جل شکتی وزارت

چھتیس گڑھ  میں 2023 تک دیہی علاقوں میں واقع ہر  گھر کو نل کا پانی فراہم کرنے کی ایک اہم کوشش کے تحت، مرکز ی حکومت نے جل جیون مشن کے تحت 1،909 کروڑ روپئے  کا گرانٹ مختص کیا

Posted On: 11 JUN 2021 7:05PM by PIB Delhi

نئی دہلی،11 جون : وزیر اعظم جناب  نریندر مودی کے ہر گھر میں نل کے صاف پانی کی فراہمی کے وژن  کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ، مرکزی حکومت نے جل جیون مشن کے تحت چھتیس گڑھ کے لیے مرکزی گرانٹ کو 2020-21 میں 445.52 کروڑ روپیے سے بڑھا کر2021-22 میں  1,908.96 کروڑ روپیے کردیا ہے ۔ قومی جل جیون مشن  کے تحت وزارت جل شکتی نے 453.71کروڑ ریاست کو پہلی قسط کے طور پر جاری بھی کر دیے ہیں۔ مرکزی وزیر جل شکتی ، جناب گجیندر سنگھ شیکھاوت نے مختص رقم  میں چار گنا اضافے کی منظوری دیتے ہوئے  ریاست کے دیہی علاقوں میں واقع ہر گھر میں نل کے پانی کی فراہمی کے لیے2023 تک ہر ممکن مدد فراہم کرائے جانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

image001QPUY.jpg

سنہ 2019 میں مشن کے آغاز پر ، ملک میں کل 19.20 کروڑ دیہی علاقوں کے  گھروں میں سے ، صرف 3.23 کروڑ (17فیصد) نل کے پانی کی فراہمی تھی۔ گذشتہ 21 مہینوں کے دوران ، کووڈ 19 کی وبائی بیماری اور لاک ڈاؤن  کی رکاوٹوں کے باوجود ، جل جیون مشن کو تیزرفتاری سے نافذ کیا گیا اور 4.25 کروڑ گھروں کو پائپ کنکشن مہیا کرائے گئے۔ کوریج میں 22 فیصد کے اضافے کے ساتھ ، اس وقت ملک بھر میں 7.50 کروڑ (39 فیصد) دیہی  علاقوں کے گھروں میں نلکیوں کی فراہمی  کر دی گئی ہے۔ گوا ، تلنگانہ ، انڈمان اور نکوبار جزیرے اور پڈوچیری نے دیہی علاقوں میں صد فی صد گھروں تک نل کا پانی پہنچا دیا ہے اس طرح  ان علاقوں میں  ’ہر گھر جل‘ بن گیا ہے۔ وزیر اعظم کے وژن ‘سب کاساتھ ، سب کاوکاس ، سب کا وشواس’ کے اصول  پر عمل کرتے ہوئے مشن کا نصب العین یہ ہے کہ 'کوئی بھی باقی نہ بچے' اور ہر گاؤں کے ہر گھر کو نلکے کا پانی مہیا کرا دیا جائے۔ موجودہ وقت میں(فی الحال) 62 اضلاع اور 92 ہزار سے زیادہ دیہاتوں میں ، ہر گھر میں نل  سے پانی پہنچ رہاہے۔

چھتیس گڑھ میں ، 19،684 گاؤں میں کل 45.48 لاکھ گھروں میں سے 5.69 لاکھ گھروں (12.52فیصد) کو نلکے پانی کا پانی  مہیا کرائے گئے ہیں۔ 15 اگست 2019 کو ، جل جیون  مشن کے آغاز کے وقت ، صرف 3.19 لاکھ (7.03فیصد) گھروں میں ہی  نل کے پانی  کی فراہمی تھی۔ 21 مہینوں میں ، ریاست میں 2.49 لاکھ گھروں (5.49فیصد) کو نلکے کا پانی فراہم کیاگیا ، جو ملک میں دوسرا سب سے کم رفتار کا معاملہ ہے۔ چھتیس گڑھ کو باقی بچے 39.78 لاکھ گھروں کو 'ہر گھر جل' والی ریاست بننے کے لئے نلکے  کاپانی فراہم کرنا ہو گا۔ چھتیس گڑھ کے 5،530 دیہی علاقوں  میں نلکیوں سے پانی کی فراہمی کے لئے پانی کی فراہمی کا کام ابھی شروع نہیں ہوسکا ہے۔ 'ہر گھر جل' بننے کے لئے ، ریاست نے 2021-22 میں 22.14 لاکھ گھروں کو نلکے کے پانی کے کنیکشن ، 2022-23 میں 11.37 لاکھ نلکے پانی کے کنکشن اور 2023-24 میں باقی بچے 6.29 لاکھ گھروں تک نلکے  کےپانی کوفراہم کرا دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔

سال 2020-21 میں ، چھتیس گڑھ میں صرف 1.51 لاکھ نل کے کنیکشن  لگ  سکے۔  سنہ 2023 تک  ریاست چھتیس گڑھ کو "ہر گھر جل" کے مشن کی تکمیل کے لئے تمام دیہی علاقوں میں نل کی فراہمی کےعمل کو تیز کرنے اور اس میں سرعت لانے کے لیے محکمہ جل شکتی  کے مرکزی وزیرجناب  گجیندر سنگھ شیکھاوت نے چھتیس گڑھ کے وزیراعلی  کوایک خط لکھا ہے ۔ 

سنہ2020-21 میں ، 445.52 کروڑ روپیے  ریاست کو مرکز کی جانب سے گرانٹ مختص کیا گیا تھا لیکن ریاست کے دیہی علاقوں میں نلکے کا پانی فراہم کرانے کے عمل درآمد  میں  سست رفتاری کی وجہ سے ، ریاست صرف 334.14 کروڑ روپے ہی خرچ کرپائی ، اور 111.48 کروڑ روپیے مرکز کو لوٹا دیے۔ رواں  سال مرکز کی جانب سے مختص رقم  میں چار گنا اضافہ (1،908.96 کروڑ) روپیے، 168.52 کروڑ روپے  خرچ نہ ہوسکے،  جس کی وجہ سے ریاست کو ملنے والی حصص میں 2020-21 میں 113.04 کروڑ اور رواں سال میں ریاست کے مماثل حصص میں گراوٹ آئی۔ ریاست کو اس بات کی یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ 2021-22ء میں پانی کی فراہمی کے کام کے لئے جل جیون مشن کے تحت 4،268 کروڑ فراہم  ہیں  اور فنڈ کی دستیابی میں کوئی کمی نہیں ہے۔ مرکزی وزیر نے امید ظاہر کی ہے کہ ریاست دیہی علاقوں کے ہر  گھر کو نلکے پانی کی فراہمی کے لئے اس گرانٹ کو استعمال کرنے کے لئے تمام تر کوششیں کرے گی۔

مالی برس2021-22 میں، چھتیس گڑھ کو دیہی لوکل باڈیز / پی آرآئیز کو پانی کی فراہمی  اور صفائی ستھرائی کے لئے 15 ویں ایف سی  گرانٹ کے طور پر 646 کروڑ  روپیے مختص  کیے گئے ہیں کیونکہ اگلے پانچ سالوں کے لئے یعنی 2025-26 تک 3،402 کروڑ روپے کی مالی اعانت  یقینی ہے۔ چھتیس گڑھ کے دیہی علاقوں میں اس بڑی سرمایہ کاری سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے ، معاشی سرگرمیاں تیز ہوں گی اور دیہی معیشت کو فروغ ملے گا۔

ملک میں اسکولوں ، آشرم شالاؤں اور آنگن واڑی مراکز میں بچوں کو صاف نلکوں کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے وزیر اعظم جناب  نریندر مودی نے 100 دنوں کی مہم کا اعلان کیا تھا ، جس کی شروعات 2 اکتوبر 2020 کو مرکزی وزیر جناب  گجندر سنگھ شیکھاوت نے کی۔ اس کے نتیجے میں  ہریانہ، ہماچل پردیش ، پنجاب ، گجرات ، آندھرا پردیش ، گوا ، تمل ناڈو ، تلنگانہ ، انڈمان اور نکوبار جزائر جیسے مرکز کے زیر انتظام خطوں نے اسکولوں ، آشرم شالاؤں اور آنگن واڑی مراکز میں نل کا پانی فراہم کرایا ہے۔ چھتیس گڑھ میں صرف 11،521 اسکولوں (25فیصد) اور 4،810 آنگن واڑی مراکز (10فیصد) کو پائپ لائن سے  پانی کی سپلائی کو یقینی بنایا ہے ، جو گہری تشویش کی بات ہے۔ مرکزی وزیر جل شکتی ،جناب گجندر سنگھ شیکھاوت نے ریاست سے اپیل کی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ بچوں کی بہتر صحت ، صفائی ستھرائی اور مکمل حفظان صحت کے لیے چند ماہ کے اندر ہی بقیہ اسکولوں ، آشرم شالاؤں اور آنگن واڑی مراکز میں صاف نل کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

