جل شکتی وزارت

مرکزی حکومت نے، جل جیون مشن کے تحت،2021-22 میں، اتر پردیش کے لئے، 10870 کروڑ روپے مختص کیے


اترپردیش کے لئے مختص رقوم میں، چار گنا اضافہ، ’ہر گھر جل‘ کو یقینی بنانا ہے

جل شکتی کی وزارت، اس سال یوپی میں، 60,000 دیہاتوں میں کام شروع کرنے اور 78 لاکھ نل کے پانی کے کنکشن فراہم کرنے پر، زور دے رہی ہے۔

مرکز، اس سال 177 آرسنک اور فلورائڈ سے متاثرہ آبادیوں میں، نل کے پانی کی فراہمی کے لئے پرعزم ہے

Posted On: 12 JUN 2021 6:04PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 12جون 2021،  وزیر اعظم شری نریندر مودی کے ہر گھر کو صاف نل کے پانی کی فراہمی کے وژن کی تکمیل کرنے کے لئے ، مرکزی حکومت نے، اتر پردیش میں جل جیون مشن کے نفاذ کے لئے، مرکزی مختص رقم کو بڑھا کر  10,870.50 کروڑ روپے کر دیا ہے۔ 2019-20 میں ، مرکزی حکومت نے  1,206کروڑ روپے مختص کیئے جو 2020-21 میں بڑھا کر2571 کروڑ روپے کر دئے گئے۔ اس طرح ، اس سال اتر پردیش میں جل جیون مشن کے نفاذ کے لئے، مرکزی مختص رقم میں چار گنااضافہ ہو گیا ہے۔

جل شکتی کی وزارت کے مرکزی وزیر، شری گجندر سنگھ شیخاوت نے اتر پردیش کے وزیر اعلی کے ساتھ اپنی آخری ملاقات کے دوران، جل جیون مشن کے تحت، ہر دیہی گھر کو نل کے پانی کی فراہمی کے لئے، ریاست کو ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ جائزہ کے دوران، اتر پردیش کے وزیر اعلی نے یقین دہانی کرائی کہ اتر پردیش حکومت، وزیر اعظم شری نریندر مودی کے اعلان کے مطابق، 2024 تک، ہر دیہی گھر میں نل کے پانی کے کنکشن کو  یقینی بنائے گی۔

اترپردیش میں 97 ہزار دیہاتوں میں 2.63 کروڑ گھر ہیں ، جن میں سے اب 30.04 لاکھ (11.3فیصد) گھروں میں نل کی پانی کا کنکشن ہے۔ جل جیون مشن کے آغاز سے پہلے صرف 5.16 لاکھ (1.96فیصد) گھروں کو ہی نل کی پانی کی فراہمی تھی۔ پچھلے 21 مہینوں میں ، جل جیون مشن کے تحت ، ریاست نے 24.89 لاکھ (9.45فیصد) گھرانوں کو نل کے پانی کی فراہمی کی ہے۔ اس کے باوجود، اتر پردیش میں اب بھی تقریبا 2.33 کروڑ گھرانوں میں نل کے پانی کا کنکشن نہیں ہے۔

2020-21 میں ، یوپی کے لئے مختص رقم میں اضافہ کر کے اسے2571 کروڑ کر دیا گیا۔ 777 کروڑ روپے کے اوپننگ بیلنس کے ساتھ، اتر پردیش نے سینٹرل فنڈ میں 3,348 کروڑروپے کی دستیابی کی یقین دہانی کرائی تھی۔ ریاستی حکومت، اس فنڈ میں سے صرف 2,053 روپئے ہی استعمال کرپائی ہے۔ 

اتر پردیش کے وزیر اعلی کو تحریر کردہ ایک خط میں، جِل شکتی کی وزارت کے مرکزی وزیر، شری گجندر سنگھ شیخاوت نے، ریاست سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ جل جیون مشن کے نفاذ کو تیز کرنے کے لئے، ضروری اقدام اٹھائے اور باقی ماندہ گھرانوں میں سے ایک تہائی ، یعنی 78لاکھ گھرانوں کو نل کےپانی کی فراہمی کرے۔  انہوں نے ریاست کویہ مشورہ بھی دیا کہ وہ اس سال 60 ہزار سے زیادہ دیہاتوں میں پانی کی فراہمی کے منصوبوں /ا سکیموں پر زمینی کام شروع کریں۔

