صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مرکز نے، کووڈوباکے حالیہ مرحلے سے پیداضرورتوں کو پورا کرنے اورچیلنجوں سے نمٹنے نے کے لئے ،مشرقی بھارت کی پانچ ریاستوں کی تیاریوں کاجائزہ لیا
کارروائی کے پانچ اہم شعبوں کو اجاگر کیا گیا
Posted On:
05 MAY 2021 8:50PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 06 مئی 2021: صحت کے مرکزی سکریٹری راجیش بھوشن نے نیتی آیوگ کے صحت سے متعلق رکن ڈاکٹر ونود کے پال نے آج مشرقی ریاستوں آسام ، مغربی بنگال ، اوڈیشہ ، بہار اور جھارکھنڈ کے ساتھ ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ کی صدارت کی ۔جائزہ میٹنگ میں کووڈ -19 وبا پر قابو پانے اور اس سے متعلق بندوبست کے لئے ان مشرقی ریاستوں کی طرف سے کئے گئے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ حالات سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ وبا اب مشرق کی طرف بڑھ گئی ہے او ران ریاستوں میں روزانہ کی بنیاد پر کیسوں کی تعداد نیز شرح اموات میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ۔
صحت سے متعلق تحقیق کےسکریٹری اور آئی سی ایم آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر بلرام بھارگو ڈی جی ایچ ایس ڈاکٹر پروفیسر سنیل کمار ،صحت کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ آرتی آہوجہ ، این سی ڈی سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سجیت کے سنگھ اور صحت کے پرنسپل سکریٹری ،قومی صحت مشن کے ڈائریکٹر اور متعلقہ ریاستوں کے نگرانی افسران بھی میٹنگ میں موجود تھے۔
ان ریاستوں میں کووڈ -19 وبا کے حالیہ مرحلے سے پیدا ضرورتوں کو پورا کرنے اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ان پانچ شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں اہمیت کے ساتھ کام کیا جانا ہے۔ کووڈ -19 کی وجہ سے روزانہ کیسوں اور شرح اموات میں اتنا زیادہ اضافہ ہوا ہے ، جس کی پہلے کوئی نظیر نہیں ملتی ۔
اسپتالوں میں کووڈ-19 کے شدید مریضوںکو صحت خدمات اور انہیں کلینکل بندوبست فراہم کرنے میں انسانی وسائل کی اشد اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ریاستوں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ آیوشمان بھارت ،صحت وتندرستی مراکز میں سماجی صحت افسران سی ایچ او کی ، کارکردگی سے متعلق رقوم اور اے این ایم ودیگر صحت کارکنوں کو ترغیبات کی بروقت ادائیگی کردی گئی ہے ۔ ریاستوں کو دی جانے والی این ایچ ایم رقوم کا استعمال اس مقصد سے کیا جاسکتا ہے۔ اگرآج ہی سے آغاز کیا جائے تو ملک بھر کے ان اضلاع کی فہرست صحت کی وزارت کی ویب سائٹ پر ڈال دی گئی ہے ، جہاں جانچ کے بعد متاثر پائے جانے کی شرح لگاتاربیس فیصد سے زیادہ ہے۔ریاستوں کو چاہئے کہ وہ ان ضلعوں میں اپنی کوششوں پر زیادہ توجہ دیں۔ ریاستوں میں محدود نقل وحرکت کی مدت کے دوران وقت کو اسپتالوں میں بنیادی ڈھانچے میں اضافے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے، جس میں منقولہ اسپتالوں کی تعمیر ،ہوٹلوں کو اسپتالوں میں بدلنا اور فیلڈ اسپتال شامل ہیں ۔
ریاستوںکو یہ بات بتائی گئی کہ پچھلے سال ایک ہدایت جاری کی گئی تھی ،جس میں اسپتالوں میں داخل مریضوں کی کلینکل دیکھ بھال ، آسکیجن کے استعمال کے بہت سے معمولات بتائے گئے تھے ۔اس کا انحصار ہرریاست کے مخصوص حالات پر ہے۔ اسپتالوں میں کلینکل دیکھ بھال والے مریضوں کے مختلف زمروں کی آکسیجن ضروریات بھی اس ہدایت میں بیان کی گئی تھی۔ سبھی ریاستوں میں اس بات کی بھی ضرورت ہے کہ آکسیجن کا صحیح حساب کتاب رکھا جائے ۔کچھ ریاستوںکو چھوڑ کر باقی ریاستوں نے اس طریق کار کو نہیں اپنایا ۔ البتہ ریاستوں کو اس عمل کو اپنائے جانے کی د وبارہ تاکید کی گئی ۔
ریاستوں کو یہ بھی بتایا گیا کہ نرم روی پر مبنی قیمت طے کرنے اور کووڈویکسین کی حکمت عملی کے تیسرے مرحلے میں تیزی لانے کے حصے کے طور پر دواؤں کی مرکزی لیباریٹری نے ہرمہینے ویکسین بنانے والی کمپنیوں کو پچاس فیصد کی اجازت دی ہے۔یہ ویکسین ریاستی سرکاروںاور پرائیویٹ اسپتالوں کی طرف سے براہ راست خریداری کے لئے دستیاب ہیں ۔
ریاستوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو کی جانے والی ادائیگی کی منظوری دے دیں تاکہ ملک گیر ٹیکہ کاری مہم کے تیسرے مرحلے میں ریاستوں کو ویکسین کی بروقت کھیپ بھیجی جاسکے۔ حکومت سی ڈی ایل کی طرف سے منظورشدہ ویکسین کا اپنا ماہانہ 50فیصد حصہ خریدنا جاری رکھے گی اور ریاستی سرکاروں کو اس کی مفت دستیابی جاری رکھے گی۔جیسا کہ پہلے ہوتا رہا ہے ۔ریاستوں کو یہ بھی بتایا گیا کہ انہیں کووڈ ویکسین کی دوسری خوراک لینے والوں کو نظراندازنہیں کرنا چاہئے۔ ریاستوں کو ویکسین کی سپلائی کرنے کے بارے میں بتایا گیا کہ 70فیصد حصہ دوسری خوراک کے لئے مختص کیا جاناچاہئے جبکہ 30 فیصدحصہ پہلی خوراک والوں کے لئے۔
ڈاکٹر وی کے پال نے ریاستوں سے زور دے کر کہا کہ وہ اسپتالوں میں کلینکل دیکھ بھال کی صلاحیت میں اضافہ کریں جس میں ایمبولینس کی فراہمی ، جانچ کے بعد متاثر پائے جانے والی لوگوں کی زیادہ تعداد والے ضلعوں میں جانچ میں اضافہ اور حکومت کی نئی سہولیات کے تحت اضافہ شدہ انسانی وسائل سے متعلق بروقت فیصلہ کرنا شامل ہے۔انہوں نے ٹیلی میڈیسن خدمات میں پرائیویٹ شعبے کی حصہ داری کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا تاکہ سرکاری اسپتالوں پر سے بوجھ کم ہو اور کنٹینمنٹ کے اقدامات سے متعلق وزارت داخلہ کے حکم پرتندہی سے عمل کرنے کی درخواست کی ۔
آئی سی ایم آر کے ڈائریکٹر جنرل نے ریاستوں کوخبردار کیا کہ وہ مقررہ مدت ختم ہونے کے بعد متاثرہ مریضوں کی آر ٹی پی سی آر کی تصدیق کو ختم کرنے جیسے جانچ کے آلات کے موثر استعمال کے لئے تیار کئے گئے نظرثانی شدہ رہنما خطوط کو مدنظررکھیں ۔
این سی ڈی سی کے ڈائریکٹر نے متاثرہ افراد کے ،کووڈ کی شدیدحالت اختیار کرنے سے پہلے ان کی جلد تشخیص پر زور دیا، جن اضلاع میں ، جانچ کے بعدمتاثر پائے جانے والوں کافیصد قومی فیصدسےزیادہ ہے، ان میں سختی سے کنٹیمنٹ اقدامات کئے جانے کی ضرورت ہے نیز ان اضلاع میں متاثرہ افراد کا تیزی سے پتہ لگائے جانے کی ضرورت ہے ، جن میں جانچ کے بعد متاثر پائے جانے والوں کا فیصد دس سے کم ہے۔ انہوں نے جانچ سے متعلق بنیادی ڈھا نچے میں اضافے پر زور دیا۔
*************
ش ح۔اس ۔رم
(06-05-2021)
U- 42
(Release ID: 1716456)
Visitor Counter : 267