صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکز نے ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں  کے ساتھ ٹیکہ کاری  میں ہونے والی پیش رفت اور کووڈ کے تئیں پبلک ہیلتھ رسپانس  کا جائزہ لیا


ریاستوں کو صلاح دی گئی کہ وہ  ہیلتھ کیئر ورکرز اور فرنٹ لائن ورکرز میں دوسری ڈوز کے کوریج پر توجہ مرکوز کریں

Posted On: 10 JUN 2021 5:23PM by PIB Delhi

صحت کے مرکزی سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے آج ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی ۔  کووڈ ٹیکہ کاری ایک قومی پروگرام کے نفاذ کے لئے  نظرثانی شدہ رہنما خطوط اور حالیہ ایڈوائزریز کے تناظر میں ٹیکہ کاری میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ ریاستوں کو کوون پلیٹ فارم میں ترمیم کے بارے میں بھی بتایا گیا جس کا مقصد اسے  ملک گیر ٹیکہ کاری مہم کے لئے بیک اینڈ منیجمنٹ ٹول کے طور پر  مزید موثر بنانا ہے۔

مرکزی ہیلتھ سکریٹری نے ہیلتھ کیئر ورکرز (ایچ سی ڈبلیو) اور فرنٹ لائن ورکرز (ایف ایل ڈبلیو) ، میں خاص طور سے دونوں ترجیحی گروپوں میں دوسری ڈوز کے لئے کافی کم ویکسی نیشن کوریج کو نمایاں کیا اور اسے انتہائی باعث تشویش قرار دیا۔

  • ایچ سی ڈبلیو میں پہلی ڈوز کے لئے قومی اوسط 82 فیصد ہے جبکہ ایچ سی ڈبلیو میں دوسری ڈوز کے لئے قومی اوسط محض 56 فیصد ہے۔ 18 ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں جس میں پنجاب ، مہاراشٹر ، ہریانہ ، تمل ناڈو، دہلی اور آسام شامل ہیں، اس سلسلے میں کوریج قومی سطح سے کم ہے ۔
  • ایف ایل ڈبلیو کے لئے ، پہلی ڈوز کی کوریج کا قومی اوسط 85 فیصد ہے لیکن ایف ایل ڈبلیو کے لئے دوسری ڈوز کی کوریج کا قومی اوسط صرف 47 فیصد ہے۔ 19 ریاستوں / مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں  ایف ایل ڈبلیو کی دوسری ڈوز کی کوریج قومی اوسط سے کم ہے۔ ان میں بہار ، ہریانہ، مہاراشٹر ، تمل ناڈو، آندھراپردیش، پڈوچیری، تلنگانہ، کرناٹک اور پنجاب شامل ہیں۔

مرکزی ہیلتھ سکریٹری نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مستفیضین  کے مکمل تحفظ  کے لئے مقررہ وقت پر ٹیکہ کاری  کے پروگرام کو مکمل کرنے اور وبا کے تئیں  ہیلتھ کیئر رسپانس کے تحفظ کے لئے اس گروپ  کو افاقی کوریج اور مکمل تحفظ فراہم کرنا اہم ہے ۔ ریاستوں / مرکز کے زیرانتظام علاقوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی توجہ  کو اس نکتہ پر مرکوز کریں اور ایچ سی ڈبلیو  اور ایف ایل ڈبلیو  کے لئے دوسری ڈوزلگانے میں تیزی لانے کے لئے موثر منصوبہ تیار کریں ۔ ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس کے لئے خصوصی وقت اور سیشن فراہم کریں۔

