مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
ٹیلی کام محکمے نے ٹیلی کام اور نٹورکنگ سے متعلق آلات کےلئے پیداوار سے منسلک پہل پی ایل آئی کے لئے کام کاج سے متعلق رہنماہدایات کا اعلان کیا
اس کا مقصد بھارت کو ٹیلی کام اور نیٹ ورکنگ مصنوعات کے لئے مینوفیکچرنگ کا ایک عالمی مرکز بنانا ہے
محکمے نے اسکیم کے تحت 4 جون 2021 سے درخواستیں طلب کی ہیں
درخواست کنندگان اسکیم کے لئے 4 جون سے https://www.pli-telecom.udyamimitra.in پر اندراج کراسکتے ہیں، درخواستیں 3 جولائی 2021 تک جمع کرائی جاسکتی ہیں
Posted On:
03 JUN 2021 5:58PM by PIB Delhi
نئی دہلی 03جون 2021: ٹیلی کام اور نیٹ ورکنگ سے متعلق مصنوعات کی گھریلو مینوفیکچرنگ، سرمایہ کاری اوربرآمدات کو فروغ ینے کے مقصد سے ٹیلی مواصلات کے محکمے( ڈی او ٹی) سے 24 فروری 2021 کو پیداوار سے منسلک پہل (پی ایل آئی) کا اعلان کیا تھا۔ اب متعلقہ فریقوں کے ساتھ وسیع صلاح و مشورہ کے بعد 3 جولائی 2021 کو اسکیم سے متعلق کام کاج اور کارروائی سے متعلق اپنی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
اس اسکیم کے تحت بھارت میں ایسے عالمی چمپئن تخلیق کئے جائیں گے جن میں جدید ترین ٹیکنولوجی کااستعمال کرتے ہوئے حجم اور پیمانے کے لحاظ سے ترقی کرنے کی صلاحیت ہوگی اور پھر وہ عالمی ویلیو چین میں شامل ہوسکیں گے۔ ٹیلی کام مصنوعات‘‘ ڈیجیٹل انڈیا’’ کے بڑے ویژن میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
پی ایل آئی اسکیم پر 12195 کرور روپئے کی مجموعی مالی حدود کے اندر اندر عمل درآمد کیا جائے گا جو پانچ سال کی مدت کے دوران اسکیم کے نفاذ کےلئے مختص کی گئی ہے۔ چھوٹے ، بہت چھوٹے اور درمیانہ درجہ کے کاروباری اداروں، ایم ایس ایم ایز زمرے کےلئے ایک ہزار کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔
اسمال انڈسٹریز ڈیولپمنٹ بنک آف انڈیا (ایس آئی ڈی بی آئی) کو پی ایل آئی اسکیم کےلئے پروجیکٹ منیجمنٹ ایجنسی (پی ایم اے) کی حیثیت سے مقرر کیا گیا ہے۔یہ اسکیم یکم اپریل 2021 سے نافذ ہوگی۔ بھارت میں یکم اپریل 2021کے بعد سے مالی سال 25-2024 تک کے لئے کامیاب درخواست کنندگان کے ذریعہ سرمایہ کاری قابل قبول ہوگی۔ اس اسکیم کے تحت مالی سال 22-2021 سے مالی سال 26-2025 تک کے لئے یعنی پانچ سال کی مدت کے لئے مدد فراہم کی جائے گی۔
یہ اسکیم گھریلو اور عالمی کمپنیوں سمیت ایم ایس ایم ایز کمپنیوں اور غیر ایم ایس ایم ایز کمپنیوں دونوں قسم کی کمپنیوں کےلئے کھلی ہے۔ ان کے علاوہ بھارتی ٹکنولوجی سے مصنوعات تیار کرنے والے مینوفیکچررس کی بھی درخواست دینے کےلئے ہمت افزائی کی گئی ہے۔
دلچسپی رکھنے والے مستحق درخواست کنندگان 4 جون سے https://www.pli-telecom.udyamimitra.in ہر اسکیم کے لئے اندراج کا عمل شروع کرسکتے ہیں۔ درخواستیں 30 دن تک یعنی 3 جولائی 2021 تک جمع کرائی جاسکتی ہیں۔
درخواست کنندگان کو اسکیم کے تحت مستحق بننے کی غرض سے کم از کم مالیہ کے پیمانے پر پورا اترنا ہوگا۔ کمپنی، واحد یا کثیر النوع موزوں مصنوعات میں سرمایہ کاری کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔ اسکیم کے تحت ایم ایس ایم ای کےلئے کم از کم ایک سو کروڑ تک کی سرمایہ کاری اور غیر ایم ایس ایم ای درخواست کنندگان کے لئے کم از کم ایک سو کروڑ روپئے تک کی سرمایہ کاری لازمی ہے ۔ زمین اور عمارت کی لاگت کو سرمایہ کاری کے طور پر شمار نہیں کیا جائے گا۔ اہلیت کےلئے بنیادی سال (مالی سال 20-2019) کے دوران تیار شدہ مصنوعات کی فروخت میں اضافہ (ٹارگیٹ سیگمنٹس اسکیم کے تحت محیط ) لازمی شرط ہے۔
ٹیلی مواصلات کا محکمہ ایم ایس ایم ای اور غیر ایم ایس ایم ای زمروں میں سے ہر ایک زمرے کے 10 مستحق درخواست کنندگان کو منظوری عطا کرے گا۔ غیر ایم ایس ایم ای زمرے میں درخواست کنندگان میں سے کم از کم تین درخواست کنندگان، اہل گھریلو کمپنیاں ہوں گی۔ درخواست کنندگان کو اسکیم کی مدت کے دوران اضافی پرعزم سرمایہ کاری کی بنیاد پر سب سے زیادہ سے سب سے کم سے منتخب کیا جائے گا۔
ایسا اندازہ ہے کہ اسکیم کے فنڈ کو پوری طرح استعمال کرنے سے پانچ سال کے دوران تقریبا 2.4 لاکھ کروڑ روپئے مالیت کی اضافہ پیداوار اور لگ بھگ دو لاکھ کروڑ روپئے کی برآمدات ہونے کاامکان ہے ، اس کےعلاوہ یہ بھی امکان ہے کہ اس اسکیم کی بدولت تقریبا تین ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری ہوگی اور اس سے براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے زبردست مواقع پیدا ہوں گے۔ یہ‘ میک ان انڈیا’ کے ایک بڑے مقصد کے عین مطابق ہے۔
******
U-NO.5219
ش ح۔ ع م۔ ف ر
(Release ID: 1725272)
Visitor Counter : 250