قانون اور انصاف کی وزارت
قانون و انصاف کے وزیر جناب روی شنکر پرساد نے انکم ٹیکس اپیلیٹ ٹربیونل کا ای۔فائلنگ پورٹل ’آئی ٹیٹ ای۔دوار‘ لانچ کیا
یہ پورٹل مختلف پارٹیوں کو اپیل ، درخواستیں، دستاویز ات، وغیرہ آن لائن طریقے سے داخل کرنے میں مدد فراہم کرے گا
انکم ٹیکس اپیلیٹ ٹربیونل کے کیسوں کو قومی عدلیہ اعدادو شمار گرڈ سے مربوط کیا جانا چاہئے: روی شکر پرساد
Posted On:
25 JUN 2021 8:22PM by PIB Delhi
قانون و انصاف، مواصلات ، الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے مرکزی وزیر جناب روی شنکر پرساد نے نئی دہلی میں آج ،25 جون کو، شام 04:00 بجے، انکم ٹیکس اپیلیٹ ٹربیونل (آئی ٹیٹ) کا ای۔فائلنگ پورٹل ’آئی ٹیٹ ای ۔ دوار‘ لانچ کیا۔
پورٹل کو لانچ کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے ڈجیٹل بھارت کی طاقت کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ڈجیٹل انڈیا کا مطلب ہے تکنالوجی کی طاقت –جو ڈجیٹل طور پر امیر اور غریب کے درمیان پائے جانے والے ڈجیٹل فاصلے کو ختم کرے اور تکنالوجی کے ذریعہ ڈجیٹل شمولیت کی حصولیابی جس کی لاگت کم ہو، وہ اندرونِ ملک پیدا کی گئی ہو اور ترقیات پر مبنی ہو – کے ساتھ عام بھارتی کو بااختیار بنانا۔ ڈجیٹل بھارت کا مطلب تغیر پذیر بھارت کے لئے ایک ایسا فریم ورک ہے جس میں تکنالوجی کی طاقت شامل ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ تقریباً 129 کروڑ ہندوستانی آبادی کو آدھار کے لئے درج رجسٹر کیا گیا ہے جو کہ ایک فرد کی حقیقی شناخت کو مضبوط بنانے کی ایک ڈجیٹل شناخت ہے۔ناداروں کے لئے تقریباً 40 کروڑبینک کھاتے کھولے گئے اور انہیں آدھار سے مربوط کیا گیا۔ ڈجیٹل انڈیا کی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے ، ناداروں کے بینک کھاتوں میں براہِ راست فائدہ منتقلی کے ذریعہ، تقریباً 16.7 لاکھ کروڑ روپئے منتقل کیے گئے، اور اس طرح 1.78 کروڑ روپئے کے بقدر کفایت کی گئی جوبصورت دیگر بچولیوں کی جیبوں میں چلے جاتے تھے۔ ڈجیٹل انڈیا نے ہمارے ملک کو ڈجیٹل ادائیگی کے معاملے میں ایک عالمی قائد کی حیثیت دلائی ہے۔ اس بات کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے کہ آدھار، ڈی بی ٹی، یو پی آئی اور صحتی اسکیم، آیوشمان بھارت، یہ تمام اسکیمیں ’میڈ اِن انڈیا‘ ہیں۔ ڈجیٹل انڈیا کے ذریعہ حاصل کیا گیا ایک اور سنگ میل مشترکہ خدمات مراکز کا قیام ہے، جن کی تعداد 2014 میں محض 75000 تھی، اور اب 4 لاکھ سے زائد ہے۔ مشترکہ خدمات مراکز شہریوں پر مرتکز خدمات فراہم کرتے ہیں اور وزیر موصوف کی تجویز ہے کہ وکلاء حضرات کو اِن مراکز کے توسط سے ٹیلی لاء پروگرام کے ذریعہ ضرورت مندوں کو قانونی صلاح دینے کے لئے سی ایس سی سے جڑنا چاہئے۔ ٹیلی لاء کے توسط سے گذشتہ 4 برسوں کے دوران تقریباً 9 لاکھ مشورے دیے گئے۔
