وزارت آیوش

آیوش کی وزارت  نے ’’آیوش-64‘‘ کے بارے میں اکثر وبیشتر پوچھے جانے والے سوالات کا جواب دیا ہے


مختلف جڑی بوٹیوں والی دوا  ’’آیوش – 64‘‘ معالجاتی تجربات میں کووڈ – 19 کے ہلکے سے درمیانہ کیسوں کے علاج میں مفید ثابت ہوئی ہے

Posted On: 04 MAY 2021 11:15AM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 04 ؍مئی : ماہرین نے عالمی وبا کووڈ  -19 کے دور میں ، مختلف  جڑی بوٹیوں والی دو  ’’آیوش -64‘‘ کو  امید کی ایک کرن قرار دیا ہے۔ اس دوا  کو اصل میں ملیریا کے علاج کی غرض سے 1980  میں تیار کیا گیا تھا اور اب کووڈ  - 19 کے علاج میں بھی اس کا  استعمال کیا جا رہا ہے۔ آیوش کی وزارت  کے تحت  آیور وید کے لئے مخصوص  ایک تحقیقی ادارے  ’’آیوروید کی سائنس میں تحقیق  کے لئے مرکزی کاؤنسل‘‘ (سی سی آر اے ایس) نے حال ہی میں سائنسی اور صنعتی  تحقیق کی کاؤنسل (سی ایس آئی آر) اور کئی دیگر  تحقیقی تنظیموں اور پورے ملک کے میڈیکل کالجوں کے تال میل سے اس دوا  کے وسیع اور جرات مندانہ معالجاتی تجربات مکمل کئے ہیں۔ ملک کے معروف سائنس دانوں کی سربراہی میں کئے گئے ان تجربات سے ظاہر ہوا ہے کہ  آیوش -64  میں قابل لحاظ  وائرس  مخالف اجزاء قوت مدافعت کے موافق اور اینٹی  پائیرٹیک پروپرٹیز  ہیں۔

وزارت کے ذریعہ 29  اپریل 2021  کو ایک پریس کانفرنس میں معالجاتی تجربات سے حاصل معلومات  کے اعلان کی وجہ سے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ طبی معالجوں کے درمیان بھی آیوش – 64  میں خاطر خواہ دلچسپی  پیدا ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں موصول ہوئے بہت سے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزارت نے اب ان سوالوں کے جواب ’’اکثر وبیشتر  پوچھے جانے والے سوالات (ایف اے کیو ایس)‘‘  فارمیٹ میں جاری کئے ہیں۔ اور انہیں یہاں پیش کیا جا رہا ہے۔

  1. آیوش – 64  کیا ہے ؟

آیوش – 64 ایک آیورویدک تدوین ہے، جسے آیوش کی وزارت کے تحت  آیوروید سے متعلق تحقیق کے لئے ایک اعلی ادارے آیورویدک سائنسز میں تحقیق کی مرکزی کاؤنسل ( سی سی آر اے ایس)  نے تیار کیا ہے۔ اصل میں یہ دوا  ملیریا کے علاج معالجہ کے لئے 1980  میں تیار کی گئی تھی اور اب اس دوا کو ، کووڈ  - 19  کے علاج کے لئے بھی  استعمال کیا  جا رہا ہے کیونکہ اس کے اجزاء میں قابل لحاظ مقدار میں وائرس  مخالف اجزاء ، قوت مدافعت کے لئے موافق بنانے والے اجزا ء وغیرہ پائے گئے ہیں۔ آیوش – 64  پر کئے گئے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ اس کے 36  میں سے 35   نباتاتی  اجزاء  میں کووڈ  - 19  وائرس کے خلاف کافی  مقدار میں دوسرے مادوں کے  ساتھ آمیز ہونے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس دوا کے استعمال سے  انفلوئنزہ جیسی  بیماریوں میں حوصلہ افزا نتائج بھی سامنے آئے ہیں۔ پورے بھارت میں 6 معالجاتی تجربات سے حاصل سائنسی  ثبوت کی بدولت  آیوش – 64  کی نشان دہی ، کووڈ – 19  کے ہلکے اور  درمیانی معاملوں اور بغیر کسی  علامت  والے کووڈ  - 19  کے معاملوں کے علاج  معالجہ میں معیاری  دیکھ بھال  میں ایک امکانی  ذیلی معاون  کے طور پر  کی گئی ہے تاکہ  شفایابی  اور معیار زندگی   کو بہتر بنایا جاسکے ۔

