ریلوے کی وزارت

ہندوستان میں کسانوں کو ملک بھر کی منڈیوں تک رسائی مل رہی ہے کیونکہ کسان ریل نے 2.7لاکھ ٹن کی  کھیپ کا   نقل و حمل کیا


اب تک 60ریٹوں پر ٹرینیں چلائی جارہی ہیں

Posted On: 23 JUN 2021 6:53PM by PIB Delhi

ہندوستانی ریلوے،اپنے پین –انڈیا نیٹ ورک کے ساتھ،ریل کے ذریعہ نقل و حمل کی حوصلہ افزائی کرکےفارم سیکٹر میں آمدنی بڑھانے کے حکومت کے منصوبے کا ایک لازمی حصہ تشکیل دیتا ہے۔کسان ریلوں کے تعارف نے کسانوں کو ہندوستانی منڈیوں تک وسیع رسانی فراہم کی ہے۔کسان ریل اب تک 2.7 لاکھ ٹن سامان کی کھیپ لے جا چکی ہے۔اب 60روٹوں پر کام شروع ہو چکا ہے۔

کسان ریل خدمات کے آغاز  کے منصوبے کے لئے ریلوے مختلف اسٹیک ہولڈرز - جن میں وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود ، ریاستی حکومتیں (بشمول محکمہ زراعت / باغبانی / ماہی گیری ، وغیرہ) اور مقامی اداروں اور ایجنسیوں ، منڈیس وغیرہ کے ساتھ پوری کوشش کر رہی ہے۔

 

کسان ریل کی نمایاں خصوصیات:

1.پیداوار یا اضافی علاقوں سے کھپت یا کمی والے علاقوں تک پھلوں ، سبزیوں ، گوشت ، مرغی ، فشری اور ڈیری مصنوعات سمیت جلد خراب ہونے والے  کن سامان کی  نقل و حرکت کو یقینی بناتی ہے۔

02.تیز رفتاری سے نقل و حمل کے دوران کم سے کم نقصان کو یقینی بناتی ہے۔

3.کاشتکاروں کو دور دراز ، بڑی اور زیادہ منافع بخش مارکیٹوں تک رسائی حاصل کرنے کے لئے وسیع ریلوے نیٹ ورک کا استعمال کرنے کے قابل بناتی ہے۔

4.پھلوں اور سبزیوں کی نقل و حمل کے لئے فریٹ میں50فیصد کی سب سڈی دی جاتی ہے (آپریشن آف گرینز - ٹاپ ٹو ٹوٹل اسکیم کے تحت وزارت برائے فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز برداشت کرتی ہے)۔

5.کثیر اجناس ، ملٹی کنسائنر ، ملٹی کنسائنی ، کثیر اسٹاپج ، ٹائم ٹیبلڈ ٹرینوں کے تصور پر مبنی - جس سے کم پیداوار والے چھوٹے کاشتکاروں کو بھی ان کی کھیپ کو بغیر کسی مڈل مین کے لے جانے میں مدد ملے گی۔

6.بُک کی  جانے والی مقدار پر کوئی کم سے کم حد نہیں ، چھوٹے اور غیر معمولی کاشتکاروں کو بھی بڑی اور دور کی منڈیوں تک پہنچانے کے قابل بنائے۔

7.ٹرانسپورٹ کے وقت اور اخراجات میں کمی کی وجہ سے آخر کار صارفین (بڑے شہروں اور کھپت کے مراکز پر) سستی قیمتوں پر تازہ پیداوار حاصل کرتے ہیں۔

مرکزی بجٹ 21-2020 میں کئے گئے ایک اعلان کی تعمیل میں ،کسان ریل ٹرینوں کو ہندوستانی ریلوے نے متعارف  کرایا –جس سے جلد خراب ہونے والے اور زرعی مصنوعات (پھل ،سبزیاں،گوشت،پولٹری،فشری اور ڈیری مصنوعات سمیت )کو پیداوار یا  سرپلس علاقوں سے کھپت یا کمی والے علاقوں میں منتقل کرنے کےلئے  معتارف کرایا گیا ہے۔

کسان ریل اسکیم کےتحت پہلی ریل  –دیولالی (ماہے)اور داناپور (بہار)کے درمیان-کو قابل احترام ریلوے اور تجارت و صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل اور زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیرجناب نریندر سنگھ تومر نے 07.08.2020 کو ہری جھنڈی دکھائی۔ اس ٹرین کو بعد میں سنگولا (ماہے) اور مظفر پور (بہار) کے درمیان چلانے کے لئے بڑھایا گیا ہے۔

کسان ریل اسکیم کے تحت 100 واں سفر - سنگولا (ماہے) اور شالیمار (مغربی بنگال) کے درمیان -جسے 28 دسمبر 2020 کو محترم وزیر اعظم نے پرچم روانہ کیا۔

 18جون 2021 تک ، کسان ریل ٹرینوں کی کل 850 ٹرپ 60 روٹوں پر چلائی گئیں ، جس میں 2.7 لاکھ ٹن سے زیادہ کھیپ سامان منتقل کیا گیا۔ 2021 کے دوران ان ٹرینوں کی ماہانہ کارکردگی درج ذیل ہے:

جنوری2021                                   -                  82 ٹرپ (32332ٹن)

فروری 2021                                   -                  128 ٹرپ(41،665 ٹن)

مارچ 2021                                    -                   133 ٹرپ(40,695 ٹن)

اپریل2021                             -                     127 ٹرپ(39518 ٹن)

مئی2021                                -                      173 ٹرپ(55300 ٹن)

جون(18تک )                          -                      93 ٹرپ(32،542 ٹن)

کسان ریل ٹرینیں وقت پر طے شدہ راستوں پر چلائی جاتی ہیں ، اور وقت کی پابندی کے ساتھ ساتھ یہ بھی یقینی بنایا جاتا ہے کہ خراب ہونے والی اجناس مقررہ وقت کے اندر اپنی منزل مقصود تک پہنچ جائیں ، اور یہ بھی یقینی بنایا جائے کہ ہندوستانی ریلوے کے وسائل کو زیادہ سے زیادہ بہتر طریقے سے بروئے کار لایا جائے۔

کسان ریل ٹرین کے ذریعے نقل مکانی کرنے والی اہم فصلیں / کھیت کی پیداوار میں سنترے ، پیاز ، آلو ، کیلے ، آم ، ٹماٹر ، انار ، کسٹرڈ سیب ، شملہ مرچ ، چیکو ، گاجر وغیرہ شامل ہیں۔

قیمت اور سبسڈی: کسان ریل ٹرین کی تمام خدمات پارسل ٹیرف کے ’’ پی پیمانے ‘‘ پر وصول کی جارہی ہیں۔

فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت  (ایم او ایف پی آئی) کی ’آپریشن گرینس‘ ٹو پ ٹو  ٹوٹل ‘اسکیم کے تحت کسان ریل ٹرین خدمات کے ذریعے پھلوں اور سبزیوں کی نقل و حمل پر مال بردار میں 50 فیصد سبسڈی دی جاتی ہے۔

اس سبسڈی اسکیم کے تعارف سے لے کر  (14 اکتوبر 2020 سے نافذ ہونے کے بعد) 15 جون 2021 تک  ، تقریباً 52.38 کروڑ روپئے کی امداد کسان ریل کے ذریعے سبسڈی کے طور پر تقسیم کی گئی ہے۔

*******

ش ح ۔ا م۔ر ب۔

U:5829



(Release ID: 1729940) Visitor Counter : 191