وزیر موصوف نے بتایا کہ کس طرح وبائی صورتحال اور لاک ڈاؤن کے دوران عدلیہ نے ڈجیٹل وسائل کا استعمال کیا اور ایک کروڑ سے زائد معاملات کی سنوائی کی۔ انہوں نے کہا کہ 18 کروڑ سے زائد کیسوں کے اعداد و شمار قومی عدلیہ اعداد وشمار گرڈ (این جی ڈی جی) میں دستیاب ہیں، انہوں نے مشورہ دیا کہ آئی ٹی اے ٹی کے کیسوں کو بھی این جے ڈی جی میں شامل کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 800 سے زائد جیلوں میں وی سی سہولیات فراہم کرائی گئی ہیں تاکہ زیر سماعت افراد پولیس کے ذریعہ کورٹ میں فزیکل طور پر پیش ہونے کے بجائے ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے کورٹ میں پیش ہو سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی اے ٹی کی پہل قدمی کو ایک تنہا قدم نہ سمجھا جائے۔ بلکہ، اسے تغیر کے ایک بڑے بیانیے کے طور پر دیکھا جانا چاہئے جیسا کہ ملک ڈجیٹل میڈیم سے گزر رہا ہے۔ یہ پہل قدمی اختراع اور اختیارکاری کو بڑھاوا دیتی ہے اور ترقی کے نئے راستے کھولتی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ’آئی ٹی اے ٹی ای۔دوار‘ کو وکلاء اور ٹیکس مقدمے سے جڑے افراد کے ذریعہ تسلیم کیا جائے گا۔
اس موقع پر، قومی سطح کی ایک ورچووَل تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام 28 اسٹیشنوں سے آئی ٹی اے ٹی کے افسران نے شرکت کی۔ مختلف بار ایسو سی ایشنوں کے اراکین نے بھی اس ورچووَل تقریب میں حصہ لیا۔ اس کے علاوہ انکم ٹیکس محکمہ کے افسران، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ حضرات، ٹیکس دہندگان اور ملک بھرسے ٹیکس کے شعبے سے وابستہ دیگر اہم قانونی شخصیات نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔
آئی ٹی اے ٹی کے صدر جسٹس پی پی بھٹ نے اس موقع پر شرکاء کو مطلع کیا کہ ای۔ فائلنگ پورٹل (آئی ٹیٹ ای۔ دوار) کے آغاز سے آئی ٹی اے ٹی کے روزمرہ کے کام کاج میں رسائی ، جواب دہی اور شفافیت میں مزید بہتری واقع ہوگی۔ اس سے نہ صرف کاغذوں کے استعمال اور لاگت میں بچت ہوگی بلکہ معاملات کے جلد نپٹارے میں بھی مدد حاصل ہوگی۔ اس موقع پر، جسٹس بھٹ نے آئی ٹی اے ٹی میں بغیر کاغذوں کے استعمال والی عدالتیں قیام کرنے کا بھی اعلان کیا ، جس کے لئے آئی ٹی اے ٹی کی دہلی کی برانچوں میں شروعاتی پروجیکٹ پر کام جاری ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ وبائی مرض کے دوران بھی، اطلاعات اور مواصلاتی تکنالوجی کے ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے، آئی ٹی اے ٹی کی مختلف بینچوں نے عدالتی کام کاج سے متعلق اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں۔ بینچوں کی محدود سرگرمیوں کے باوجود، ویڈیو کانفرنسنگ کے طریقہ کار کو اپنانے سے کیسوں پر انحصار کی تعداد گھٹ کر 64500 رہ گئی، جبکہ یکم اپریل 2020 کویہ تعداد 88000 کے بقدر تھی۔
یہ نیا ای۔ فائلنگ پورٹل پارٹیوں کو الیکٹرانک طریقے سے اپیلیں، متفرق درخواستیں، دستاویزات، پیپر بکس، وغیرہ فائل کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔
اس موقع پر، جناب انوپ کمار میندی رتا، مرکزی لا ءسکریٹری نے بھی خطاب کیا اور نیا ای۔فائلنگ پورٹل تیار کرنے کی پہل قدمی کے لئے آئی ٹی اے ٹی کو مبارکباد پیش کی۔ جناب جی ایس پنّو، نائب صدر (دہلی زون) اور چیئرمین، کمپیوٹرائزیشن کمیٹی، آئی ٹی اے ٹی، نے وضاحت کی کہ ڈجیٹل کورٹ روم، ورچووَل سنوائیوں اور عدلیہ سے متعلق معلومات فراہم کرانے والی موبائل ایپلی کیشن کے استعمال کے ساتھ، آئی ٹی اے ٹی میں کاغذوں کے بغیر عدالتیں جلد ہی ایک حقیقت بن جائیں گی۔
*****
ش ح ۔اب ن
U:5916
(Release ID: 1730437)
Visitor Counter : 219