صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کووڈ -19 ٹیکہ کاری افواہ بنام حقیقت


ٹیکہ کاری کے بعد کسی بھی موت یا استپال میں داخل ہونے کی وجہ از خود ٹیکہ کاری کو نہیں مانا جاسکتا ہے

واقعہ  کا جائزہ یہ سمجھنے میں مدد کرتا ہے کہ کیا ‘‘ ٹیکہ کاری کے بعد منفی واقعہ’’ براہ راست ٹیکے کی وجہ سے پیش آیا تھا  اور معاملوں کی جانچ ریاست اور قومی سطح پر کی جاتی ہے

Posted On: 15 JUN 2021 2:51PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 15 جون 2021 :

کچھ میڈیا رپورٹس میں سنگین اے ای ایف آئی کے معاملوں  میں اضافہ کی بات کہی گئی ہے، جس کے مطابق ٹیکہ کاری کے بعد ‘مریضوں ’ کی موت بھی ہوئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹیکہ کاری کے بعد ہونے والی 488 اموات ، 16 جنوری 2021 اور 07 جون 2021 کی مدت کے دوران کووڈ کے بعد کی پیچیدگیوں سے منسلک ہیں۔ اس دوران کل 23.5 کووڈ کے ٹیکے لگائے جاچکے تھے۔

یہ واضح کیا جاتا ہے کہ  یہ رپورٹیں معاملے کی ادھوری اور محدود سمجھ پر مبنی ہے۔ اس پر دھیان دیا جاسکتا ہے  ‘‘ دم توڑنا ’’ لفظ واقعہ کو ظاہر کرتا ہے یعنی ٹیکہ کاری کی وجہ سےموتیں ہوئی ہیں۔

ملک میں کووڈ-19 ٹیکہ کاری کے بعد رپورٹ کی گئی اموات کی تعداد 23.5 کروڑ خوراکوں میں سے  صرف 0.0002 فیصد ہے جو کہ آبادی میں متوقع، شرح اموات کے دائرے میں ہے۔ ایک آبادی میں، موت ایک مقررہ شرح سے ہوتی ہے۔ ایس آر ایس ڈیٹا کے مطابق 2017 میں   شرح اموات  6.3 فی 1000 افراد سالانہ تھی  (ایس آر ایس، رجسٹرار جنرل اور مردم شماری کمشنر، بھارت   https://main.mohfw.gov.in/sites/default/files/HealthandFamilyWelfarestatisticsinIndia201920.pdf)

یہ بھی اہم  ہے کہ کووڈ -19 بیماری کے لئے مثبت جانچ کرنے والوں کی  شرح  اموات 1 فیصد سے زیادہ ہے اور کووڈ -19 ٹیکہ کاری ان اموات کو روک سکتی ہے۔ اس لئے کووڈ-19 بیماری کی وجہ سے مرنے  کے معلوم خطرات کے مقابلے میں ٹیکہ کاری کے بعد مرنے کا خطرہ تقریباً نہ کے برابر ہے۔

ٹیکہ کاری کے بعد منفی واقعات (اے ای ایف آئی) کی کسی بھی ناخوشگوارمیڈیکل واقعہ کی شکل  میں تشریح کی گئی ہے  جو ٹیکہ کاری کے بعد ہوتی ہے اور جس کا ٹیکے کے استعمال کے ساتھ  ایک   واقعاتً رشتہ نہیں ہوتا ہے۔ یہ  کوئی منفی یا غیر متوقع اشارہ ، غیر معمولی لیبارٹریز کی  دریافت ،علامت یا بیماری ہوسکتی ہے۔ بھارت سرکار کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومتوں کے ذریعہ  ہیلتھ ورکرز  ، ڈاکٹروں اور ویکسین  لگوانے   والوں کو ٹیکہ کاری کے بعد ہونے والی سبھی اموات، اسپتالوں میں داخل ہونے اور معذوری کے ساتھ ساتھ کسی بھی معمولی اور منفی واقعات کی رپورٹ کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔

کسی بھی ٹیکہ کاری کے بعد ہونے والی اموات ، اسپتال میں داخل ہونے یا معذوری یا تشویش کا باعث بننے والے واقعات کو سنگین یا سنگین معاملوں کی شکل میں درجہ بندی کی جاتی ہے اور اس کی ضلعی سطح پر جانچ کی جانی چاہئے۔ واقعہ  کا  تجزیہ  یہ سمجھنے میں مدد کرتا ہے کہ  کیا واقعہ  ٹیکے کی وجہ سے پیش آیا تھا  اور ریاست اور اس کی جانچ قومی سطح پر کی جاتی ہے۔ اس لئے ٹیکہ کاری کے بعد کسی بھی موت یا اسپتال میں داخل ہونے کو ازخود ٹیکہ کاری کی وجہ سے نہیں مانا جاسکتا ہے جب تک کہ ضلع ، ریاست اور قومی سطح پر اے ای ایف آئی کمیٹیوں کے ذریعہ جانچ  نہیں کی جاتی اور ٹیکہ کاری کے لئے ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاتا۔

ضلع سے لے کر ریاست تک ہر سطح پر اے ای ایف آئی نگرانی کا مضبوط بندوبست ہے ۔ ایک بار جانچ مکمل ہو جانے کے بعد کووڈ 19  ٹیکہ کاری سے متعلق معلومات  کو شفاف طریقہ سے مشترک کرنے کے بعد ، مرکزی وزارت صحت کی ویب سائٹ پر رپورٹ جاری کی جاتی ہے۔

 

*******

 

ش ح۔ ف  ا- م ص

(U:5492)

 



(Release ID: 1727356) Visitor Counter : 212