امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

سونے کے زیورات کی ہال مارکنگ کا کام 15 جون سے شروع ہوگا


کوویڈ کے پیش نظر مرکز نے اسٹیک ہولڈروں کی درخواست قبول کرتے ہوئے سناروں کو اس کے نفاذ کی تیاری اور اس سے متعلق مسائل حل کرنے کے لیے مزید وقت دیا

Posted On: 24 MAY 2021 9:15PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 24 مئی 2021: صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم، ریلوے اور تجارت و صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل نے بھارت میں سونے کے زیورات کی لازمی ہال مارکنگ کے نفاذ میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ سونے کے زیورات کی ہال مارکنگ 15 جون 2021 سے شروع ہو رہی ہے۔ کوویڈ کے پیش نظر حکومت نے اسٹیک ہولڈروں کی درخواست قبول کر لی ہے کہ وہ سناروں کو اس کے نفاذ کی تیاری اور اس سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے کچھ اور وقت دیں۔ اس سے قبل یہ اسکیم یکم جون 2021 سے شروع کی جانی تھی۔

مناسب تعمیل کو یقینی بنانے اور عمل درآمد کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ بیورو آف بھارتی اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس) کے ڈائریکٹر جنرل پرمود تیواری کمیٹی کے کنوینر ہوں گے۔ کمیٹی میں ندھی کھرے، ایڈیشنل سکریٹری، محکمہ صارفین کے امور اور جیولرز ایسوسی ایشن، تجارت اور ہال مارکنگ باڈیز وغیرہ کے نمائندے شامل ہیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ سونے کے زیورات میں بھارت کا دنیا کا بہترین معیار ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ صارفین کو ملک بھر میں ہال مارک سرٹیفائیڈ سونے کے زیورات جلد از جلد بغیر کسی تاخیر کے ملنے چاہئیں۔

جناب گوئل بیورو آف بھارتی اسٹینڈرڈز اور محکمہ صارفین امور کے زیر اہتمام ایک ویبینر اور کانفرنس کے دوران بھارت میں سونے کے زیورات کی لازمی ہال مارکنگ کے نفاذ میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لے رہے تھے۔ اجلاس میں بلین ٹریڈ، ہال مارکنگ سینٹرز، ملک بھر کے سنار، گولڈ جیولری ٹریڈرز اور برآمدی اداروں کے عہدیداروں کے علاوہ محکمہ کنزیومر افیئرز اور بیورو آف بھارتی اسٹینڈرڈز کے عہدیداروں نے شرکت کی۔

بیورو آف بھارتی اسٹینڈرڈز کی ہال مارکنگ اسکیم کے تحت سناروں کو ہال مارک زیورات فروخت کرنے اور جانچ اور ہال مارکنگ مراکز کو پہچاننے کے لیے رجسٹرڈ کیا جاتا ہے۔ بی آئی ایس (ہال مارکنگ) قانون 14.06.2018 سے نافذ کیا گیا تھا۔ ہال مارکنگ صارفین/ زیورات خریدنے والوں کو صحیح انتخاب کرنے کے قابل بنائے گی اور سونا خریدتے وقت کسی بھی غیر ضروری الجھن سے بچنے میں بھی ان کی مدد کرے گی۔ اس وقت صرف 30 فیصد بھارتی سونے کے زیورات کی ہال مارکنگ ہوئی ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ تعمیری تجاویز کو شامل کیا جائے گا اور عمل درآمد میں ابتدائی مسائل کو حل کیا جائے گا۔

اس سے قبل حکومت کی جانب سے سونے کے زیورات/نوادرات کی لازمی ہال مارکنگ کے لیے کوالٹی کنٹرول آرڈر 15 جنوری 2020 کو جاری کیا گیا تھا لیکن غیر ہال مارک شدہ زیورات کے پرانے اسٹاک کو ہٹانے کی آخری تاریخ یکم جون 2021 تک بڑھا دی گئی تھی۔

سونے کے خالص ہونے/ خوب صورتی، صارفین کے تحفظ کے لیے فریق ثالث کی یقین دہانی کے ذریعے سونے کے زیورات اور گاہکوں کی بھروسے مندی کو بڑھانے کے لیے زیورات/ نوادرات کی ہال مارکنگ ضروری ہے۔ اس پہل سے بھارت کو دنیا میں سونے کی منڈی کے ایک بڑے مرکز کے طور پر ترقی کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گذشتہ پانچ برسوں میں ہال مارکنگ مراکز میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پچھلے پانچ برسوں میں اس طرح کے اے ایچ مراکز کی تعداد 454 سے بڑھ کر 945 ہوگئی ہے۔ اس وقت 940 ہال مارکنگ مراکز کام کر رہے ہیں۔ اس میں سے 84 اے ایچ سی مختلف اضلاع میں اس اسکیم کے تحت سرکاری سبسڈی سے قائم کیے گئے ہیں۔

اس وقت ہال مارکنگ مراکز ایک دن میں 1500 زیورات کی ہال مارکنگ بنا سکتے ہیں، جس میں سالانہ 14 کروڑ زیورات کی ایک اندازے کے مطابق ہال مارک کرنے صلاحیت ہے (فی شفٹ 500 زیورات اور 300 کام کے دنوں کے لحاظ سے)۔

ورلڈ گولڈ کونسل کے مطابق بھارت میں تقریباً 4 لاکھ جیولرز ہیں جن میں سے صرف 35879 بی آئی ایس سے تصدیق شدہ ہیں۔

***

U. No. 4935

(ش ح - ع ا - را)



(Release ID: 1722764) Visitor Counter : 230


Read this release in: Hindi , English , Marathi , Bengali