سکریٹری نے واضح کیا کہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے کووڈ ٹیکہ کاری کی مہم میں پرائیویٹ سیکٹر کی شراکت داری کافی کم ہے۔ نظرثانی شدہ رہنما خطوط کے مطابق ، 25 فیصد ویکسین اسٹاک پرائیویٹ اسپتال حاصل کرسکتے ہیں جو کہ حکومت کی ٹیکہ کاری کی مہم کو مزید افاقی بنانے میں حکومت کی کوششوں کو تقویت پہنچانے کے لئے پرائیویٹ سی وی سیز قائم کرسکتے ہیں۔ اترپردیش، بہار، جھارکھنڈ، اڈیشہ ، مغربی بنگال، آسام  وغیرہ میں پرائیویٹ اسپتالوں کی محدود موجودگی اور ان کے غیر یکساں پھیلاؤ کو نمایاں کیا گیا ۔

ریاستوں کو کوون پورٹل میں نئے فیچرز کے لئے آگاہ کیا گیاہے۔ جو کہ ٹیکہ کاری کے نئے رہنما اصول کے مطابق جمع کئے گئے ہیں۔

  • ذاتی معلومات میں شہریوں کے ذریعہ مذکورہ چار میں سے صرف کسی دو فیلڈز میں تصحیح  کی جاسکتی ہے( نام ، پیدائش کا سال، صنف  اور استعمال ہونے والےکارڈ کا فوٹو آئی ڈی نمبر)۔
  • ویکسین  کی قسم ، ٹیکہ کاری کی تاریخ ،کوون میں ریکارڈ نہ ہونے والی  ویکسی نیشن کی تفصیلات میں تبدیلی ڈسٹرکٹ انمیونائزیشن آفیسرز (ڈی آئی او) کی مدد سے کی جاسکتی ہے۔ یہ تبدیلیاں یوجرز خود سے نہیں کرسکتے بلکہ اس کے لئے انہیں ڈی آئی او سے درخواست کرنی ہوگی۔
  • ایک فیچر عربن اینڈ رورل  کے طور پر موجودہ سی وی سیز کو  ٹیگ کرنے کے لئے بھی فراہم کیا جارہا ہے۔

ریاستوں کو ویکسین یوٹیلائزیشن فیچر کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے۔ ڈی آئی اوز کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ ویسکی نیٹرز کے ذریعہ داخل کی گئی ویکسین یوٹی لائزیشن رپورٹ (وی یو آر) کو ایڈٹ/اپ ڈیٹ کرسکتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر اس میں تصیح کرسکتے ہیں۔ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا گیا ہے کہ  وہ ڈاٹا انٹری میں خامیوں کو روکنے کے لئے ویکسی نیٹرز اور ڈی آئی اوز کو پوری طرح سے تربیت دیں۔

ریاستوں کو مطلع کیا گیا ہے کہ کوون پلیٹ فارم اب 12 زبانوں میں دستیاب ہے۔یہ پلیٹ فارم یو ڈی آئی ڈی یونک ڈزایبلٹی  آئی ڈی کارڈ  کو بھی رجسٹر کرسکتا ہے۔ یہ بھی واضح کیا گیا ہے اگر ہر پندرہ منٹ کے 50 لاگن سیشنز میں 1000 سے زیادہ سرچز کی جاتی ہیں تو اب اکاونٹ 24 گھنٹے کے لئے بلاک کیا جاسکتا ہے۔

ریاستیں 45 سے زیادہ عمر کے گروپ کے سیشن کے لئے واک ان رجسٹریشن  کی پیش کش کرسکتی ہیں اگر موقع پر صفر سے زیادہ  کی گنجائش ہے۔ 18 سے 44 سال کی عمر کے گروپ کے لئے  بھی واک ان سیشن کا اہتمام کیا جاسکتا ہے۔ اگر ‘‘ آن سائٹ- ڈوز 2’’ کی گنجائش صفر سے زیادہ ہے ۔ریاستوں کو صلاح دی گئی ہے کہ وہ اس سی وی سیز کے بارے میں بڑے پیمانے پر تشہیر کریں۔

*******

 

ش ح۔ ف  ا- م ص

(U:5398)

 



(Release ID: 1726661) Visitor Counter : 153


Read this release in: English , Hindi , Kannada , Malayalam