شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت

سالانہ قومی آمدنی ،21-2020 کا عارضی تخمینہ اور مجموعی گھریلو پیداوار 21-2020 کا سہ ماہی تخمینہ(چوتھی سہ ماہی)

Posted On: 31 MAY 2021 5:30PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 31مئی 2021/

  1. نیشنل  اسٹیٹسک آفس(قومی اعدادوشمار) کے دفتر، (این ایس او) اعدادوشمار اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت (منسٹری آف  اسٹیٹکسٹ اینڈ پروگرام امپلیمنٹیشن) نے کنسٹنٹ  (12-2011) اور موجودہ  قیمتوں  دونوں پر مالی سال 21-2020 کے  لئے قومی آمدنی کے  عارضی  تخمینہ جاری کئے ہیں۔ ان سے متعلق معلومات   کی تفصیلات   1 سے 4 میں دی گئی ہے۔
  2. 21-2020 کی  چوتھی سہ ماہی  (جنوری –مارچ)  کے لئے پائیدار  (12-2011) اور موجودہ قیمتوں دونوں کی  مجموعی گھریلو پیداوار   (جی ڈی پی)  کے سہ ماہی تخمینہ کے ساتھ   کے گزشتہ سال   اسی سہ ماہی کے مقابلے میں  اخراجات  کے جزو بھی   جاری کئے گئے ہیں۔   انہیں 5 سے 8 تک کے  تفصیلات میں   پیش کیا گیا ہے۔   اس سے قبل جاری  21-2020 کی پہلی ، دوسری اور   تیسری    سہ ماہیوں کی  اضافہ شرح  سمیت تخمینوں کو  قومی کھاتوں    کی  ترمیمی  پالیسی کے مطابق    ترمیم  کی گئی ہے۔
  3. سال 21-2020 کے لئے قومی آمدنی کے   دوسرے  پیشگی تخمینوں کو 26 فروری ، 2021 کو جاری کیا گیا تھا، ان تخمینوں کو  (1)صنعتی پیداوار اشاریہ ، (آئی آئی پی)  (2) فصل پیداوار  کے تیسرے پیشگی تخمینے (3) مویشی کی پیداوار   اور ماہی گیری (4) مرکزی اورریاستی حکومتوں کے کھاتوں،  (5) ٹیکسوں اور سپلائیز  پر  جی ایس ٹی پر ڈیٹا   دیگر ٹیکسوں   کے تفصیلی   بیورو کو شامل کرتے ہوئے ان تخمینوں میں ترمیم کی گئی ہے۔ جمع اور قرضہ جات ، ریلوے کے سفر اور مال ڈھلائی، شہری  ہوا بازی کے ذریعہ   مسافروں اور کارگوں کا انتظام،   اہم انتظام، اہم بندرگاہوں پر  کارگو کا انتظام، کاروباری گاڑیوں وغیرہ کی فروخت جیسے  اشاریوں  کے علاوہ ، ایس اے ای کے  وقت مالی سال کے شروعاتی   9/10 مہینوں کے لئے دستیاب معلومات کی بنیاد پر ڈیٹا میں ترمیم (مارچ 2021) تک   پر دیا گیا ہے۔
  4. اپریل –دسمبر کے لئے کارپوریٹ علاقہ کے ابتدائی نتائج جنہیں ایس اے  ای میں    استعمال کیا گیا تھا، کو تازہ دستیاب  معلومات کا استعمال کرکے  ترمیم   کردی گئی ہے۔کووڈ  حالات کو دیکھتے ہوئے سرکار کے ذریعہ     چوتھی سہ ماہی کے  بعد مالی ریٹرن جمع کرنے کے لئے قانونی   وقت کی قدر بڑھادی گئی ہیں۔ اس ترتیب میں   ذاتی کارپوریٹ شعبے کی   صنعتوں کے    تخمینے   آئی آئی پی  ،  جی ایس ٹی وغیرہ   دیگر اشاریوں پر مبنی ہے۔   ان تخمینوں  کے بعد  کی ترمیماوں پر   اسکا  اثر دکھائی دے سکتا ہے۔
  5. 21-2020 کی چوتھی سہ ماہی کے دوران معیشت کے  منظم ہونے  اور مسلسل   کھولنے کے   اشاریوں کے مظاہرہ میں  سدھار،  جی وی اے کے  کمپائلیشن میں استعمال   کا اثر   ایس اے ای میں  گزشتہ تخمینہ کے   مقابلہ میں   سال 21-2020 کے لئے   ترقی کے تخمینہ میں    سدھار دیکھنے کو ملا ہے۔
