بھارت کا مسابقتی کمیشن

وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے ورچوئل طریقے سے  ہندستانی   مسابقتی کمیشن کا 12واں یوم تاسیس   منایا

Posted On: 20 MAY 2021 6:07PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 20مئی 2021/ مرکزی و زیر خزانہ اور کارپوریٹ امور کی وزیر محترمہ   نرملا سیتا رمن نے آج ورچوئل طریقے    ہندستانی مسابقتی کمیشن(سی سی  آئی) کا 12واں سالانہ اجلاس  منایا۔  سی سی آئی کا قیام  مسابقتی  ایکٹ ،2002 کے تحت  20 مئی ، 2009 کو  ہوا تھا، جب  مقابلہ-مخالف  برتاؤسےمتعلق  بنیادی  تجویز  (پرویژن) نافذ ہوئے تھے۔

مہمان خصوصی کی حیثیت سے وزیر خزانہ  محترمہ سیتا رمن نے   مدعو لوگوں کو   خطاب کرتے ہوئے کہاکہ    تیزی سےبدلتی ہوئی  ہندستانی اور عالمی   معیشت میں  بازار کےمطابق  اور  دوراندیشی   کونظریہ رکھتے ہوئے ، مقابلہ پر   نظر رکھنے کی   ضرورت پر  روشنی ڈالی۔ محترمہ سیتا رمن نے   اعتماد کی بنیاد پر   نظام قائم کرنے پر  سی سی آئی کی پہل کو تسلیم کیا اور اس کی  ستائش کی۔ انہوں نے  کہاکہ   ایسا کرنا   ہندستان جیسی    معیشتوں میں   کیا تھا،   کیونکہ وہ  آزاد بازار  والی معیشت میں    تبدیل ہورہی ہے۔

 وبا کے بعد ،  صنعتوں کی بازیابی  کے چیلنجوں کا ذکر کرتےہوئے وزیر خزانہ نے   سی سی آئی کو صنعتی دنیا کے ساتھ  زیادہ سرگرم طریقے سے جوڑنے کی  ضرورت پر زور دیا تاکہ    صنعتی دنیا کو  جائز دعووں کو  تسلی سے  سنا  جائے  اور یہ بھی یقینی بنایاجائےکہ جانے یا انجانے میں  بازار    کے عملوں کو نظر انداز  نہیں کیا جانا چاہئے۔

معیشت اور نئے زمانے کے  ہندستان کے وسیع   روپ کو دھیان میں رکھتے ہوئے وزیر خزانہ نے  کمیشن سے  پھلنے پھولنے اور غیرجانبدار  باز کے طریقوں کو   بڑھاوا دینے کےلئے   ضروری پیمانے   اور توسیع کے موقع   والا ،  دور اندیش نظریہ  فروغ دینے  کی درخواست کی۔

انعقاد کے  افتتاحی اجلاس میں  عدلیہ،  نوکر شاہی،   ریگولیٹری اتھارٹی، چیمبر س آف کامرس،   صنعتی دنیا کے   لیڈروں،  ماہرین تعلیم اور ادیبوں  جیسے مدعو لوگوں سے  خطاب کرتے ہوئے   وزیر خزانہ نےکہا کہ   جیسے جیسے  سی سی آئی    ایک مزید  کردار نبھانے والی   تنظیم کے روپ میں آگے بڑھتی ہے ،  اسے قانونی طور سے  اور عملی نظام کی بنیاد پر  بھی آزادبازار کو    پھلنے پھولنے میں    مدد کرنے والی   اور بازار کے مطابق ریگولیٹری  بننے کے   طورپر  خودکو   قائم کرناہوگا۔

 اس موقع پر محترمہ سیتارمن نے سی سی  آئی  جنرل  آن کمپٹیشن لا اینڈ پالیسی  ‘ اور سی سی آئی کی   کمپٹیشن ایڈوکیسی بک لیٹس کا   بنگالی،  مراٹھی،  اورتمل  زبانوں میں  ترجمہ شدہ  ایڈیشن کو جاری کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/ShriAnuragThakur9ER4.jpeg

معزز مہمان کی حیثیت سے  سامعین کو  خطاب کرتے ہوئے  خزانہ اور کارپوریٹ امور کے  وزیر مملکت  جناب  انوراگ سنگھ ٹھاکر نے   کمیشن سے  بدلتےہوئے بازار کی  بنیاد پر محر ک بننے  ، آگے کی جانب دیکھنے  والا   ریگولیٹری   کے طور پر قائم ہونے کی درخواست کی۔ ساتھ ہی    کمیشن کے ذریعہ   نوٹی فکیشن   کے وقت  کمپنیوں کے لئے  ضم ہونے کے  دوران  غیرمسابقتی نظاموں  کی ترمیم   کے بارے  میں  جانکاری  مہیاکرنے کی   ضرورت کو ختم کرنے کی  قدم کی   انہوں نے ستائش کی۔

