پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

اسٹیل پلانٹس یومیہ کے بنیاد پر مسلسل 4 ہزار میٹرک ٹن رقیق میڈیکل آکسیجن فراہم کررہے ہیں، کل یہ اعدادوشمار بڑھ کر 4435 میٹرک ٹن تک پہنچ گیا


پٹرولیم اور فولاد کے شعبے کی کمپنیاں کووڈ دیکھ بھال مراکز کے لیے 12000 آکسیجن بستر تیار کررہی ہیں

Posted On: 18 MAY 2021 4:54PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،18/مئی2021،

سرکاری کے ساتھ ساتھ نجی شعبے سے متعلق ملک بھر کے اسٹیل پلانٹس ملک کو مسلسل زندگی بچانے والی رقیق میڈیکل آکسیجن (ایل ایم او) سپلائی کررہے ہیں۔ فولاد اور پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان کی رہنمائی میں، انہوں نے کووڈ-19 وبا سے لڑائی میں کئی قدم اٹھائے ہیں اور عوام کو راحت پہنچائی ہے۔

پٹرولیم شعبے کے ساتھ مل کر، انہوں نے ملک کی ایل ایم او کی ضرورت کے بڑے حصے کی سپلائی کی شکل میں تعاون کیا ہے، جو تقریبا 10 ہزار ایم ٹی/ یومیہ ہے۔ اسٹیل پلانٹس کے ایل ایم او کی سپلائی بڑھ کر یومیہ 4 ہزار ایم ٹی ہوگئی ہے، جو یکم اپریل 2021 کو 538 ایم ٹی یومیہ تھی۔ 17 مئی کو انہوں نے 4435 ایم ٹی ایل ایم او کی سپلائی کی تھی، جو 16 مئی کو 4314 ایم ٹی رہی تھی۔ اس میں سیل سے1485 ایم ٹی، آرآئی این ایل سے 158 ایم ٹی، ٹاٹا سے 1154 ایم ٹی، اے ایم این ایس سے 238 ایم ٹی،  جے ایس ڈبلیو سے 1162 ایم ٹی اور باقی دیگر اسٹیل پلانٹوں سے ہوئی سپلائی شامل ہے۔ اسٹیل پلانٹوں نے رقیق نائٹروجن  اور آرگون پیداوار کی صلاحیت کو ایل ایم او کے توسط سے  اضافی مقدار میں پیداوار سمیت یومیہ پیداوار کی صلاحیت بڑھائی ہے۔ انہوں نے ایل ایم او کی پیداوار بڑھانے کے لیے گیس پر مبنی آکسیجن کے استعمال میں بھی کمی کی ہے۔

پٹرولیم کے شعبے سے یومیہ تقریبا 1150 ایم ٹی ایل ایم او ، آر آئی ایل، جام نگر ریفائنری ، آئی او سی ایل پانی پت ریفائنری اور بی پی سی ایل کوچی اور بینا ریفائنری کو سپلائی کی جارہی ہے۔

فولاد کے پلانٹ اور تیل ریفائنریاں  زندگی کو بچانے اور صحت سے متعلق نئے چیلنجوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بہتر طریقے سے تیار ہونے کی غرض سے ہر ممکن کام کررہی ہیں۔  کریٹکل کیئر اور ایمرجنسی صحت دیکھ بھال کےبنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے مقصد سے پٹرولیم اور فولاد کے شعبے کی کمپنیاں جنگی پیمانے پر ملک بھر کے بڑے عارضی کووڈ دیکھ بھال کے مراکز کو 12000 آکسیجن بستر فراہم کررہی ہیں۔اس عمل میں فولاد کا شعبہ ملک بھر میں 8500 آکسیجن کی سہولت سے آراستہ بستر لگا رہا ہے، جن میں ان کے پلانٹوں میں پیدا ہونےوالی گیس پر مبنی آکسیجن کا استعمال کیا جائے گا اور طویل دوری تک ایل ایم او کی سپلائی کے مسئلے کا حل نکالا جائے گا۔ بی پی سی ایل بینا ریفائنری ، آئی او سی پانی پت ریفائنری، بی پی سی ایل کوچی ریفائنری، ایچ ایم آئی ایل بھٹنڈا ریفائنری اور سی پی سی ایل چنئی ریفائنری ان اسپتالوں میں پٹرولیم شعبے کی سہولیات قائم کررہی ہیں۔ حال ہی میں، کوچی اور پانی پت ریفائنریوں اور حصار سمیت اسٹیل پلانٹ کے پاس کووڈ دیکھ بھال مراکز  کا آپریشن شروع ہوگیا ہے۔

کووڈ-19 کی دوسری لہر کے دوران آکسیجن بحران میں ملک کی مدد کے لیے او این جی سی کو ایک لاکھ آکسیجن کنسنٹریٹر کی خریداری کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ سپلائی کا عمل اس ہفتے سے شروع ہونے کا امکان ہے، جب کہ پوری کھیپ اگلے ماہ کے اواخر تک موصول ہوجائے گی۔
اس کے علاوہ گھریل صلاحیت بڑھانے کےلیے گھریلو مینوفیکچررس کو آکسیجن کنسنٹریٹر کی 40000 اکائیوں کے لیے آرڈر دیے گئے ہیں۔

تیل اور گیس پی ایس یو کے ذریعے اس سمت میں اٹھائے گئے دیگر اقدامات میں قلیل مدت میں بڑی تعداد میں سلنڈر بھرنے کے لیے زیادہ صلاحیت کے آکسیجن کمپریشروں کی خرید، رقیق آکسیجن کی درآمد اور ٹینکروں و آئی ایس او کنٹینروں کے توسط سے رقیق آکسیجن کی ڈھلائی کے لیے لوجسٹک تعاون شامل ہیں۔ ایل ایم او کی دستیابی اور تقسیم میں بہتری لانے کے لیے پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کی پی ایس یوملک بھر کے اسپتالوں میں 100 سے زیادہ پی ایس اے آکسیجن جنریشن پلانٹ لگا رہی ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-4875

ش ح۔   ف ا ۔  ت ع۔

 



(Release ID: 1722102) Visitor Counter : 154