  6. پبلک ایڈمنسٹریشن، دفاع اور دیگر خدمات کے شعبوں ، جن میں تعلیم ،صحت ، تفریخ اور دیگر   انفرادی خدمات    سمیت دیگر خدمات شعبے شامل ہوتے ہیں،  کے مجموعی سلسلہ میں  بڑی حصہ داری ہے۔
  7. جی ڈی پی  کو بنیادی قیمتوں ، پروڈکٹس پر  تمام ٹیکس جوڑ کر ، مصنوعات پر سبسڈی کو ہٹا کر  مجموعی ویلیو ایڈیشن (جی وی اے ) کے جوڑ کے ذریعہ   نکالا جاتا ہے۔  جی ڈی پی    کمپائلیشن کے لئے  استعمال کئے  گئے  مجموعی  ٹیکس  محصول میں  غیر جی ایس ٹی  محصول  اور  جی ایس ٹی محصول  شامل ہوتا ہے۔
  8. کموڈیٹی کے   بہاؤ کا استعمال کرتے ہوئے   مجموعی   مقررہ سرمایہ   بنانے( جی ایف سی ایف)  تخمینہ کو کمپائل کیا گیا ہے۔  حکومت کا   سرمایہ خرچ  بالواسطہ طور سے  جی ایس سی ایف  تخمینوں میں  نظر آتا ہے۔بیش قیمتی،  زمرے کے   تخمینوں میں   بدلاؤ کی وجہ  اشاریہ پر دستیاب  تازہ معلومات ہے۔
  9. وبا کی وجہ سے پیدا شدہ بحران  ، حکومت نے  سب سے زیادہ کمزور لوگوں کو یومیہ خوردنی اشیا  دستیاب کرانے سے لے کر   تعمیل اور ٹیکس فائلنگ کے لئے کچھ  وقت کی حدود کو   ٹالنے تک  کئی  پالیسی ساز   اقدام کا   اعلان کیا ہے۔
  10. حکومت کے ذریعہ   کووڈ 19 کے پھیلاؤ کی روک تھام  کے لئے  اٹھائے گئے اقدامات کا اثر اقتصادی سرگرمیوں کے ساتھ ہی اعدادوشمار کے  جمع کرنے کے نظام پر بھی    پڑا تھا۔قومی بہی کھاتوں، کے سہ ماہی تخمینہ  اشاریہ پر مبنی  ہیں اور ان کے مختلف وزارتوں/محکموں/ نجی ایجنسیوں سے اعدادوشمار  لئے گئے ہیں۔
  11. سال 1-2020 میں کنسٹنٹ پرائس پر اب اصل جی ڈی پی  یا مجموعی گھریلو پیداوار  135.13 لاکھ کروڑ روپے  کی سطح پر  پہنچنے کا    امکان ہے ،جبکہ 20-2019 کے لئے  جی ڈی پی کا  پہلا ترمیمی   تخمینہ  145.69 لاکھ   کروڑ روپے  تھاجو 29 جنورئ 2021 کو  جاری ہوا تھا۔
  12. سال 21-2020 میں موجودہ قیمتوں پر  جی ڈی پی پر 197.46 لاکھ کروڑ روپے کے سطح پر    امکان ہے،  جبکہ  20-2019  میں  پہلا  ترمیمی تخمینہ 203.51 لاکھ  روپے تھا جس سے   20-2019 کی   7.8 فی صد   اضافے کے مقابلہ میں -3.0 فی صد بدلاؤ ظاہر ہورہا ہے۔
  13. سال 21-2020 کے سہ ماہی میں کنسٹنٹ پرائس  (12-2011) پر  جی ڈی پی 38.96 لاکھ کروڑ  رہنے کا امکان ہے۔  جبکہ    20-2019 کی چوتھی سہ ماہی  میں یہ   38.33 لاکھ کروڑ روپے    رہا تھا۔
  14. اقتصادی سرگرمیوں کے سروے سے  بنیادی  قیمتوں پر  جی  وی اے کے ساتھ    مجموعی  قوم آمدنی اور   فی کس آمدنی تخمینوں،   عارضی تخمینوں  کے لئے    جی ڈی   پی پر خرچ کسنٹنٹ  (12-2011) اور موجودہ     پرائسیس پر   19-22018، 20-2019 اور 21-2020 کی  چوتھی سہ ماہی  (کیو 4)  کے لئے   تخینوں کے ساتھ ہی   فی صد تبدیلیوں اور    نافذ شرح  جدول 1 سے 8 میں دی گئی ہیں۔
  15. اپریل-جون 2022 (22-2021 کی پہلی سہ ماہی) کے لئے 31 اگست 2021 میں   جاری کیا جائے گا۔

 

 

 

Annexure

 

 

 

ش ح۔ ش ت۔ج

Uno-5025



(Release ID: 1723587) Visitor Counter : 242


Read this release in: Marathi , English , Hindi , Punjabi