جل شکتی وزارت
پانی کے معیار کی مانیٹرنگ اور نگرانی کی سرگرمیاں انجام دینے کے لئے ریاستوں / مرکز زیر انتظام خطوں کو ایڈوائزری جاری کی گئی
تمام لیبارٹریز کو معمولی شرح پر پانی کے نمونوں کی جانچ کے لیے کھولے جائیں گے
Posted On:
15 MAY 2021 4:03PM by PIB Delhi
نئی دہلی۔ 15 مئی قومی جل جیون مشن (این جے جے ایم) نے ریاستوں / مرکز زیر انتظام خطوں کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں انہیں پورے ملک میں سبھی گاؤں کے ہر گھر اور عوامی مقامات پر پانی پینے کے پانی کو یقینی بنانے کے لیے پانی کے معیار کی نگرانی اور مانٹرینگ (ڈبلیو کیو ایم اینڈایل ) کی سرگرمی انجام دینے کے لیے کیا گیاہے۔ کووڈ – 19 وبائی مرض کے تناظر میں ، روک تھام کے عمل سمیت ، صحت عامہ کی اہمیت اچھی طرح سمجھا جا سکتا ہے ۔ بہتر حفظان صحت کے لیے پینے کا صاف پانی ، بہتر صفائی و ستھرائی ایک لازمی شرط ہے۔ مزید یہ کہ پانی سے پیدا ہونے والی متعدد بیماریوں کو باقاعدگی سے پانی کے معیار کی جانچ اور بروقت تدارک کے عمل سے روکا جاسکتا ہے۔ ایڈوائزری میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پانی کے معیار کی مانیٹرنگ اور نگرانی نہ صرف لوگوں ، خاص طور پر بچوں کو بیمار ہونے سے بچائے گی بلکہ قیمتی جانوں کو بچانے میں بھی مددگار ہوگی۔
جل جیون مشن ، جس پر عملدر آمد ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں کے اشتراک سے کیا جارہا ہے ، اس کا مقصد 2024 تک ہر دیہی گھروں کو پانی کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ جے جے ایم کے تحت ، فنڈ کی مختص رقم کے 2 فیصد تک پانی کے معیار کی مانیٹرنگ اور نگرانی کی سرگرمیوں پر استعمال کیا جانا ہے جس میں بنیادی طور پر فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کے) کا استعمال کرتے ہوئے مقامی آبی وسائل کی جانچ شامل ہے۔ سبھی پینے کے پانی کے وسائل کا سال میں ایک بار کیمیائی آلودگی اور سال میں دو بار بیکٹیریولوجیکل پیرامیٹرز (مانسون سے قبل اور بعد میں) کے لیے جانچ کی جانی ہے۔ اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ اس فنڈ کو لیبارٹریوں کے قیام ، اس کی اپ گریڈیشن ، انسانی وسائل کی خدمات حاصل کرنے ، ایف ٹی کے / شیشیوں ، ساز وسامان / شیشے کے برتن کی خریداری ، تربیت / صلاحیت سازی کی فراہمی ، آئی ای سی کی سرگرمیوں کو فوری طور پر انجام دینے کے لئے استعمال کیا جائے۔
پانی کے معیار کی نگرانی کے سلسلے میں مقامی کمیونٹی کو بااختیار بنانے کے پیش نظر ، ریاستوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ہر گاؤں میں مقامی کمیونٹی کے 5 افراد خصوصا خواتین کی شناخت کریں اور انہیں ٹریننگ دیں یعنی آشا کارکنان ، صحت کارکنان ، وی ڈبلیو ایس سی / پانی سمیتی ممبران ، اساتذہ ، ایس ایچ جی ممبران وغیرہ، جس دیہی سطح پر اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز میں ایف ٹی کے / بیکٹیریولوجیکل شیشیوں کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے معیار کی جانچ کی جا سکے۔ ہر ایک پنچایت کو مستقل بنیادوں پر جانچ کرنے میں اہل بنانے کے لیے ایف ٹی کے / شیشیوں کی خریداری کی جاتی ہے اور ہر پنچایت کو فراہم کی جاتی ہے ۔
مزید برآں ، جل جیون مشن – واٹر کوالٹی مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (جے جے ایم-ڈبلیو کیو ایم آئی ایس) کو انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) ، ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ ریسرچ (ڈی ایچ آر) کی شراکت میں پانی کے معیار کے انتظام کے لئے موبائل اپلی کیشن کے ساتھ ساتھ ایک آن لائن پورٹل کی شکل میں تیار کیا گیا ہے۔ پانی کے معیار کی جانچ کے تمام اعداد و شمار یعنی نمونے جمع کرنا ، جانچ کے نتائج ، موبائل لیب سمیت تجربہ گاہوں میں اور پانی کے معیار کی جانچ کٹس کے ذریعے اس پورٹل پر اپ لوڈ کیے جاتے ہیں۔ پانی کے معیار سے متعلق تمام اعداد و شمار کی ایک ہی جگہ پر دستیابی ہر پینے کے پانی کے ذرائع کی آسانی سے رسائی اور اس کا پتہ لگانے میں مددگار ثابت ہوگی تاکہ ہر گھر کے لئے بروقت تدارک کی کارروائی کو یقینی بنایا جاسکے گا۔ پورٹل تک رسائی کا لنک https://jaljeevanmission.gov / یا
https://neer.icmr.org.in/website/main.php ہے۔
ایڈوائزری نے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہر ریاست/ مرکز کے زیر انتظام خطے میں کم از کم ایک ریاست / مرکز کے زیر انتظام خطے کی سطح کی لیبارٹری اوربڑی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں میں علاقہ وار لیبارٹری ہونی چاہئیں تاکہ آس پاس کے تمام ذرائع کی باقاعدگی سے جانچ کی سکے۔ اسی طرح ، تمام اضلاع میں ضلعی سطح پر لیبارٹری بنانے اور اس کے قیام کو اولین ترجیح دی جانی چاہیے۔ تمام ریاستی / علاقائی اور ضلعی سطح کے لیبارٹریوں کو مکمل طور پر فعال بنایا جانا چاہیے اور ان کے لیے این اے بی ایل کے ذریعہ تصدیق کی جانی چاہیے اور انہیں این اے بی ایل سے تسلیم کرانا لازمی ہے۔
مزید یہ کہ تمام لیبارٹریوں کو عوام کے لئے کھولنا چاہیے، جس سے ان کے پانی کے نمونے کی جانچ معمولی شرح پر کی جا سکے۔ اس سے عوام کے مابین فراہم کردہ پانی کے معیار پر اعتماد پیدا ہوگا اور پانی صاف کرنے والے آلات کی مانگ کو کم کیا جائے گا۔
جل جیون مشن کا مقصد خدمت کی فراہمی ہے نہ کہ صرف بنیادی ڈھانچے کی تخلیق۔ بااختیار اور قابل پنچایتوں کے ساتھ ساتھ کمیونٹی کے لوگ، جو بالآخراس تخلیق کیے گئے انفرااسٹرکچر کی نگرانی کرے گی ، اپنے پورے گاؤں کے مکمل ڈیزائن کے لیے ہر گاؤں میں پانی کی فراہمی کے نظام کو چلانے ، برقرار رکھنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض۔ا ج (
(15.05.2021)
U-4506
(Release ID: 1718997)
Visitor Counter : 220