جناب ٹھاکر نے  یہ بھی کہا  بازار  کا مطالعہ کرنے  میں   کمیشن کی کوششوں سے  سی سی  آئی کے ضوابط سےمتعلق   احکام   کے  موثر ڈھنگ سے    نافذ ہونے کی صلاحیت   کوبنانے میں بھی کافی مدد ملے گی۔ انہوں نے اس امید کے ساتھ اپنے خطاب کا اختتام کیا کہ آگے چل کر  ، سی سی آئی   بازار کی خامیوں کو   تلاش کرنے میں   کہیں زیادہ  محرک  ہوکر  اپنا وقت  اور وسائل   صرف کرے  گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Secretary1LN8.jpeg

پروگرام کے دوران خصوصی   خطاب دیتےہوئے کارپوریٹ وزارت کے سکریٹری  جناب راجیش ورما نےکہاکہ سی سی آئی نے   بازاروں میں   مقابلہ آرائی کی   ثقافت بنانے کے لئے  قابل ذکر  کوششیں کی ہیں  اورا نہوں نے   سرکاری خرید کے  شعبےمیں سی سی آئی کے تعاون اوراس کے لئے کی گئی  پہل کی بھی ستائش کی۔  جناب ورما نے   مسابقتی   پالیسی کے ماحول کو  یقینی بنانے کے لئے   مسلسل اور موثر  مسابقتی حمایت کی   اہمیت پر زور دیا  اور کہا کہ  یہ کسی بھی  مسابقتی ایجنسی کے  کام کا اٹوٹ حصہ ہے۔  جناب ورما  نے    اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے  کمیشن  کی اس  بات کی  خاص طور سے    تعریف کی  کہ   اس نے صرف   رسمی   اور طے شدہ روایتوں کی  بنیاد پر فیصلہ دینے پر منحصر رہنے کی جگہ   ماہرین  کی بنیاد پر  اور مسئلے کے  حل والے  نظریے کی سمت میں آگے بڑھنے کی   کوشش کی ہے۔

افتتاحی اجلاس میں اپنے خیر مقدمی  خطاب میں سی سی آئی کے سربراہ  جناب اشوک کمار گپتا نے   بازاروں کو ریگولر کرنے میں  سی سی آئی کے کردار اور   نظریے کے بارے میں بتایا۔ جناب گپتا نے اس بات پر زور دیاکہ کمیشن کے کاموں اور  مداخلتوں کا  مرکزی نقطہ  بازار میں اصلاح کرنا رہا ہے، تاکہ     کاروباری قابلیت کی بنیاد پر      مقابلہ کرسکیں اور کمیشن کے لئے  سب سے اہم یہ یقینی بنانا ہے کہ صارفین کو  بازار کا بہتر فائدہ   مل سکے۔ جناب گپتا نے   کووڈوبا کے دوران   کمیشن کے ذریعہ    اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں    بھی بات کی انہوں نےکہا کہ  کمیشن نے فزیکل فائلنگ کی جگہ   ای فائلنگ  کو اپنالیا ہے۔ ساتھ ہی  ورچوئل سنوائی بھی    کروائی ہے  اور  لگاتار ایک   کاروباری   صلاح  جاری کی ہے۔جس سےکہ  مصنوعات کی مسلسل فراہمی  اور مناسب  تقسیم   کو یقینی بنایاجاسکے۔  اس کے لئے  کمیشن نے  ضروری  سرگرمیوں کے  کوآرڈی نیشن کی ضرورت کو بھی   تسلیم کیا۔ انہوں نے حصہ داروں کو بتایاکہ   آٹومیٹک   اپروول کے طور کے لئے 2019 میں  شروع کی گئی   گرین چینل  نوٹی فکیشن نظامکو  گزشتہ ایک سال میں کافی حمایت ملی ہے اور اس کے تحت  اب تک  30 معاملوں کو  منظوری ملی ہے۔

 افتتاحی اجلاس کا اختتام  سی سی  آئی کے سکریٹری جناب ایس گھوش  کے  اظہار تشکر  کے ساتھ ہوا۔

سالانہ دن کے موقع پر مسابقتی قانون پر  ایک آدھے دن کی   ورکشاپ کا بھی   اہتمام کیا گیا۔ ورکشاپ میں   دو مکمل   سیشن تھے، پہلا سیشن  اینٹی –ٹرسٹ انفورسمنٹ- ایکٹ کی  دفعہ  3 اور 4  اور اسکے   اب تک کے   سفرپر تھا۔  دوسرے  سیشن کا عنوان تھا ’ہندستان میں  نظام ضم- گزشتہ دس برس میں ہمارا سفر اور  آگےکا راستہ‘۔ ورکشاپ میں  پورے  سیشن  کے دوران عصری مقابلہ آرائی قانون کے   امور پر  پلنسٹوں کے درمیان   بہترین  مباحثہ اور  مکالمہ  دیکھا گیا۔  پیلنسٹ اور  ماڈریٹر  قانون، صنعت اور بزنس میڈیا  کی نمائندگی کرتےہیں۔

 

ش ح۔ ش ت۔ج

Uno-4683

 



(Release ID: 1720514) Visitor Counter : 186