سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
جناب تھاور چند گہلوت نے سکندرآ باد میں این آئی ای پی آئی ڈی کے ڈاکٹربی آر امبیڈکربھون (ہاسٹل کی عمارت) کا ورچوئل طور پر افتتاح کیا
حکومت نے سماج سے محروم بچوں کے کان کے پردے کی پیوند کاری کے لئے فی یونٹ 6 لاکھ روپئے سے بڑھاکر 7 لاکھ روپئے کرنے کی تجویز کو منظوری دی:تھاورچندگہلوت
Posted On:
09 JUN 2021 9:05PM by PIB Delhi
نئی دہلی 9جون 2021: سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر جناب تھاور چند گہلوت نے آج سکندرآباد کے این آئی ای پی آئی ڈی میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکربھون (ہاسٹل کی عمارت) کاورچوئل طو رپر افتتاح کیا۔ اس موقع پر سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر مملکت جناب کرشن پال گوجر، جناب رام داس اٹھاولے اور جناب رتن لال کٹاریہ بھی موجود تھے۔ ان کے علاوہ پارلیمنٹ کے رکن جناب ریونت ریڈی (ملکاج گری حلقہ)، معذور ی سے متاثرہ افراد کو تفویض اختیارات کے محکمے کی سکریٹری محترمہ انجلی بھاورا اورجوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر پربودھ سیٹھ نے بھی اس ورچوئل تقریب میں شرکت کی۔ این آئی ای پی آئی ڈی کے کارگزارڈائریکٹر جناب بی وی رام کمار نے ان شخصیات کا خیر مقدم کیا۔
این آئی ای پی آئی ڈی میں جاری مختلف کورسیز کے لئے بڑھتی ہوئی مانگ اور طلباء کی رہائش کے لئے اضافی ہاسٹل سہولیات کی ضرورت کے پیش نظر ادارہ نے وزارت کی منظوری کے بعد ایک نئی ہوسٹل عمارت یعنی ڈاکٹر بی آر امبیڈکر بھون ہاسٹل کی تعمیر کی ہے، جس میں جدید ترین سہولیات کے ساتھ دو گیسٹ روم کے علاوہ 50 طلباء کے رہنے کی گنجائش ہے۔ یہ ہوسٹل3.98 کروڑر وپئے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب تھاور چند گہلوت نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک کے ہر شعبے میں اور ہر طبقے کی مجموعی ترقی کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں۔جناب گہلوت نے مزید کہاکہ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے تحت معذوری سے متاثرہ افراد کوبااختیار بنانے کا محکمہ پورے ملک میں یکساں خطوط پر دویانگ جنوں(معذوروں) کی مجموعی ترقی کے لئے تیزی سے کام کررہاہے۔ اس ویژن کو پیش نظر رکھتے ہوئے دویانگ جنوں کی ترقی کےلئے پورے ملک میں 9 قومی ادارے قائم کئے گئے ہیں جن میں سے ایک سکندرآباد (تلنگانہ) کا نیشنل انسٹی ٹیوٹ ہے۔ ملک کے مختلف حصوں سے دویانگ طلباء تعلیم کے لئے یہاں آئیں گے۔
مزید تفصیلات پیش کرتے ہوئے جناب گہلوت نے کہاکہ ہم ان دویانگ جنوں کی جسمانی، اقتصادی اور دانشورانہ ترقی کے لئے انہیں مختلف قسم کے آلات اور مشینیں فراہم کرتے ہیں تاکہ ان کی مجموعی طور پر ترقی ہو اورانہیں خوشحالی حاصل ہو۔ اب تک ہم سماج سے محروم بچوں کے لئے کانوں کے پردے کی پیوند کاری کے لئے فی یونٹ 6 لاکھ روپئے کی امداد دیتے تھے لیکن اب ہم اس گرانٹ کو بڑھاکر7 لاکھ روپئے کرنےکا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ سماجی سے محروم بچوں کے کان کے پردے کی پیوند کاری کے لئے وزارت یا اس کی با اختیار ایجنسیوں سے رجوع کیا جاسکتا ہے تاکہ ان بچوں کے لئے یہ سہولت مفت حاصل کی جاسکے۔
جناب گہلوت نے وضاحت کی کہ حکومت نے سال 2016 میں دویانگ جنوں کی ترقی کے لئے ایک نیا قانون بنایا ہے اوراس قانون میں معذوری کے زمروں کو 7 سے بڑھاکر 21 کردیا گیا ہے۔ ا سے دویانگ جنوں کو ملازمت اور تعلیم میں ریزرویشن کے مواقع حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے رام داس اٹھاولے نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ملک کے عوام کے لئے بابا صاحب امبیڈکر کے بہت سے خوابوں کو پورا کررہی ہے۔ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر ہاسٹل دور دراز کے طلباء کو یہاں آنے اور اس ادارہ میں تعلیم حاصل کرنے کاموقع فراہم کرے گا۔ جدید سہولیات، خاص طور پر کووڈ کے دور میں ، ایک بہتر ماحول فراہم کریں گی جس سے طلباء اپنی تعلیم پر زیادہ توجہ دے سکیں گے اور اپنے کورس کامیابی سے مکمل کرسکیں گے۔