image00284BY.jpg

جل جیون مشن کے تحت ، ریاست کو پانی کی قلت والے علاقوں ، غیرمعیاری  دیہاتوں ، خواہش مند اضلاع ، ایس سی/ ایس ٹی اکثریت والے دیہی علاقوں اور سانسد آدرش گرام یوجنا (ایس اے جی وائی) کی اسکیم کے تحت آنے والے دیہاتوں کو بھی ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔

پانی کے معیار پر نظر اور نگرانی  سے متعلق سرگرمیوں کو اولین ترجیح دی جانی چاہئے ، جس کے لئے آنگن واڑی کارکنان ، آشا کارکنان ، سیلف ہیلپ گروپس کے ممبران ، پی آر آئی ممبران ، اسکول  کےاساتذہ وغیرہ کو تربیت دی جائے تاکہ وہ فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کے) کا استعمال کرکے آلودہ پانی کے نمونے کی جانچ  کرسکیں۔ چھتیس گڑھ میں ، کل 68 لیبارٹریوں میں سے ، صرف  تین این اے بی ایل  سے منظور  شدہ ہیں۔ ریاست کو واٹر ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کو اپ گریڈ کرنے اور ان کی این اے بی ایل کی منظوری کو فوری طور پر حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

جل جیون مشن ایک 'باٹم اپ' (نیچے سے اوپر کا) نظریہ ہے  جس میں  منصوبہ بندی سے لے کر عمل درآمد ، انتظام و انصرام ، عملی پہل اوررکھ رکھاؤ تک  کمیونیٹی ہی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ریاستی حکومت کو اگلے پانچ سالوں کے لئے ولیج واٹر اینڈ سینی ٹیشن کمیٹی (وی ڈبلیو ایس سی) / پانی سمیتی کو مضبوط بنانا ، ویلج ایکشن پلان تیار کرنا ، دیہی آبادی کو ٹرینڈ اور مدد کرنے اور ان کا بھرپور تعاون کے لئے عمل درآمد کرانے والی ریاستی ایجنسیوں (آئی ایس ایز) کو شامل کرنا ہے تاکہ لوگوں میں بیداری لائی جاسکے۔چھتیس گڑھ  کے گاؤں کی بڑی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے ، ریاست کو 2021-22 کے منصوبے کے مطابق 14 ایجنسیوں کے مقابلے میں زیادہ سے زیادہ عمل درآمد کرانے والی ایجنسیوں (آئی ایس اے) کو جوڑنے کی ضرورت ہے۔ اس طرح کے تعاون اور استعداد ہر گھر کو یقینی طور سے پانی کی فراہمی کے لیے  بنیادی ڈھانچے کے طویل مدتی استحکام اور عملی اقدامات اور رکھ رکھاؤ کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

وزیر اعظم نے 15 اگست 2019 کو لال قلعہ  کی فصیل سے اعلان کیا  تھا کہ جل جیوشن مشن  کے تحت 2024 تک ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اشتراک سے ملک کے  دیہی علاقوں کے ہر گھر کو نل کا پانی فراہم کرا یا جائے گا ۔ 2021-22 میں جل جیون مشن کے لئے کل بجٹ 50،011 کروڑ روپیے ہے۔ ریاست کے اپنے وسائل اور آر ایل بی /پی آر آئی کے پانی اور صفائی ستھرائی کے کاموں کے لیے15 ویں مالیاتی کمیشن کے گرانٹ  کے طور پر26 ہزار 940 کروڑ روپیے کے ساتھ، اس سال دیہی علاقوں میں پینے کے پانی کی فراہمی کے شعبے میں 1 لاکھ کروڑ سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی جا رہی  ہے۔ اس سے دیہاتوں میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں اور دیہی معیشت کو تقویت مل رہی ہے۔

 

 

ش ح۔ س ک

U No. 5484


(Release ID: 1727231) Visitor Counter : 245


Read this release in: Telugu , English , Hindi