عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی وزیر اور  ذیابیطس کے مرض کے  معروف ماہر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ذیابیطس اور کووڈ کےدرمیان باہمی تعلق  کے بارے میں عوامی بیداری مہم چلانے پر زور دیا


انہوں نے ڈائیبٹیز انڈیا ورلڈ کانگریس -2021 میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے افتتاحی خطبہ دیا

Posted On: 11 JUN 2021 3:33PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 11 جون 2021 :

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ ، جو ممتاز آر ایس ایس ڈی آئی (ریسرچ سوسائٹی فار اسٹڈی آف ڈائبٹیز ان  انڈیا) کے تاحیات سرپرست ہونے کےساتھ ساتھ  ڈائبٹیز   اینڈ میڈیسن کے سابق پروفیسر بھی رہے ہیں ،نے آج کہا کہ ذیابیطس اور  کووڈ  کے درمیان باہمی تعلق کے بارے میں  زیادہ عوامی بیداری پھیلانے کی ضرورت ہے ، کیونکہ دونوں کے درمیان  اسباب اور اثرات کے تعلق کے بارے میں مخصوص اندیشے ہیں۔

‘ڈائبٹیز انڈیا ورلڈ کانگریس - 2021 کے مہمان خصوصی کی حیثیت سے اپنا افتتاحی خطبہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کئی دیگر شعبوں کی طرح ، یہاں تک کہ اکیڈمی میں بھی، کووڈ نے ہمیں نامناسب حالات میں نئے معیارات کو تلاش کرنےکے لئے تحریک دی ہے ، جسے اتنے بڑے پیمانے پر اس طرح کی بین الاقوامی کانفرنس کی کامیابی میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

 

1.jpeg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں میں ٹائپ 2 ڈائیبٹیز میلیٹس میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے ، جس نے اب آل انڈیا سطح پر ایک تناسب کو حاصل کرلیا ہے۔ ٹائپ 2 ڈائیبٹیز جو کہ دو دہائی پہلے تک خاص طور سے جنوبی ہند میں ہی ہواکرتی تھی ، آج شمالی ہند میں بھی یکساں طور پر پھیلی ہوئی ہے اور ساتھ ہی ، یہ بڑے شہروں  اور شہری علاقوں سےدیہی علاقوں میں بھی منتقل ہوچکی ہے۔

انہوں نے بیداری پھیلانے کے لئے کووڈ - ذیابیطس اکیڈمک میٹنگوں کی ایک سیریز کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کورونا نے ہمیں  نئے معیارات کے ساتھ جینا سکھایا ہے ، ساتھ ہی انہوں نے ڈاکٹروں کو فارماکولوجیکل  اور غیر فارما کولوجیکل کے بندوست کے مختلف طریقوں پر زور دینے کو کہاجو گزشتہ کچھ برسوں کے دوران اہمیت کھو چکے تھے۔ انہوں نے یہاں تک کہا کہ کووڈ وبا ختم ہونے کے بعد بھی سوشل ڈسٹینسنگ کے ڈسیپلین اور ڈراپ لیٹ انفیکشن سے بچاؤ کئی دوسری طرح کے انفیکشن کے خلاف حفاظتی تدبیر کی شکل میں کام کرے گا۔  خاص طور سے ان لوگوں کے لئے جو ذیابیطس کے مریض ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ذیابیطس سے متاثرہ مریضوں کی حالت مدافعت کے معاملے میں سمجھوتے والی ہوتی ہے ، جو ان کی مدافعتی صلاحیت کو کم کرتی ہے اور انہیں کورونا جیسے انفیکشن کے ساتھ ساتھ نیتجے کے طور پر ہونے والی پیچیدگیوں کے تئیں زیادہ  زد پذیر بناتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال تب اور بھی سنگین ہوسکتی ہے جب ذیابیطس سے متاثرہ مریض کو گردے کی بیماری ہو یا ڈائیبٹیز - نیفروپیتھی ، گردے کی پرانی بیماری وغیرہ بھی ہو ۔ حالانکہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ، کیونکہ خون میں سوگر کی سطح اور ٹارگیٹ عضو کے نقصان کے خلاف حفاظتی تدابیر والے سخت گلائسیمیک کنٹرول کے بنیادی اصول، جو دیگر ڈائیبٹیز میں بھی رائج ہیں ، وبا کےدوران بھی یکساں طور پر نافذ ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کو زور دے کر کہا کہ یہاں پر یہ سمجھنا اہم ہے کہ یہ ضروری نہیں ہے کہ ہر ذیابیطس کے مریض کو کووڈ انفیکشن ہو اور یہ بھی کہ ہر کووڈ  انفیکشن سے متاثرہ ذیابیطس کے مریض میں پیچیدگیاں پیدا ہوں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ڈائیبٹیز انڈیا کے بانی صدر ،مرحوم پروفیسر شوکت ایم صادقوٹ  کو یاد کیا اور کہا کہ ان کی وراثت بھارت میں ذیابیطس کے بارے میں معلومات اور بیداری پھیلانے کے مقصدکے ساتھ مسلسل کام کررہی ہے۔

انٹرنیشنل ڈائیبٹیز فیڈریشن کے صدر ڈاکٹر اختر حسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین کے بعد بھارت ذیابیطس سے  سب سے زیادہ  متاثر ہے اور پچھلے کچھ برسو ں میں اس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے ۔ انہوں نے اس سلسلے میں بھی متنبہ کیا کہ کووڈ کے بعد کے دور میں پیچیدگیاں اور زیادہ بڑھ سکتی ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ڈائیبٹیز کے شعبے میں قائدانہ رول ادا کرنے کے لئے ملک کے سبھی حصوں کے کئی ڈاکٹروں کو ایوارڈ سے نوازا۔ انہوں نے ممبئی کے معروف انڈوکرائینولوجسٹ، ڈاکٹر ششانک جوشی ، احمدآباد کے ڈاکٹر بنشی سابو، ڈائبٹیز انڈیا کے ٹرسٹی  ڈاکٹر انوپ مشرا، ڈائبٹیز انڈیا کے صدر، ڈاکٹر ایس آر اروند اور منتظمین کی پوری ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ دنیا کے چار براعظموں سے بہترین فیکلٹی کو ایک ساتھ لے کر آئے ہیں۔

 

*******

 

ش ح۔ ف  ا- م ص

(U:5350)

 



(Release ID: 1726391) Visitor Counter : 472