صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

پیپر پر مبنی سے پیپر لیس ہونے تک –ڈاکٹر ہرش وردھن نے قومی صحت اتھارٹی(این ایچ اے)کے آئی ٹی پلیٹ فارم پر اہم صحت منصوبوں کے ڈیجیٹل ورژن لانچ کئے


مرکزی حکومت صحت منصوبہ(سی جی ایچ ایس)-راشٹریہ آروگیہ نیدھی(آر اے این)کے نئے منصوبوں اور وزیر صحت ویویکادھین انودان (ایچ ایم ڈی جی)اب نقدی سے پاک،پیپر لیس اور شہری مرکوز ہوئے

’’وزیراعظم جناب نریندر مودی نے ایک بلند نظر  ڈیجیٹل انڈیا کےلئے ملک گیر مہم کی قیادت کی‘‘-ڈاکٹر ہرش وردھن

Posted On: 01 JUN 2021 8:04PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج قومی صحت اتھارٹی (این ایچ اے)کے آئی ٹی پلیٹ فارم پر مرکزی حکومت صحت منصوبہ (سی جی ایچ ایس) اور قومی آروگیہ نیدھی (آر اے این)کے کئی منصوبوں اور وزیر صحت ویویکادھین انودان (ایچ ایم ڈی جی) کو صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے کی موجودگی میں لانچ کیا۔

 

مرکزی وزیر صحت نے موجود سبھی لوگوں کو یہ معلومات دیتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا کہ ان کا یہ قدم صحت کی دیکھ بھال سے جڑی خدمات کے ڈیجیٹلازیشن کی سمت میں ایک پختہ پہل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ میرا ایک خواب تھا اور میں این ایچ اے کے آئی ٹی پلیٹ فارم پر ان منصوبوں کے لانچ کا انتظار کررہا تھا۔یہ قدم پورے عمل کو پیپر لیس بناکر ان منصبوں کے تحت شامل مستفدین کےلئے صحت خدمات کی بلا رکاوٹ پہنچ کو کامیاب بنائے گا۔‘‘

انہوں نے کہا کہ اپنی 28 سال کی عوامی خدمت میں ،انہوں نے ہمیشہ حاشیہ کے لوگوں کےلئے علاج کی ضرورت کو محسوس کیا ہے۔ زیادہ خرچ کی وجہ سے اکثر علاج ٹل جاتا ہے ،جو کہ کینسر جیسے شدید معاملوں میں خطرناک ثابت ہوتا ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے بتایا کہ وہ خود ایسے کئی لوگوں کو جانتے ہیں جو سرکاری منصوبوں کے باوجود ان کا فائدہ نہیں لے پاتے ہیں۔ان اسکیموں سے بروقت  فائدے کی عدم فراہمی،  تاخیر سےہونے والے رد عمل اوران معاملات میں رکاوٹ کی وجہ سے غریب اور ضرورت مند لوگوں کو وقت پر طبی منصوبوں کا فائدہ نہیں مل پارہا تھا۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ نوکر شاہی سے جڑی رکاوٹیں دین دیال  اپادھیائے کے انتیودے  کے اصولوں کی راہ میں روڑا ہیں۔

انہوں نے ڈیجیٹل انڈیا کے تحت شہریوں کے بہبود کےلئے ٹیکنولوجی کا استعمال کرنے کےلئے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی وسیع النظر قیادت کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ ’بینک کھاتے کھولنے کےلئے ٹکنالوجی اقدامات ، پبلک فنانشل مینجمنٹ سسٹم (پی ایف ایم ایس) ، براہ راست فائدہ منتقلی (ڈی بی ٹی) کے ذریعہ سبسڈی ، مریضوں کے پیپر لیس ٹریٹمنٹ کے لئے آیوشمان بھارت اسکیم ، سی جی ایچ ایس ، آر اے این اور ایچ ایم ڈی جی کو  پلیٹ فارم کےساتھ جوڑنے کی آج کی پہل کو صحت کی دیکھ بھال کی خدمات میں شفافیت لانے اور ضرورت مند شہریوں کو خدمات فراہم کرانے کے لئے تیار  کیا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے این ایچ اے کے سابق سی ای او  جناب  اندھو بھوشن کی شراکت کو تسلیم کیا ، جن کے کام اور سفارش نے آج کی  جس ترقی کی بنیاد رکھی ۔

مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ سی جی ایچ ایس ، جو ملازمین ، پنشنرز ، ممبران پارلیمنٹ ، سابق ممبران اسمبلی اور ان کے منحصر کنبہ کے ممبروں کی خدمت کے لئے ایک جامع صحت اسکیم ہے ، کو گذشتہ سات سالوں کے دوران 72 شہروں میں توسیع دے کر اس میں 38لاکھ سے  زیادہ مستفید افراد کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی جی ایچ ایس کی شروعات 1954 میں نئی ​​دہلی میں ہوئی تھی اور 2014 تک صرف 25 شہروں کا احاطہ کیا گیا تھا۔ سی جی ایچ ایس ریٹائرڈ پنشنرز کو باضابطہ مراکز میں کیش لیس علاج فراہم کیا جاتا ہے جو اب نئے پلیٹ فارم کے ذریعے ہموار ہوجائیں گے۔ اس وقت یونٹ ٹرسٹ آف انڈیا انفراسٹرکچر ٹکنالوجی اینڈ سروسز لمیٹڈ (یو ٹی آئی-آئی ٹی ایس ایل) بل کلیئرنگ پلیٹ فارم 10/11 جون 2021 کی آدھی رات تک بیک وقت چلے گا تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ سی جی ایچ ایس پنشن لینے والے مستفید افراد کو تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے بتایا کہ این آئی سی کے ذریعہ تیار ای ریفرل ماڈیول نے سی جی ایچ ایس ڈسپنسری اور ویلنیس سینٹروں کو زیر فہرست اسپتالوں کو آن لائن ریفرل جاری کرنے کا اہل بنایا ہے۔ اسپتال کا ایپلی کیشن پروسز ،دعووں کو جمع کرنا،سی جی ایچ ایس ٹیم کی منظوری ،ادائیگی جاری کرنا اب سے اس پلیٹ فارم پر آن لائن کیا جائےگا۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے بتایا کہ آر اے این کے تحت شدید جان لیوا بیماریوں /کینسر/بڑی بیماریوں سے متاثر غریب مریضوں کو سرکاری اسپتالوں میں علاج کےلئے 15لاکھ روپے تک کی اقتصادی مدد مہیا کی جاتی ہے۔آر اے این کے تحت خدمات کا فائدہ اٹھانے کےلئے اہلیت کا معیار ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے وار بی پی ایل حد پر مبنی ہے۔ لیکن مجاز اتھارٹی سے ریاستی مخصوص بی پی ایل سرٹیفکیٹ حاصل کرنا وقت طلب عمل ہے۔ اسی طرح ، ایچ ایم ڈی جی کے تحت ، مریضوں کو زیادہ سے زیادہ 1،25،000 روپے فراہم کیے جاتے ہیں جن کی سالانہ آمدنی سرکاری اسپتال میں داخل ہونے / علاج معالجے کے اخراجات کا ایک حصہ ادا کرنے کے لئے 1،25،000 روپے سے تجاوز نہیں کرتی ہے۔ مراعات یافتہ افراد دونوں اسکیموں کے تحت اپنے راشن کارڈ نمبر فراہم کرکے اور درج سرکاری اسپتالوں میں فائدہ اٹھانے والوں کی تصدیق کے عمل سے گزر کر مالی امداد کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔ ان کی درخواست کی داخلی طور پر متعلقہ اسپتال کے ذریعہ جانچ کی جائے گی اور علاج شروع کیا جائے گا۔ متعلقہ اسپتال کے ذریعہ علاج کی تفصیلات جمع کروانے پر ، دعوؤں پر کارروائی کی جائے گی اور اس کی ادائیگی کی جائے گی۔

گیم چینجر کی حیثیت سے فلیگ شپ اسکیموں کے ڈیجیٹل ورژن بیان کرتے ہوئے جناب  اشونی کمار چوبے نے کہا کہ آج کا دور ایک بہت اہم لمحہ ہے کہ اب آر اے این / ایچ ایم ڈی جی اور سی جی ایچ ایس کے موجودہ مستفید افراد کو ایک جگہ سے دوسری جگہ نہیں بھٹکنا پڑے گا۔ پچھلے تین سالوں سے ،  جب کبھی میں آر اے این  کی فائلیں اور اہل فائدہ اٹھانے والوں کو وقت پر مدد نہ ملتے ہوئے دیکھتا تو مجھے تکلیف محسوس ہوتی تھی  اور اسی وجہ سے ، ضرورت مند افراد تاخیر کا شکار ہوگئے یا اس اسکیم کے تحت فوائد حاصل نہیں کرسکے۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ اے بی پی-پی ایم –جےاے وائی  سے مستفید ہونے والے افراد پانچ لاکھ سے زیادہ کے علاج کے لئے آر اے این  اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرسکیں گے جوکہ اس اسکیم کے تحت نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کی دیگر اسکیموں کو این ایچ اے کے آئی ٹی پلیٹ فارم پر شروع کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے اور اس سے وسائل کا بہتر استعمال ، جعلی فائدہ اٹھانے والوں کی شناخت ، معیاری خدمت کی فراہمی اور معاشی بچت میں بھی مدد ملے گی۔

قومی صحت اتھارٹی کے سی ای او ڈاکٹر آر ایس شرما نے کہا کہ ہمارے آئی ٹی سسٹم کے ذریعہ سے مستفدافراد کی شناخت کی تصدیق، ان کی دعوؤں کی پہلے سے منظوری اور تصفیہ اب فائلوں کے بغیر بھی کیا جاسکے گا۔

مرکزی صحت سکریٹری جناب راجیش بھوشن ڈیجیٹل ذرائع سے اس پروگرام میں شامل ہوئے۔انہوں نے اس کامیابی کےلئے این ایچ اے کو مبارکباد دی جو خدمات کے ڈیجیٹلائزیشن  کی ایک مثال پیش کرے گا۔

قومی صحت اتھارٹی (این ایچ اے) کے سی ای او ڈاکٹر آر ایس شرما ،اڈیشنل سکریٹری اور اقتصادی مشیر (صحت) ڈاکٹر دھرمیندر سنگھ گنگوار،اڈیشنل سکریٹری (صحت) جناب آلوک سکسینہ ،صحت خدمات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سشیل کمار،این ایچ اے  کے ڈپٹی سی ای او ڈاکٹر ویپل اگروال اور دیگر سینئر افسر بھی موجود تھے۔

 

*******

ش ح ۔ا م۔ر ب۔

U:5592



(Release ID: 1728081) Visitor Counter : 179