حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر

بجلی سے چلنے والی الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال میں تیزی لانے کے لئے چارجنگ کی خاطر اختراعاتی، کم قیمت والے بنیادی ڈھانچے، کم لاگت والے اے سی چارج پوائنٹ (ایل اے سی) کے لئے بھارتی معیارات جاری کئے جائیں گے

Posted On: 12 MAY 2021 4:48PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  12/مئی2021 ۔

بھارت کے شہروں، قصبوں اور گاؤں کو جلد ہی بجلی سے چلنے والی گاڑیوں (ای وی) کے لئے کم لاگت والے جدید ترین نوعیت کے چارج پوائنٹ سے فائدہ ہوگا، جس سے بجلی سے چلنے والی دو پہیہ اور سہ پہیہ گاڑیوں کو اپنانے میں تیزی آسکتی ہے۔ آنے والے دنوں میں جاری ہونے والے بھارتی معیارات سے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے لئے چارجنگ بنیادی ڈھانچے کے تیزی سے بڑھانے کی اجازت ہوگی، جس کی ملک میں بہت ضرورت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1111LQN.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3336DTP.jpg

ای وی کو فروغ دینے کے لئے بھارت کے ٹرانسفارمیٹو موبیلٹی پروگرام کا مقصد کاربن کے اخراج کو کم کرنا، ہوا کی کوالٹی کو بہتر بنانا اور خام تیل کی درآمدات پر انحصار کم کرنا ہے۔ نیتی آیوگ (مشن فار ٹرانسفارمیٹو موبیلٹی اینڈ بیٹری اسٹوریج) کے ذریعہ کی گئی پہل اور ایف اے ایم ای-2 انسینٹیو کے آغاز کا مقصد بھارت میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی پیداوار اور مانگ کو فروغ دینا ہے۔ اس کے علاوہ صارفین کے ذریعہ ای وی کو اپنانا، ای وی چارجنگ بنیادی ڈھانچے کی آسان دستیابی پر بھی منحصر ہوگا۔ ممکنہ خریداروں کو گھر سے دور ہونے پر اپنی گاڑیوں کے لئے چارجر تلاش کرنے کے تئیں پراعتماد ہونا چاہئے۔

انٹرنل کمبسٹن انجن (آئی سی ای) والی دو پہیہ اور سہ پہیہ گاڑیوں کا حصہ ہمارے ملک میں گاڑیوں کی کل فروخت کا 84 فیصد ہے، لہٰذا الیکٹرانک گاڑیوں کو سب سے تیزی سے اپنانے کی امید دوپہیہ اور سہ پہیہ گاڑیوں میں ہے۔ پیشگی تخمینے کے مطابق 2025 تک امید ہے کہ 4 ملین تک ایسی گاڑیاں ہر سال فروخت کی جاسکتی ہیں۔ 2030 تک ان کی تعداد تقریباً 10 ملین تک بڑھ سکتی ہے۔ اس شعبہ کے فروغ کے لئے گاڑیوں کی چارجنگ کی سہولت انتہائی آسان ہونی چاہئے اور یہ آسانی سے عوام کے لئے دستیاب ہو۔ اس میں باہمی لین دین کی حمایت ہونی چاہئے اور سستی ہونی چاہئے۔ دنیا بھر میں فروغ دیے گئے زیادہ تر نظامات میں توانائی کی اعلیٰ سطح کا حل موجود ہے اور وسیع پیمانے پر استعمال کے لئے بہت مہنگی ہے۔

سائنس و ٹیکنالوجی محکمہ (ڈی ایس ٹی)، بھارت سرکار کے اعلیٰ سائنسی مشیر (پی ایس اے) کے دفتر نے نیتی آیوگ کی ٹیم کے ساتھ قریبی تال میل کے اس چیلنج کو اپنے ہاتھوں میں لیا تھا۔ الیکٹرانک گاڑیوں کے بنانے والوں، آٹو اور الیکٹرانک سامان سپلائی کرنے والوں، بجلی اداروں اور مواصلاتی خدمات دستیاب کرانے والوں سمیت سبھی حصص داروں کو شامل کرنے والی ایک کمیٹی نے خصوصیات، پروٹوٹائپ مصنوعات کو فروغ دینے اور مجوزہ معیارات کی جانچ اور توثیق کے لئے تیز رفتاری سے کام کیا ہے۔ یہ معیارات رسمی طور پر بیورو آف انڈین اسٹینڈرس (بی آئی ایس) کے ذریعہ جاری کئے جائیں گے۔