مرکزی وزیر جل شکتی، جناب گجندر سنگھ شیخوات نے اپنے خط میں ، ریاست کو بندیل کھنڈ اور وندیاچل میں پائپڈ واٹر پراجیکٹس کو تیز کرنے اور وزیر اعلی کی سطح پر ان پر عمل درآمد کا جائزہ لینے کی  بھی اپیل کی ہے۔ محترم وزیر اعظم نے فروری ، 2019 میں، بندیل کھنڈ ریجن کے دیہی علاقوں (7 اضلاع جھانسی ، مہوبہ ، للت پور ، جلان ، ہیمر پور ، بندہ اور چترا کوٹ) کے لئے اور نومبر 2020 میں وندیاچل خطے کے مرزا پور اور سون بھدرا اضلاع کے لئے دیہی پینے کے پانی کی فراہمی کے منصوبوں کے لئے، پائپڈ واٹر سپلائی اسکیم کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ تکمیل پر ، ان منصوبوں سے خطے کے 6742 دیہاتوں میں رہنے والے 17.48 لاکھ گھرانوں اور 1.05 کروڑ افراد کو فائدہ ہوگا۔

مرکزی مختص رقم کے ساتھ ، 2021-22 میں 10870 کروڑ روپئےاور466 کروڑ روپے کا اوپننگ بیلنس ریاستی حکومت کےپاس دستیاب ہے ، اور ریاست کا 2021-22 میں حصہ ہے اور 2019-20 اور 2020-21 میں 1263 کروڑ روپے کی کمی ہے؛ ریاست میں جے جے ایم کے نفاذ کے لئے دستیاب کل یقین دہانی کا فنڈ لگ بھگ 23937 کروڑروپے کا ہے۔

2021-22 میں 4324کروڑ روپے اترپردیش کو دیئے گئے ہیں جوکہ دیہی مقامی باڈیز / پی آرآئوں کو پانی اور صفائی ستھرائی کے لئے 15 ویں ایف سی سے منسلک گرانٹ  کے طور پردیا گیا ہے۔یہ اگلے پانچ سالوں یعنی 2025-26ء تک کے لئے، پانی اور حفظان صحت کے لئے 22808 کروڑ روپے کی یقین دہانی کی فنڈنگ ​​ہے۔  اترپردیش کے دیہی علاقوں میں ہونے والی اس بڑی سرمایہ کاری سے معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی اور دیہی معیشت کو بھی فروغ ملے گا۔ اس سے دیہاتوں میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

جل جیون مشن کے تحت، ریاست میں پانی کی کوالٹی سے متاثرہ بستیاں ، ایس سی / ایس ٹی اکثریت والے دیہات، ایس اے جی وائی دیہات، امنگی اور جے ای /اے ای ایس متاثرہ اضلاع، ترجیحی علاقے ہیں۔ لہذا ، ان دیہاتوں / علاقوں کے تمام گھروں کو 2021-22 کے آخر تک نل کے پانی کی فراہمی کی جانی ہے۔ ریاست میں، 53 بستیاں فلورائڈ سے متاثر ہیں اور 124 آبادیاں ارسنک سے متاثر ہیں۔ ان میں سے بیشتر کو روزانہ 8-10 لیٹر فی کس کے تناسب سے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس (سی ڈبلیو پی پی) کے ذریعے محفوظ پانی فراہم کیا جارہا ہے۔ ریاست سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس سال کے دوران ایک دن میں 55 لیٹر فی کس کے تناسب سے، روزانہ ان بستیوں میں رہنے والے ڈھائی لاکھ سے زیادہ لوگوں کو، نل کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

انڈو گنگاٹک بیلٹ میں، جہاں کافی زمینی پانی دستیاب ہے، بوریویلز ، اوور ہیڈ ٹینک اور ہر گھر کے لئے پانی کے پائپ کے کنکشن لائن شامل ہیں، وہاں ایک ہی گاؤں کی واٹر سپلائی اسکیموں کی اسی سال میں ہی منصوبہ بندی کر کے انہیں مکمل کیا جاسکتا ہے۔

اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز میں بچوں کے پینے کے صاف پانی کو یقینی بنانے کے لئے ، وزیر اعظم شری نریندر مودی نے ایک 100 روزہ مہم کا اعلان کیا ، جو 2 اکتوبر ، 2020 کو وزارت جل شکتی کےمرکزی وزیر،جناب گجندر سنگھ شیخاوت اور وزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریہ نے شروع کیا تھا۔ ریاست نے اس کو تیزرفتاری سے نافذ کیا ہے اور 98699 (80فیصد) دیہی اسکولوں اور 45807 (23فیصد) اننگ واڑی مراکز کو نل کے پانی کی فراہمی کی ہے۔ مرکزی حکومت نے ریاست پر زور دیا ہے کہ وہ بچوں کی بہتر صحت اور معیار زندگی کے لئے، تمام اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز میں، پانی کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ’سب کاساتھ ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس‘ کی تلقین کی ہے۔ جل جیون مشن اس اصول کی ایک بہترین مثال ہے اور کوشش ہے کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ گاؤں کے ہر گھر کو نل کے پانی کی فراہمی ہو۔ یہ ایک ’باٹم اپ' اپروچ ہے جہاں شروع سے ہی کمیونٹی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ وہ پانی کے دستیاب وسائل کا نقشہ تیار کرتے ہیں اور گاؤں میں ضرورت کے مطابق ، صحت عامہ کے انجینئروں کی تکنیکی مدد سے ایک منصوبہ تیار کرتے ہیں۔ یہ منصوبہ گرام سبھا کے سامنے پیش کرنا ضروری ہے۔ لہذا ، ہر گاؤں میں پانی کی فراہمی کے نظام کی منصوبہ بندی ، ان پر عمل درآمد ، انتظام ، آپریشن اور دیکھ بھال کے لئے، پانی اور صفائی کمیٹیوں (وی ڈبلیو ایس سی) کا فعال کردار ہونا چاہئے۔ لہذا وی ڈبلیو ایس سی / پانی سمیتی کو تقویت دینے اور ان کو بااختیار بنانے ، 15 ویں فنانس کمیشن کی مدت کے ساتھ 5 – سال ویلیج ایکشن پلانز (وی اے پیز) کے شریک ٹرمنس کو حتمی شکل دینے ، معاشرے میں متحرک ہونے کے لئے رضاکارانہ تنظیموں کو شامل کرنے جیسی عمل درآمدی ایجنسیوں (آئی ایس ایز) ، مقامی لوگوں کی تربیت جیسے تعاون کی سرگرمیاں کمیونٹی ، کمیشن کی سرگرمیاں ، وغیرہ اہم اورنہایت ضروری ہیں۔

ان سرگرمیوں کو تیز کرنا ضروری ہے ، کیوں کہ آزادی کے بعد سے، اترپردیش کے 97455 دیہات میں سے  صرف 18142 میں ہی نل کے پانی کی فراہمی ہے۔ 6491 دیہاتوں میں کام جاری ہے اور 8661 پائپڈ واٹر سپلائی دیہات ایسے ہیں جہاں ہر گھر کو نل کے پانی کی فراہمی کا کام ابھی شروع نہیں ہوا ہے۔ جل شکتی کی وزارت کے مرکزی وزیرجناب گجندر سنگھ شیخاوت نے وزیر اعلی سے اپیل کی ہے کہ وہ اس طرح کے تمام پائپڈ واٹر سپلائی دیہاتوں کو نل کے پانی کی فراہمی کرائیں۔اتر پردیش میں ، 87974 دیہات ایسے ہیں جہاں جل جیون مشن کے تحت کام شروع ہونا ہے۔