جناب کرشن پال گوجر نے اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے کہاکہ کووڈ -19 وبا کے دوران این آئی ای پی آئی ڈی نے اپنی پیشہ ورانہ سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لئے اپنے طریقہ کار میں زبردست تبدیلیاں کی ہیں۔ ادارہ نے پچھلے سال تقریبا 150 ویبنار کاانعقاد کیا جس سے 1800 سے زیادہ ماہرین اور پیشہ ورافراد کو فائدہ ہوا۔ اس کے علاوہ این آئی ای پی آئی ڈی ای لرننگ اور گفتگو پر مبنی کلاس روم کے ذریعہ طویل مدتی اور مختصر مدت کے پروگرام منعقد کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ اس طرح این آئی ای پی آئی ڈی انسانی وسائل کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کررہا ہے اور کووڈ کے دور میں معذوری سے متاثرہ افراد کو خدمات فراہم کررہاہے۔
جناب رتن لال کٹاریہ نے کہاکہ قومی ادارے مختلف قسم کی معذوریو ں کے شعبے میں کام کررہے ہیں ، یہ ادارے اپنے اپنے شعبوں میں پیشہ ورانہ کورس کے ذریعہ ماہرین تیار کررہے ہیں اور معذوری سے متاثرہ افراد کی بہت بہتر طریقے سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 2016 میں آر پی ڈبلیو ڈی ایکٹ کی تکمیل کے ساتھ معذوری کی اقسام کو 7 سے بڑھاکر 21 کردیا گیا ہے اوراس طرح قومی اداروں کو اپنی تربیت اور تحقیق کی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ ہر قسم کی معذوری میں اہم پیشہ ورافراد تیار کرنے کی اضافی ذمہ داری دی گئی ہے۔ اس کے لئے یہ ضروری ہے کہ قومی ادارے اپنی موجودہ سہولیات کو فروغ دیں اور طلباء کی مانگ کو پورا کرنے کے لئے ضروری بنیادی ڈھانچہ تشکیل دیں۔
اپنے تعارفی کلمات میں محترمہ انجلی بھاورا نے بتایا کہ پچھلے 3 برسوں کے دوران این آئی ای پی آئی ڈی کے ذریعہ فراہم کردہ باز آبادکاری کی خدمات، اہداف اورکامیابیاں پہلے سے مقررہ اہداف سے تجاوز کرگئی ہیں۔ اس ادارہ نے سال 19-2018 اور 20-2019 کے دوران 360000 افراد کو اپنی خدمات فراہم کی ہیں۔ عالمی وبا کے دوران بھی ادارے نے معذوری سے متاثرہ 250000 افراد کے لئے بازآبادکاری کی خدمات فراہم کیں۔ اس کے علاوہ این آئی ای پی آئی ڈی تحقیق کے شعبے میں اچھا کام کررہا ہے اور قیام کے بعد سے اب تک ریسرچ کے 72 پروجیکٹ مکمل کئے جاچکے ہیں۔ این آئی ای پی آئی ڈی نے سال 21-2020 میں تحقیق کے 3 پروجیکٹ مکمل کئے جبکہ 2 پروجیکٹ زیر تکمیل ہیں۔ این آئی ای پی آئی ڈی میں کئے جانے والے تحقیقی کام سے معذوری سے متاثرہ افراد کی زندگی کو باوقار اور برابری پر لانے کے لئے بااختیار بنانے کی جانب اعلی معیار کے کام کااظہار ہوتاہے۔ محترمہ انجلی نے مزید کہاکہ این آئی ای پی آئی ڈی ایم فل کا کورس بھی کراتاہے۔اس کے علاوہ پوسٹ گریجویٹ، گریجویٹ اورڈپلومہ کے کورسوں کے علاوہ 16 طویل مدتی کورس بھی کرائے جارہے ہیں۔ این آئی ای پی آئی ڈی میں تربیت حاصل کرنے والے پیشہ ور افراد پورے ملک میں اپنی خدمات اور تعاون فراہم کررہے ہیں۔
یہ ہوسٹل 3.98 کروڑ روپئے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ ہاسٹل کا ہر کمرہ پوری طرح فرنیچر سے آراستہ ہے اوراس کے ساتھ ریسٹ روم بھی لگا ہوا ہے۔ہاسٹل کی عمارت میں پورے ساز و سامان سے لیس ایک باورچی خانہ بھی ہے اس کے علاوہ ہاسٹل کی عمارت میں ریسپشن کے ساتھ ساتھ لائبریری اوراسٹڈی روم بھی موجود ہیں۔ ہاسٹل میں رہنے والے طلباء کی سہولت کے لئے وائی فائی بھی فراہم کرایا گیا ہے۔ معذوری سے متاثرہ افراد کی آسان رسائی کے لئے راہ داریوں میں ریمپ اور ٹکٹائل فلورنگ فراہم کی گئی ہے، ہوسٹل کی پوری عمارت سبزہ زاروں سے گھری ہوئی ہے تاکہ طلباء کو پرسکون ماحول مل سکے۔
******
U-NO.5300
ش ح۔وا۔ ف ر
(Release ID: 1725875)
Visitor Counter : 189