گروپ نے سستے ای وی چارجنگ بنیادی ڈھانچے میں عالمی اعتبار سے کامیابی کے لئے اسمارٹ فون کے ساتھ چلنے والے ایک اسمارٹ اے سی چارج پوائنٹ کے لئے 3500 روپئے (50 ڈالر) سے کم کا ٹارگیٹ پرائز طے کیا تھا۔ معیارات کا تیز رفتاری سے فروغ، صنعت اور حکومت کے درمیان قربت کے ساتھ کام کرنے اور محنت کے ساتھ ٹیسٹنگ اور ویلیڈیشن میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ ای- اسکوٹر اور ای- آٹو رکشہ کو چارج کرنے کے لئے کم قیمت والے ان اے سی چارج پوائنٹ (ایل اے سی) سے 3 کلوواٹ تک کی بیٹری چارج کی جاسکتی ہے۔ صارفین کا اسمارٹ فون کم طاقت والے بلیوٹوتھ کے ذریعہ سے ایل اے سی کے ساتھ رابطہ کرے گا اور بیک- انڈ تک لنک کرے گا، جہاں لین دین کی ادائیگی اور اینالیٹکس کی سہولت ہوگی۔ صارفین کے اسمارٹ فون کا استعمال کئی کھاتوں اور پیمنٹ متبادل کے لئے کیا جاسکتا ہے۔

کئی بھارتی مینوفیکچرر پہلے سے ہی اس چارج پوائنٹ ڈیوائس کو بھارتی معیارات کے مطابق بنانے کے لئے پہلے سے کام کررہے ہیں، جس کا ٹارگیٹ پرائز کم از کم 3500 روپئے سے شروع ہوتا ہے۔ ایل اے سی ڈیوائس کو کسی بھی جگہ پر زیادہ سے زیادہ اونچائی والی جگہ پر اور جہاں ایک 220 وولٹ، 15 ایمپیئر کی سنگل فیز لائن دستیاب ہے، وہاں نصب کرنے کا ارادہ ہے۔ ان چارجنگ پوائنٹ کو خاص طور پر میٹرو اور ریلوے اسٹیشنوں، شاپنگ مال، اسپتالوں، دفتری احاطوں، اپارٹمنٹ کی پارکنگ اور یہاں تک کہ کیرانہ اور دیگر دکانوں پر نصب کرنے کا ہدف ہے۔

بھارتی معیارات کا مسودہ الیکٹرو موبیلٹی معیارات پر بی آئی ایس کمیٹی کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔ معیارات کا رسمی اجرا، سمپل پروڈکٹ کے فیلڈ اور ڈیوریبلٹی ٹرائلس کی تکمیل کے بعد آئندہ دو مہینوں کے اندر کیا جائے گا۔ یہ امید کی جاتی ہے کہ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے لئے بڑی تعداد میں کم لاگت والے چارجنگ بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ایک نیا صنعتی شعبہ طلوع ہوگا۔

ڈی ایس ٹی- پی ایس اے او گروپ آن چارجنگ انفرااسٹرکچر کے چیئرمین ڈاکٹر وی سمنترن نے کہا کہ جب صنعتیں اور سرکاری ادارے قومی اہداف پر کام کرنے کے لئے ایک ساتھ آئیں گے تو تیزی کے ساتھ قابل ذکر پیش رفت کی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ اس کوشش سے بھارت میں انٹلیجنٹ کوسٹ- اینوویشن کے لئے صلاحیتیں سامنے آئی ہیں۔ بھارت میں قابل برداشت رکاوٹوں کی مانگ ہے کہ ہم لاگت اور آسان رسائی، دونوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے مسائل کا حل نکالیں۔

نیتی آیوگ کے نائب صدر ڈاکٹر راجیو کمار نے کہا کہ اگلے منطقی قدم کے طور پر مہنگے چارجنگ اسٹیشنوں کے بجائے چارجنگ پوائنٹ پر زور دینے کے سبب ٹیم کے ذریعہ ہلکی الیکٹرک گاڑیوں کے زمرے کے لئے ایل اے سی چارجنگ معیارات تیار کرنے کے لئے تیزتر کوششیں کی گئی ہیں۔

 

******

شح۔ م م۔ م ر

U-NO4430

 


(Release ID: 1718199) Visitor Counter : 739