بجلی کی وزارت

پاور فائنانس کارپوریشن نے مالی سال 2021 میں سب سے زیادہ8,444 کروڑ روپے کا خالص منافع حاصل کیا، جو سال بہ سال کی بنیاد پر 49 فیصد زیادہ ہے

Posted On: 15 JUN 2021 4:18PM by PIB Delhi

نئی دہلی:15جون،2021۔وزارت بجلی کے تحت کام کرنے والی ایک غیر بینکاری مالیاتی فرم، پاور فائنانس کارپوریشن (پی ایف سی) نے مالی سال 2021 میں سب سے زیادہ8,444 کروڑ روپے کا خالص منافع حاصل کیا ہے، جو سال بہ سال (وائی-او-وائی) کی بنیاد پر49 فیصد زیادہ ہے۔

  • ٹیکس (پی اے ٹی) کے بعد سب سے زیادہ سالانہ منافع 8,444 کروڑ روپے ہے۔
  • مالی سال 2020 کے مقابلے میں ٹیکس کے بعد اسٹینڈ منافع میں 49 فیصد اضافہ ہوا۔ مالی سال 2021 میں ٹیکس (پی اے ٹی) کے بعد منافع 8,444 کروڑ روپے رہا ، جبکہ مالی سال 2020 میں پی اے ٹی5,655 کروڑ روپے رہا۔
  • مالی سال 2020 کے مقابلہ میں خالص سودی آمدنی میں 28 فیصد کا اضافہ۔ مالی سال2021 میں خالص سودی آمدنی12,951 کروڑ روپے ہے، جو مالی سال 2020 میں10,097 کروڑ روپے تھی۔
  • 2 روپے فی شیئر کے منافع کا اعلان کیا گیا۔ اس طرح مالی سال 2021 میں پی ایف سی کو فی شیئر 10 روپے کا مجموعی منافع یعنی 100 فیصد ادا کیا گیا۔
  • مالی سال 2021 میں پی ایف سی کا خالص اثاثہ 16 فیصد بڑھ کر 52,393 کروڑ روپے ہوگیا، جو منافع میں اضافے سے ہوا اور پچاس ہزار کروڑ کا ہندسہ عبور کیا۔
  • مالی سال2021 میں دبے ہوئے قرضوں میں سے 25 فیصد کو حل کیا گیا۔
  • مالی سال 2020 کے مقابلہ میں مجموعی منجمد اثاثہ (این پی اے) تناسب میں 2.38 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ موجودہ جی این پی اے تناسب 5.70 فیصد ہے، جو مالی سال 2020 میں 8.08 فیصد تھا۔
  • پچھلے 4 سالوں میں سب سے کم نیٹ این پی اے کی سطح۔ خالص این پی اے تناسب میں مالی سال 2020 کے مقابلہ میں 1.71 فیصد کی تیزی سے کمی دیکھنے میں آئی۔ موجودہ خالص این پی اے تناسب 2.09 فیصد ہے، جو مالی سال 2020 میں 3.80 فیصد تھا۔
  • کمپنی کا کیپیٹل ایڈیکیسی تناسب بھی 31 مارچ 2021 کو واضح طور سے بہتر ہوکر 18.83 فیصد ہوگیا ہے۔ کیپیٹل ایڈیکیسی اطمینان بخش سطح پر ہے، جو مقررہ ضابطے کی حد سے بہتر ہے۔

مالی سال 2021 بمقابلہ مالی سال  2020

  •  مالی سال 20 مقابلے میں ٹیکس کے بعد مجموعی منافع میں 66 فیصد کا اضافہ -مالی سال 21 میں پی اے ٹی15,716 کروڑ روپے، جبکہ مالی سال 20 میںیہ.9,477کروڑ روپے۔
  • قرضہ اثاثہ بک میں 12 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا - قرضہ اثاثہ بک سال 21 میں7,45,189 کروڑ روپے رہی، جبکہ مالی سال 20 میںیہ6,67,330 کروڑ روپے رہی۔
  • منجمد اثاثہ (این پی اے) سلجھانے کی بدولت مجموعی خالص منافع کا تناسب مالی سال 21 میں کم ہوکر 1.91 فیصد رہ گیا، جو مالی سال 20 میں 3.57 فیصد تھا۔
  • این پی اے کو سلجھانے کی بدولت مجموعی این پی اے تناسب مالی سال 21 میں 5.29 فیصد رہ گیا جو مالی سال 20 میں 7.36 فیصد تھا۔

آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت ڈسکوم کو نقدی امداد

  • حکومت ہند کی طرف سے اعلان کردہ آتم نربھر ڈسکوم نقدی امداد کے تحت پی ایف سی اور اس کے ذیلی ادارہ آر ای سی نے مل کر اب تک 1,34,782 کروڑ روپئے کی منظوری دی ہے اور 78,855 کروڑ روپئے کی مالی اعانت فراہم کی ہے۔

پی ایف سی کے سی ایم ڈی جناب آر ایس ڈھلن نے اس بات کی تعریف کی کہ مالی سال 21 کے نتائج قابل ذکر ہیں۔ مالی سال 21 میں متاثر کن کارکردگی، جس کا ثبوت اب تک کے سب سے زیادہ فوائد ہیں، پی ایف سی کے منفی معاشی حالات سے نمٹنے کی فطری صلاحیت کی نشاندہی کرتی ہے۔

 

 

*******

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO:5501



(Release ID: 1727423) Visitor Counter : 154