وزارتِ تعلیم
آئی آئی ٹی روپڑنے ملک کا پہلا بجلی سے عاری سی پی اے پی آلہ 'جیون وایو' تیار کیا
جس کا مقصد وسائل کے فقدان والے علاقوں میں اورآمدورفت کے دوران زندگیوں کا تحفظ ہے
Posted On:
14 JUN 2021 12:40PM by PIB Delhi
نئی دہلی،14 جون : انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی ، روپر نے ایک آلہ ‘جیون وایو’ تیار کیا ہے جسے سی پی اے پی مشین کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ ملک کا پہلا ایسا آلہ ہے جو بجلی کے بغیر بھی کام کرتا ہے اور اسپتالوں میں آکسیجن سلنڈر و آکسیجن پائپ لائنزجیسی دونوں طرح کی آکسیجن پیدا کرنے والی یونٹوں(اکائیوں) جیسے O2 سلنڈرس اور آکسیجن پائپ لائنز میں ضرورت کے مطابق اسے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ یہ سہولت دوسری سی پی اے پی مشینوں میں دستیاب نہیں ہے۔
تصویر نمبر 1: سی پی اے پی تھیراپی کے لئے 'جیون وایو' سانس لینے کا سرکٹ (بریدینگ سرکٹ) 20 سینٹی میٹر H2O تک کا مثبت دباؤ اور 60 ایل پی ایم تک تیز بہاؤ کی شرح فراہم کرتا ہے۔
لگاتار مثبت ایئر وے پریشر (سی پی اے پی) نیند کے دوران سانس لینے میں دشواریوں کے شکار مریضوں کے لئے علاج و معالجہ کا ایک قسم ہے جس کو سلیپ اپنیا (نیند میں خلل)کہتے ہیں۔ یہ مشین سانس لینے کے لیے ائیر ویز کو کھلا رکھنے اور ہلکے ہوا کے دباؤ کا استعمال کرتی ہے تاکہ آسانی سے سانس لی جاسکے۔ یہ مشین ایسے نوزائیدہ بچوں کے معالجے کےلیے بھی استعمال کی جاتی ہے جن کے پھیپھڑے ابھی پوری طرح سے نشوونما نہیں پاسکے ہیں۔ یہ مشین بچے کے پھیپھڑوں تک ہوا پہنچانے میں مدد کرنے کے لیے اس کی ناک میں ہوا بھرتی ہے۔ کووڈ- 19 کے انفیکشن کے ابتدائی مرحلے کے دوران اس کا علاج اور بھی ضروری ہے۔ یہ پھیپھڑوں کے نقصان کو کم کرتی ہے اور مریضوں کو سوزش کے اثرات سے نکلنے اور جلد از جلد صحتیاب ہونے میں معاون ہوتی ہے۔
تصویر نمبر 2: 'جیون وایو' کا کمپیوٹر ایڈڈ ڈیزائن، فلو پیرامیٹرز کا استعمال کرتے ہوئے اسے موزوں بنایا گیا
علاج و معالجہ کے لیے درکار تمام پیرامیٹرز کو بروئے کار لاتے ہوئے ، یہ لیک پروف ،(رساؤ نہ ہونے دینے)اور کم لاگت والے سی پی اے پی کی ترسیل کے نظام ، "جیون وایو" کو 22 ملی میٹر سی پی اے پی کے بند سرکٹ ٹیوب کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہاں تک کہ اسے ٹیوب کے سائز کے مطابق بھی ڈھالا جاسکتا ہے۔ چونکہ یہ بجلی نہ ہونے پر بھی چل سکتا ہے ، لہذا اس کا استعمال مریض کے محفوظ نقل و حمل (لانے ، لے جانے )کے لئے کیا جاسکتا ہے۔
تصویر نمبر3: تیز رفتار آکسیجن کی ترسیل کے لئے ڈیزائن کیا گیا سی پی اے پی تھیراپی آلہ ، ‘جیون وایو’ کا تھری ڈی پرنٹیڈ پروٹو ٹائپ
میٹالرجیکل اینڈ میٹریلس انجینئرنگ کی اسسٹنٹ پروفیسر ، ڈاکٹر خوشبو راکھا جنہوں نے IIT روپڑ کی ایڈوانسڈ میٹریلس اینڈ ڈیزائن لیب میں یہ آلہ تیار کیا ہے،نے اس تعلق سے بتایا کہ ، "موجودہ کووڈ وبائی مرض کے دوران یہ وقت کی ضرورت تھی جب وینٹی لیٹروں اور آکسیجن کنسنٹریٹرز جیسے طبی سازوسامان کے سہارے لوگوں کی زندگیوں کو بچانے کے لئے بجلی کی فراہمی ایک اہم اورتشویش کا موضوع ہے۔"
ڈاکٹر راکھا نے یقین دلایا کہ "اس میں ایئر اینٹرینمنٹ کے اختتام پر ایک ان بِلٹ وائرل فلٹر ہے جس کی وائرل افادیت 99.99 فیصد ہے"۔ وائرل فلٹر اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہوا ماحول سے بیماری پیدا کرنے والے وائرس نہ داخل کرسکے۔ اس آلے کو تھری ڈی پرنٹنگ کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیا گیا ہے اور اس کی میکانکی طور پر بھی جانچ پرکھ کی گئی ہے۔
‘جیون وایو’ 20 سینٹی میٹر H2O تک مستقل مثبت دباؤ کو برقرار رکھتے ہوئے اعلی فلو آکسیجن (20–60 LPM) کی فراہمی کرسکتا ہے۔ ڈیوائس کو 5-20 سینٹی میٹر H2O کے پی ای ای پی (مثبت اختتامی دباؤ) کے ساتھ 40 سے اوپر کا ایک FiO2 کوبرقرار رکھنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر خوشبو راکھا اور ان کی ٹیم نے پنجاب انجینئرنگ کالج ، چنڈی گڑھ کی سیمینس سنٹر آف ایکسی لینس میں ریپڈ پروٹوٹائپنگ لیب کے فیکلٹی انچارج ، جناب سریش چند کے ساتھ آلے کی تھری ڈی پرنٹنگ کے لیے تعاون کیا ہے۔
یہ آلہ طبی جانچ اور بڑے پیمانے پرمینوفیکچرنگ کے لیے تیار ہے۔
یو ٹیوب لنک: https://www.youtube.com/watch?v=mhoVSfNacr0
ش ح۔ س ک
U No. 5479
(Release ID: 1727174)
Visitor Counter : 335