صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے صفدر جنگ اسپتال میں زیر تعمیر آکسیجن پلانٹ اور نئے کووڈ وارڈوں کا معائنہ کیا


’’لوگ کووڈ سے متعلق مناسب برتاؤ پر احسن طریقے سے عمل کرکے اور گھروں کے اندر رہ کر بھی کووڈ کے خلاف حکومت کی جنگ میں مدد کرسکتے ہیں‘‘

لوگوں کو اسٹرائیڈ کا بغیر سوچے سمجھے اور ضرورت سے زیادہ استعمال نہ کرنے کا بھی مشورہ دیا

کووڈ سے لڑتے ہوئے جان گنوانے والے صحت کارکنوں کو خراج عقیدت پیش کیا

Posted On: 19 MAY 2021 5:24PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  19/مئی2021 ۔ صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج صبح صفدر جنگ اسپتال میں جدید نصب شدہ آکسیجن پلانٹ اور نئے کووڈ بلاکوں کی تعمیراتی پیش رفت کا معائنہ کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001UWJW.jpg

اسپتال میں اعلیٰ معیار کی طبی سہولتوں کی توسیع نے کووڈ کی دوسری لہر کے دوران کووڈ معاملات میں آئی زبردست اچھال کو قابو میں کرنے میں اہم رول اداکیا تھا۔ دورے کے دوران مرکزی وزیر صحت نے صفدر جنگ اسپتال نئی دہلی کے ڈاکٹروں کے ساتھ میٹنگ کے دوران اسپتال کی کووڈ سے متعلق تیاریوں کا جائزہ لیا۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے اپنے دورے کا آغاز ایک ریکارڈ وقت میں قائم کئے گئے پریشر سوئنگ ایزارپشن (پی ایس اے) آکسیجن پلانٹ مرکز کے کام کے جائزہ سے کیا۔ ڈاکٹر رام منوہر لوہیا ہوسپیٹل اور لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج کے بعد نئی دہلی میں سینٹرل گورنمنٹ ہاسپیٹل میں قائم کیا گیا یہ تیسرا پلانٹ ہے۔ ایک میٹرک ٹن کی صلاحیت والے اس پلانٹ کی تعمیر ڈی آر ڈی او کے ذریعہ پی ایم- کیئرس فنڈ کی مدد سے کی گئی ہے۔ اس سے کووڈ سے متاثرہ مریضوں کو طبی آکسیجن دستیاب کرانے کی اسپتال کی کوششوں میں مدد ملے گی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ داخل اسپتال کئے جانے کے ضرورت مند سنگین کووڈ والے افراد کے علاج کے لئے آکسیجن پلانٹوں کا ملک نے تیزی سے انتظام کیا ہے۔ صفدر جنگ اسپتال میں دو میٹرک ٹن کی صلاحیت والا ایک اور پلانٹ جلد ہی لگایا جائے گا، جس کی صلاحیت مزید بڑھ جائے گی۔ اسی طرح سے ملک بھر میں ڈی آر ڈی او، سی ایس آئی آر اور ایچ آئی ٹی ای سی کی مدد سے 1051 پلانٹ لگانے کا کام جاری ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0025HZ8.jpg

انھوں نے سی ایس آئی آر – سینٹرل بلڈنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی ایس آئی آر- سی بی آر آئی) روڑکی کی مدد سے زیر تعمیر کووڈ بلاک کا بھی دورہ کیا اور کام کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ انھوں نے ٹیم کو بلاک کی تعمیر کا کام جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003XNK6.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004KVV5.jpg

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ملک بھر میں علاج سے متعلق پروٹوکول کی اندھادھند خلاف ورزی کے سبب کووڈ کمپلیکیشنز کے بارے میں بھی لوگوں کو صلاح دی۔ انھوں نے کہا کہ لوگ بڑی مقدار میں اسٹرائیڈ لے رہے ہیں، جبکہ ان کے خون میں آکسیجن کی کمی نہیں ہے۔ اسٹرائیڈ تبھی دیا جانا چاہئے جب مریض کے خون میں آکسیجن کی کمی ہو، اس کا استعمال سائڈ افیکٹ کو روکنے کے لئے قلیل مقدار میں دیا جانا چاہئے اور چند دنوں سے زیادہ اس کا استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔ دواؤں کے استعمال کے لئے ڈاکٹر کی صلاح ضروری ہے۔ ان باتوں کا خیال رکھا جانا چاہئے، بالخصوص اس وقت جب کہ ملک بھر میں میوکورمیکوسس انفیکشن کے معاملات بڑی تعداد میں سامنے آرہے ہیں۔

انھوں نے ڈاکٹر سے بھی درخواست کی کہ وہ کووڈ کے مریضوں کا علاج کرتے وقت آئی سی ایم آر کی رہنما ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے حالیہ دنوں میں کووڈ کے معاملات میں کمی کے بارے میں بتایا۔ انھوں نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 389851 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 264334 نئے معاملات سامنے آئے ہیں۔ اس طرح سے صحت یابی کی تعداد نئے معاملات کے مقابلے میں ایک لاکھ سے زیادہ ہے۔ مسلسل 6 دنوں سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد نئے معاملات کی تعداد سے زیادہ ہے، جس کی بدولت ایکٹیو معاملات کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ آج تک ایکٹیو معاملات کی تعداد 3226719 ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ کے معاملات میں کمی آنے کے لئے شہریوں سے ان کے تعاون کی اپیل کی۔ انھوں نے کہا کہ ماسک پہننے، ہاتھ کو صاف ستھرا رکھنے اور افراد کے درمیان سماجی فاصلہ رکھنے جیسے کووڈ سے متعلق مناسب برتاؤ پر اچھی طرح عمل درآمد کئے جانے سے کووڈ پر قدغن لگانے میں مدد ملے گی۔انھوں نے لوگوں سے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے گھروں میں رہیں اور جب انتہائی ضروری ہو تبھی نکلیں۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ سے ہلاک ہوئے سبھی لوگوں کے تئیں دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ انھوں نے حالیہ دنوں میں کووڈ سے ہلاک ہونے والے میڈیکل کمیونٹی کے سبھی معروف چہروں کی ستائش کی۔ انھوں نے کہا کہ آئی ایم اے کے سابق صدر ڈاکٹر کے کے اگروال نے عوام کے درمیان ہیلتھ ایجوکیشن کو مقبول بنانے میں تعاون دیا۔ آرتھوپیڈیشین (ہڈی کے امراض کے ماہر) ڈاکٹر شیکھر اگروال نے ہزاروں مریضوں کا علاج کیا، ڈاکٹر پنکج بھٹناگر نے بھی بہت سے کینسر مریضوں کے علاج میں مدد کی۔ یہ وہ لوگ ہیں جو کووڈ کے شکار ہوئے ہیں۔

مرکزی وزیر صحت نے ان لاتعداد کووڈ جانبازوں کو بھی یاد کیا جو اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے موت کے شکار ہوگئے۔ اس سلسلے میں انھوں نے میڈیا کمیونٹی کی قربانیوں کو بھی یاد کیا جس نے جناب سنیل جین، جناب سیش نارائن سنگھ اور جناب روہت سردانا جیسی قابل ذکر شخصیات کو کھودیا۔

دورے کے دوران میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ایس وی آریہ، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سرویش ٹنڈن اور ادارے کے دیگر سینئر فیکلٹی ممبران / ڈاکٹر ان کے ہمراہ تھے۔

 

******

شح۔ م م۔ م ر

U-NO.4636



(Release ID: 1720057) Visitor Counter : 216


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu