مشترک کیا گیا ہے تاکہ اس کا نفاذ جلد کیا جاسکے
Posted On:
02 JUL 2021 5:55PM by PIB Delhi
نئی دہلی،2 جولائی 2021/ قومی ٹکنیکل ایڈوائزری گروپ برائے امیونائزیشن (این ٹی اے جی آئی) کی سفارشات کی بنیاد پر صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت (ایم او ایچ ایف ڈدبلیو) نے آج کووڈ 19 کے خلاف حاملہ خواتین کے لئے ویکسی نیشن کو منظوری دے دی ہے ۔ اس فیصلے سے حاملہ خواتین کو کووڈ ویکسی نیشن لینے کے بارے میں باخبر انتخاب کرنے کا اختیار حاصل ہوگیا ہے۔ اس فیصلے کو تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے جاری قومی کووڈ ویکسی نیشن پروگرام کے تحت نافذ کرنے کے لئے آگاہ کیا گیا ہے۔
ہندستان کے قومی کووڈ ویکسی نیشن پروگرام میں حفاظتی ٹیکوں، صحت عامہ، بیماریوں پر قابو پانے اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے شعبے میں نمایاں ماہرین کی سفارشات شامل ہیں۔ سائنسی اور وبائی امراض ثبوت پر مبنی ، پروگرام ،پیشہ ور افراد، صحت اور صفحہ اول کے کارکنوں کی حفاظت، ان کی دیکھ بھال کرنے کے ساتھ ساتھ انتہائی غیر محفوظ آبادی والے گروہوں کی حفاظت کرکے ملک کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مضبوط بنانے کی ترجیح دیتا ہے۔ آج تک حاملہ خواتین کے علاوہ تمام گروپ کووڈ-19 ویکسی نیشن کے اہل تھے۔ اب اس کی توسیع دنیا کے سب سے بڑی امیونائزیشن مہم میں حاملہ خواتین تک کردی گئی ہے۔
مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ حمل کے دوران کووڈ 19 انفیکشن کے نتیجے میں حاملہ خواتین کی صحت میں تیزی سے خرابی آسکتی ہے اور انہیں شدید بیماریوں کا خطرہ بڑھتا ہے اور اس سے جنین بھی متاثر ہوسکتا ہے۔ ڈومین علم کے ماہرین نے اس شواہد کی بنا پر جانچ کی ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حاملہ خواتین کو غیر حاملہ خواتین کے مقابلے میں انفیکشن ہونے کی صورت میں کووڈ19 سے شدید بیماری کا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ کووڈ 19 انفیکشن والی حاملہ خواتین قبل از پیدائش اور حمل ک دیگر منفی نتائج کے بڑھتے ہوئے خطرہ میں ہیں جن میں نوزائیدہ بچے کی بیماری کے زیادہ امکانات شامل ہیں۔ مزید برآں ماہرین نےحمل میں سنگین کووڈ19 کے عوامل کے طور پر پہلے سے موجود شریک مرض، جدید زچگی کی عمر او راعلی جسمانی ماس انڈیکس پر بھی روشنی ڈالی ہے۔
حفاظتی ٹیکوں سے متعلق قومی تکنیکی مشاورتی گروپ (این ٹی اے ٹی اے) نے حاملہ خواتن کو ویکسی نیشن دینے کی سفارش کی ہے ۔ قومی ماہرین گروپ برائے ویکسین ایڈمنسٹریشن برائے کووڈ 19 نے بھی متفقہ طور پر اس کی سفارش کی ہے۔ مزید برآں حاملہ خواتین کے لئے کووڈ ویکیسی نیشن سے متعلق قومی سطح کی مشاورت بھی صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت نے کی تھی تاکہ حاملہ خواتین کے کووڈ ویکسی نیشن پر اتفاق رائے پیدا کیا جاسکے۔ مشاورت نے حاملہ خواتین کو ویکسی نیشن کے لئے این ٹی اے جی کی تجویز کا اتفاق رائے سے خیر مقدم کیا۔ مشاورت میں پیشہ ورانہ ادارے جیسے ایف او جی ایس آئی، ریاستی حکومتوں کے نمائنندے ، سی ایس اوز، این جی اوز، ترقیاتی شراکت دار ایجنسیاں ، تکنیکی ماہرین وغیرہ شامل تھے۔
وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے ان سفارشات کو قبول کرلیا ہے اور حاملہ خواتین کے ویکسی نیشن کے لئے آپریشن گائیڈ لائن ، میڈیکل آفیسر اور ایف ایل ڈبلیو کے لئے کونسلنگ کٹ اور عام لوگوں کے لئے آئی ای سی مواد تیار کرنے کے لئے ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے تیار کرنے اور ایک عملی رہنما ہدایت تیار کرنے کو کہا گیا ہے۔ حاملہ عورت جو ،ٹیکہ کاری کا متبادل چنتی ہےجو دوران حمل کسی وقت ملک میں دستیاب کووڈ 19 کی تقرری کے لئے نزدیکی سرکاری یا نجی کووڈ 19 کی تقرری یا ویکسی نیشن مرکز (سی وی سی) میں کوون کا رجسٹریشن کے بعد رجسٹریشن کے ذریعہ ٹیکہ لگوایا جاسکتا ہے۔ کووڈ 19 ٹیکہ کاری کے عمل اور طور طریقے جیسے رجسٹریشن ، ٹیکہ کاری کے بعد سرٹی فکیٹ تیار کرنا وغیرہ کا عمل بھی شامل ہے۔ یہ عمل قومی کووڈ ٹیکہ کاری پروگرام کے تحت 18 سال سے زیادہ عمر کے مستفدین کے لئے مساوی ہوگا۔
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno-6150
(Release ID: 1732434)
Visitor Counter : 433