عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ کووِڈ وبائی مرض نے بھارت کے حفظانِ صحت نظام میں عوامی۔ نجی شراکت داری ماڈل کو دونوں کے لئے فائدے مند بنا کر مضبوط کیا ہے


دوسری صحت عامہ سربراہ ملاقات 2021 میں افتتاحی خطبہ دیا

Posted On: 28 JUN 2021 5:50PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) شمال مشرقی خطے کی ترقی (ڈی او این ای آر)، وزیر اعظم کے دفتر ، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء ، وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ کووِڈ وبائی مرض نے بھارت کے حفظانِ صحت نظام میں عوامی۔نجی شراکت داری ماڈل کو، دونوں کے لئے فائدے مند بنا کر مضبوط کیا ہے۔

سی آئی آئی کے ذریعہ منعقدہ دوسری صحت عامہ سربراہ ملاقات 2021 سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صنعت اور صحت عامہ کے ماہرین کے درمیان یہ شراکت داری صحتی نگہداشت اور تشخیصی ترسیل، ٹیکہ تیاری، تحقیق و ترقی، دیہی علاقوں کے لئے ٹیلی میڈیسن سہولیات اور ادویہ کی ڈجیٹل ڈلیوری جیسے مختلف ماڈلوں پر کام کرنے کے لئے استعمال کی جا سکتی ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ شراکت داری کایہ پلٹ ثابت ہوسکتی ہے اور یہ بھارت میں صحت کے شعبے میں حقیقی طور  پر تبدیلی برپا کرے گی۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ شروع کیے گئے دنیا کی سب سے بڑی مفت ٹیکہ کاری مہم کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 32 کروڑ سے زائد ٹیکے لگانے کے ساتھ ہی بھارت، دنیا میں سب سے تیز رفتار سے ٹیکہ کاری کرنے والا ملک ہے۔ انہوں نے کہا، یہ نہ صرف اسے دنیا کی سب سے تیز رفتار ٹیکہ کاری مہم بناتا ہے، بلکہ ملک کے متفرق حالات اور 135 کروڑ کی زبردست آبادی ہونے کے باوجود بڑی آسانی کے ساتھ آگے بڑھنے کی وجہ سے اسے مخصوص بھی بناتا ہے۔

ٹیلی میڈیسن صحتی خدمات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے افسوس کا اظہار کیا کہ ملک میں ان خدمات پر ضروری توجہ نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ لوگوں کو گھر بیٹھے مفت مشورے فراہم کرانے کے لئے خصوصی طور پر دیہی علاقوں میں اسے بڑے پیمانے پر شروع کیا جائے۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ، شفٹ کی بنیاد پر مریضوں کو ٹیلی مشورے دینے کے لئے پورے بھارت میں تسلیم شدہ ڈاکٹروں کے پینل کے لئے رہنما خطوط پہلے سے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے لوک سبھا حلقہ ہائے انتخاب اودھم پور۔ کٹھوا۔ ڈوڈا کے ضلع ہسپتال کٹھوا میں سبھی پنچایتوں سے مربوط ٹیلی کنسلٹیشن سہولت قائم کی گئی ہے اور باقاعدہ طور پر اس کی نگرانی کی جا رہی ہے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ سال 2018 میں شروع کی گئی ایک خصوصی اور کامیاب صحتی بیمہ اسکیم کے طور پر آیوشمان بھارت یوجنا کی ستائش کرتے ہوئے ڈاکٹرجتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ اسکیم ایک اہم مقام پر پہنچ چکی ہے اور اس اسکیم کے تحت کووِڈ معالجے کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابل استطاعت اور قابل رسائی معیاری حفظانِ صحت خدمات کے ساتھ، آیوشمان یوجنا ’’مرکزی حکومت کے ذریعہ فراہم کردہ سرمائے کے تحت دنیا کا سب سے بڑا حفظانِ صحت پروگرام‘‘ ہے، جو 50 کروڑ سے زائد مستفیدین کو ٹارگیٹ کرتا ہے۔

گذشتہ برس لال قلعہ کی فصیل سے وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ کیے گئے قومی ڈجیٹل صحتی مشن کے اعلان کا ذکرکرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس سے ملک کے اندر صحتی خدمات کے شعبے میں انقلابی تبدیلی رونما ہوگی۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ قومی ڈجیٹل صحتی مشن پوری طرح سے تکنالوجی پر مبنی پہل قدمی ہوگی اور ہر ایک بھارتی کو ایک صحتی شناختی کارڈ حاصل ہوگا، جس میں اس شخص کے علاج اور اس کی صحت سے متعلق صورتحال کے بارے میں تمام اہم معلومات دستیاب ہوں گی۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بیماری کی مؤثر طور پر نگہداشت و دیکھ ریکھ اور اسکے کامیاب انتظام کے لئے صحت عامہ کے لئے تکنالوجی اور اعداد و شمار کا استعمال ہونا چاہئے۔

اپنے خطاب کے اختتام پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے صنعتی انجمنوں سے صحتی پیشہ واران کے ساتھ مل کر کام کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ کووِڈ وبائی مرض کی تیسری لہر کے بارے میں لوگوں کی گھبراہٹ دور ہوسکے ۔ انہوں نے کہا کہ سبھی کو کووِڈ کی دوسری لہر کو مؤثر طریقے سے ختم کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ ڈاکٹر سنگھ نے دوہرایا کہ کووِڈ وبائی مرض سے گھبرانا نہیں چاہئے اور اس سے لڑنے کے لئے ہمارا خصوصی زور ’احتیاط‘ پر ہونا چاہئے۔

ایمس، دہلی کے ڈائرکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا نے اپنے خطاب کے دوران بھارت میں صحتی بجٹ کے طور پر مجموعی گھریلو پیداوار کے تقریباً 2.5 فیصد حصے کے ساتھ ایک مضبوط صحتی نگہداشت نظام کا مطالبہ کیا۔ ڈاکٹر گلیریا نے صحت کو ریاست کا موضوع ہونے کے باوجود صحت کے مسائل پر مرکز اور ریاستوں کے درمیان قریبی تال میل کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ دیہی اور دور دراز کے علاقوں میں صحتی خدمات کی مساوی رسائی کو یقینی بنانے کے لئے ملک میں افرادی قوت کو بڑھانے اور صحتی بنیادی ڈھانچے کی تجدیداری کی ضرورت ہے۔

قومی صحتی اتھارٹی کے سی ای او ڈاکٹر آر ایس شرما نے اپنے خطاب میں کہا کہ ٹیکہ کاری کے لئے بنایا گیا کووِن پورٹل پورٹیبلٹی، اسکیل ایبلیٹی اور شمولیت کے معاملے میں دنیا بھر میں منفرد ہے اور ساتھ ہی یہ ایک شہری پر مرتکز  پلیٹ فارم ہے۔ انہوں نے کہا کہ  اس پورٹل پر لوگوں کو رجسٹریشن کے ایک بہت آسان عمل کے ساتھ 300 ملین سے زائد رجسٹریشن اور ٹیکہ کاری کی جانکاری ہر ایک شخص کے مختصر تفصیلات کے ساتھ دستیاب ہے۔ ڈاکٹر شرما نے بتایا کہ لاطینی امریکہ، افریقہ اور ایشیا کے 50 سے زائد ممالک نے ہمارے ٹیکہ کاری نظام میں دلچسپی دکھائی اور ہم ان کے ساتھ اس تکنیک کو مفت ساجھا کریں گے۔

 

*****

 

ش ح ۔اب ن

U:5986


(Release ID: 1731062) Visitor Counter : 176