صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کابینہ سکریٹری نےملک میں کووڈ صورتحال کا جائزہ لیا


ویکسی نیشن اورآکسیجن کی سپلائی کے ماہرین کے گروپ، بالترتیب اپریل ، 2020 اور اگست ، 2020 سے کام کر رہے ہیں

ویکسین کی دوسری خوراک، وائرس کے خلاف مؤثر مدافعت پیدا کرنے کے لئے، ترجیح ہونی چاہئے

ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ ویکسین کے ضیاع کو کم سے کم کیا جانا چاہئے

آکسیجن کا عقلی استعمال کرنا چاہئے

دیہی علاقوں میں کووڈ کی دیکھ بھال کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لئے فیلڈ کارکنان اور کمیونٹی قائدین مصروف عمل ہونے چاہئیں

Posted On: 11 MAY 2021 8:50PM by PIB Delhi

نئی دہلی 11 مئی 2021: ملک میں کووڈ کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے، کابینہ سکریٹری کی زیرصدارت ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں کا 33 ویں اجلاس ہوا۔ اس اجلاس میں تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں اور صحت کے سیکرٹریوں نے شرکت کی۔

کابینہ سکریٹری جناب راجیو گوبہ نے حکومت ہند کی طرف سے گذشتہ سال سے کووڈ وبائی مرض کے اثر کو کنٹرول کرنے میں کی جانے والی کارروائی کے بارے میں ریاستوں کو آگاہ کیا اور ان کے ساتھ حکومت ہند کے ذریعہ تشکیل دی گئی ٹاسک فورس اور ماہر گروپوں کے ذریعہ صحت کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور اضافہ ، ویکسینوں کی تحقیق و پیداوار ، غریب لوگوں کی فلاح و بہبود ، ویکسی نیشن اور آکسیجن کی فراہمی جیسے کئے گئےاہم امور کو ان کے ساتھ ساجھا کیا۔ ۔ جناب گوبہ نے صحت کے بنیادی ڈھانچے کو توسیع دینے کے لئے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے کئے گئے حقیقی وقت کے کام کی بھی تعریف کی اور انہیں وزارت صحت اور خاندانی بہبود اور ہندوستان کی حکومت کی دیگر وزارتوں کی طرف سے گھر سے الگ تھلگ کرنے ، ہلکے سی او وی آئی ڈی کیسوں وغیرہ کی دیکھ بھال کے بارے میں جاری کردہ مختلف مشوروں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم کی ستمبر 2020 سے ایل ایم او کی پیداوار اور فراہمی کے لئے گھریلو صنعتوں کے ساتھ سرگرم عملی شمولیت سے زمین ، ہوا اور پانی پر ایل ایم او کی نقل و حمل کے مختلف رسد کے معاملات کو حل کرنے میں بڑی مدد ملی ہے۔

کابینہ کے سکریٹری نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ کی جانے والی کارروائی کے بارے میں عوام کو آگاہ رکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور یقین دہانی کرائی کہ اسپتالوں میں آکسیجن کی فراہمی اور دیگر طبی وسائل بروقت مہیا کرانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔

کابینہ کے سکریٹری ، جناب راجیو گوبہ نے بتایا کہ وزیر اعظم نے اپریل ، 2020 میں ملک میں ویکسین کی ترقی اور تیاری کے لئے ماہرین کا ایک گروپ تشکیل دیا تھا ، اور بعد ازاں اگست ، 2020 میں ٹیکوں کی تقسیم کے لئے ماہرین کا ایک اور گروپ تشکیل دیا گیا تھا۔ ماہرین کے مشورے پر ترجیحی گروپوں کی نشاندہی کی گئی تھی اور ان ترجیحی گروپوں کی ویکسی نیشن حکومت ہند نے ریاستوں کو بلا قیمت کی تھی۔ اس کے بعد ، مطالبہ کے مطابق ، دیگر کمزور گروپوں کو بھی ترجیحی فہرست میں شامل کیا گیا۔ انہوں نے تاکید کی کہ ویکسی نیشن کی دوسری خوراک کے اہل افراد کو ترجیح دی جانی چاہئے اور اس ویکسی نیشن کے ضیاع کو کم سے کم کیا جانا چاہئے۔ ویکسی نیشن کے موضوع سے متعلق غلط اطلاعات پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ، انہوں نے بتایا کہ تمام ویکسین جو مرکزی حکومت یا ریاستی حکومتوں کے ذریعہ خریدی جاتی ہیں ، دراصل ریاستوں کے عوام کے لئے ہیں اور مرکزی سطح پر اس کی کوئی کھپت نہیں ہے۔

سکریٹری ہیلتھ نے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درخواست کی کہ وہ جانچ ، ضروری کارروائی اور وبائی مرض کی مقامی قابو پذیری ، اسپتال کے انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے ، انسانی وسائل کو بڑھانے ، آکسیجن کا عقلی استعمال کرنے وغیرہ کے کاموں کوترجیح دیں۔ انہوں نےاگلے تین ماہ کے اندر1213پی ایس اے پودے لگانے کے منصوبے کے بارے میں مطلع کیا۔ ویکسینوں کے جائز استعمال کا اعادہ کرتے ہوئے ، انھوں نے بہتر مدافعت کے لئے ویکسین کی دونوں خوراکوں کی تکمیل کی اہمیت سے متعلق آگاہی مہم کی ضرورت پر زور دیا۔

ریاستوں کو، روزانہ کی بنیاد پر ویکسین تیار کرنے والوں کے ساتھ بات چیت کے لئے، مخصوص ٹیمیں تشکیل دینا چائیں۔اطلاعات اور نشریات کے سکریٹری نے کووڈ متناسب رویہ کے تسلسل کی اہمیت اور حکومت ہند کی طرف سے جاری کردہ مختلف رہنما خطوط اور مشوروں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے پر زور دیا جو https://www.mygov.in/covid-19/ پر بھی دستیاب ہے۔

انھوں نے ریاستوں سے درخواست کی کہ  وہ شہری ،دیہی علاقوں نیز قبائلی علاقوں میں بھی، آنگن واڑی کارکنان ، آشا کارکنان ، اے این ایمز اور دیگر جیسے کارکنان کو شامل کرکے مزید آگاہی پھیلائیں۔ انھوں نے ان سے یہ درخواست بھی کی کہ وہ کمیونٹی کے رہنماؤں اور مقامی اثر والے لوگوں کو شامل کرکے عوام الناس تک مناسب رہنما خطوط کی تشہیر کریں تاکہ کووڈ کی ابتدائی علامات اور اس کے بعد کی دیکھ بھال سے متعلق کوئی گھبرائیں نہیں۔

****

 

U.No. 4403

ش ح۔ ا ع ۔س ا


(Release ID: 1717844) Visitor Counter : 197