پانی کے معیار کی نگرانی اور نگرانی کی سرگرمیوں کو ہر گاؤں کی 5 خواتین کو تربیت فراہم کرکے ، پینے کے پانی کے ذرائع کی باقاعدہ اور آزادانہ جانچ اور فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کے) کا استعمال کرتے ہوئے ترسیل کے مقامات کو اولین ترجیح دی جانی چاہئے۔ واٹر ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کو اپ گریڈ کیا جاسکتا ہے اور انہیں عام لوگوں کے لئے کھولا جاسکتا ہے۔ ریاست میں قایم 89 لیبارٹریوں میں سے صرف ایک لیب، این اے بی ایل  سے منظور شدہ ہے۔ اس سال ضلعی سطح کی 75 لیبز کو این اے بی ایل کی منظوری دی جانی ہے۔

’سروس کی فراہمی‘ پر توجہ دینے کے ساتھ ، ضلع باغپت کے 10 دیہاتوں میں، حکومت کے ایم ای آئی ٹی وائی، اور ریاستی حکومت کی شراکت میں، جل جیون مشن کے ذریعہ چلائے جانے والے، گرینڈ ٹکنالوجی چیلنج کے حصے کے طور پر ، ‘آن لائن پیمائش اور مانیٹرنگ سسٹم’ شروع کرنے کے لئے، کام کیا جا رہا ہے۔ جب بھی گاؤں میں پانی کی فراہمی میں خلل پڑتا ہے تو ‘آن لائن نظام’ انتباہ جاری کرتا ہے تاکہ بروقت اصلاحی کارروائی کی جاسکے۔ دیہاتوں میں اسکی تنصیب اس ماہ میں مکمل ہوجائے گی۔

نیشنل جل جیون مشن نے، ریاست میں جل جیون مشن کے نفاذ میں، ہینڈ ہولڈنگ معاونت اور تکنیکی مدد فراہم کرنے میں، یو این او پی ایس (اقوام متحدہ کے دفتر برائے پروجیکٹ خدمات) کو، شعبہ جاتی شراکت دار بننے میں مدد فراہم کی ہے۔ یو این او پی ایس، شراکت داری کے انداز میں، ویلیج ایکشن پلان (وی اے پی) کی تیاری میں تعاون فراہم کرتے ہوئے، معاشرے کو متحرک کرنے ، صلاحیتوں کو بڑھانے ، ادارہ مضبوط بنانے اور ریاست کو ماڈل گاؤں بنانے میں مدد فراہم کررہی ہے۔ یو این او پی ایس نے اترپردیش کے 11 اضلاع (بندیل کھنڈ کے 7 اضلاع ، وندیاچل خطے کے 2 اضلاع اور پریاگ راج اور کوشمبی اضلاع) کے 137 دیہاتوں میں اپنی افرادی قوت تعینات کی ہے اور وہ اترپردیش کے پانی کی کمی سےمتاثر علاقوں میں نفاذ کرنے والے اداروں کو ضروری مدد فراہم کریں گے۔ دوسرے شعبے کے شراکت دار بھی ریاستی حکومت کے ساتھ قریبی وابستگی میں کام کرنے کے لئے آگے آرہے ہیں۔

وزیر اعظم نے 15 اگست، 2019 کو لال قلعہ سےجل جیوشن مشن کا اعلان کیا تھا جس کے تحت 2024 تک ملک کے ہر دیہی گھر کو نلکے کے پانی کی فراہمی کے لئے، ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اشتراک سےنفاذ کا کام زیر عمل ہے۔ 2021-22 میں جل جیون مشن کا مجموعی بجٹ ہے50011 کروڑروپے ہے۔ ریاست کے اپنے وسائل اور 15 ویں فنانس کمیشن نے آر ایل بیز / پی آر آئیز کو پانی اور صفائی ستھرائی کے لئے گرانٹ کے طور پر 26940 کروڑ روپے دیئے ہیں اور اس سال دیہی پینے کے پانی کی فراہمی کے شعبے میں 1 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری ہورہی ہے۔ اس سے دیہاتوں میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں اور دیہی معیشت کو تقویت ملی ہے۔

 

*****

U.No.5425

(ش ح - اع - ر ا) 



(Release ID: 1727130) Visitor Counter : 273


Read this release in: Hindi , English , Tamil , Telugu