کامرس اور صنعت کی وزارتہ
غیر ملکی پھل ڈریگن یا کملم کی مہاراشٹر سے دبئی کو برآمد
Posted On:
26 JUN 2021 5:05PM by PIB Delhi
نئی دہلی 26 جون 2021: غیر ملکی پھل کی برآمد کو ایک نمایاں فروغ دیتے ہوئے فائبر اور معدنیات سے بھرپور ڈریگن فروٹ جسے کملم بھی کہا جاتا ہے۔ اس کی ایک کھیپ دبئی کو برآمد کی گئی ہے۔ برآمد کے لئے ڈریگن فروٹ مہاراشٹر کے سانگلی ضلع کے تداسر گاؤں کے کسانوں سے حاصل کئے گئے تھے اور انھیں APEDA سے تسلیم شدہ برآمد کار مسرز کے بی کے ذریعہ پروسیس کیا گیا اور ان کی پیکنگ کی گئی۔
سائنسی طور پر اسے ہائیلوسریسنڈاٹس کہا جاتا ہے۔ ڈرینگ فروٹ ملائشیا، تھائی لینڈ، فلپنز، یو ایس اے اور ویتنام میں پیدا کیا جاتا ہے۔
ڈریگن فروٹ کی ہندوستان میں کاشت کا آغاز 1990 کے اوائل میں ہوا اور یہ گھریلو باغیچوں میں اگایا جاتا تھا، ڈریگن فروٹ حالیہ برسوں میں ملک میں بہت مقبول ہوا کیونکہ مختلف ریاستوں کے کسانوں نے اسے اگانا شروع کردیا۔
اس وقت ڈریگن فروٹ کرناٹک، کیرالا، تمل ناڈو، مہاراشٹر ، گجرات ، اڑیشہ، مغربی بنگال، آندھرا پردیش اور انڈومان اور نکوبار جزائر میں کاشت کیا جارہا ہے۔ اس کی کاشت میں کم پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور مختلف قسم کی مٹی میں اسے اگایا جاسکتا ہے۔ ڈریگن فروٹ کی تین خاص قسمیں ہیں۔ سفید گودے اور گلابی چھلکے والا ، لال گورے اور گلابی چھلکے والا اور سفید گودے اور پیلے چھلکے والا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے آل انڈیا ریڈیو سے جولائی 2020 میں من کی بات پروگرام میں گجرات کے خشک کچھ خطے میں ڈریگن فروٹ کی کاشت کے بارے میں بات کی تھی۔ انھوں نے کچھ کے کسانوں کو پھل کی کاشت پر مبارکباد دی تھی اور اس کی پیداوار میں خود کفالت کے لئے انھیں سراہا تھا۔
اس پھل میں فائبر ، وٹامن، معدنیات اور تکسید کش عناصر موجود ہیں۔ یہ متاثرہ خلیات کی مرمت میں مدد کرتا ہے۔ یہ پھل ہاضمے کے نظام کو بہتر بناتا ہے۔ اس پھل میں کیونکہ کنول کے پھول جیسے کانٹے اور پنکھڑیاں ہوتی ہیں اس لئے اسے کملم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
APEDA زرعی اور ڈبہ بند خوراک کی برآمدات کو فروغ دینے کے لئے برآمد کاروں کو مختلف طرح کی سہولیات فراہم کرتا ہے جن میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی، معیار میں بہتری اور مارکیٹ کا خرچ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کامرس کا محکمہ مختلف اسکیموں مثلا برآمدات کے لئے تجارتی بنیادی ڈھانچے کی اسکیم اور منڈی تک رسائی کے اقدامات کے ذریعہ برآمدات میں مدد دیتا ہے۔
****
U.No. 5926
ش ح۔ ر ف ۔س ا
(Release ID: 1730623)
Visitor Counter : 558