  1. آیوش – 64 کا کون استعمال کرسکتا ہے ؟

آیوش – 64  کو مریض  کووڈ  - 19  بیماری کے کسی بھی مرحلے میں استعمال کرسکتے ہیں۔ البتہ  اس کی مؤثریت  کے بارے میں بغیر کسی  علامتی والی ہلکی  اور دمیانی  بیمارے میں  بغیر کسی  مضر صحت نتیجے کے ، سائنسی  مطالعات کئے گئے ۔ اس کے علاوہ  وہ لوگ  بھی جنہیں ایمرجنسی  اقدامات یا  اسپتال  میں داخل کرائے جانے کی ضرورت  نہیں ہے، آیوش  - 64  کا استعمال کرسکتے ہیں۔ کووڈ  -19 کے ہلے  سے درمیانے  کیسوں کے مریض ، جن میں  بخار ، بے چینی،  بدن میں درد،  ناک میں بلغم جمنا،  ناک  بہنا، سر درد، کھانسی  وغیرہ  جیسی ابتدائی  علامات  ظاہر ہورہی ہیں اور جن میں کووڈ  - 19 کی کوئی بھی علامت نہ پائی گئی ہو وہ بھی بہتر نتیجے کے لئے  آر ٹی – پی سی آر  ٹیسٹ  کے ذریعے  بیماری کا پتہ لگانے کے سات دن کے اندر اندر  آیوش – 64 استعمال کرنا شروع کرسکتے ہیں۔

  1. میں آیوش – 64  کیوں استعمال کروں ؟

آیوش – 64  بیماری کی علامات اور اس کی شدت  کے لحاظ سے معالجاتی  شفایابی کی رفتار  میں خاطر خواہ اضافہ کرتی ہے۔ اس کے علاوہ اس دوا کے  عام صحت، تھکان ، بے چینی ، اضطراب، تناؤ ، ہاضمہ، عام صحت  مندی اور نیند پر بھی  خاطر خواہ مفید  اثرات  مرتب ہوتے ہیں۔

  1. کیا کووڈ  - 19  پر اس کی اثر انگریزی  اور کارگری سائنسی  اعتبار سے  ثابت ہو چکی ہے ؟

آیوش – 64 ، آیوش کی وزارت کے تحت  آیوروید کے شعبہ میں تحقیق  سے متعلق اعلی  ادارے  آیورویدک سائنسز میں تحقیق  کے لئے مرکزی کاؤنسل  (سی سی آر اے ایس)‘  کے ذریعہ تیار کی گئی  مختلف جڑی بوٹیوں پر مشتمل ایک تدوین ہے۔ جس کی تیاری  میں تمام  انضباطی  ضروریات  کے ساتھ ساتھ معیار اور  ادویہ  سازی سے متعلق  قرابا دین معیارات  پر سختی سے عمل کیا گیا ہے۔ آیوش  - 64  ملک میں کئے گئے وسیع  معالجاتی  تجربات کے ذریعہ معیاری دیکھ بھال کے ایک  معاون کے طور پر کووڈ – 19  انفیکشن کے بغیر کسی علامت والے معاملے ، ہلکے اور درمیانہ معاملے کے علاج میں سائنسی اعتبار سے مفید  ثابت ہو چکی ہے، معالجاتی  تجربات کے نتائج  سے پتہ چلا ہے کہ احتیاط  کے معیار کے ایک معاون کی حیثیت سے آیوش -64 سے طبی اعتبار سے اہم بہتری  نظر آئی ہے جس کی وجہ سے اسپتال میں کم  مدت کے لئے داخل کرانے کی ضرورت پیش  آئی ہے۔

  1. کووڈ  - 19  مریضوں میں آیوش – 64  کی بہترین ڈوز  کیا ہے ؟

 کووڈ – 19  کے بغیر کسی  علامت والے کیس میں  500 ملی گرام  کی دو گولیاں  کھانے کے ایک گھنٹہ بعد  گرم پانی کے ساتھ  دن میں دو مرتبہ  کھانی ہیں۔ یہ خوراک  14  تک  لینی ہے جب کہ ہلکے  اور درمیانہ  کیس میں 500 ملی  گرام کی دو گولیاں  کھانے کے ایک گھنٹہ  بعد گرم پانی کے ساتھ دن میں تین مرتبہ کھانی ہیں۔ یہ خوراک بھی 14  دن تک لینی ہے۔

  1. کیا آیوش  -64  کے کوئی  منفی اثرات ہیں؟

کچھ مریضوں میں دست  آنے کی شکایت  ہوسکتی ہے اور یہ خود ہی  ٹھیک ہو جاتے ہیں اور کسی بھی قسم کے علاج کی کوئی ضرورت نہیں پیش  آتی۔

  1. کیا آیوش -64  کو مرض کو  روکنے والی دو کے طور پر بھی استعمال کیاجاسکتا ہے ؟

مرض  کے پیشگی  دفعیہ یا حفظ  ماتقدم  کے طور پر بھی  یہ مفید ہے  اس لئے 500 ملی گرام  کی دو گولیاں  ایک دن میں  دو مرتبہ استعمال کرنی ہیں لیکن معالجاتی  مطالعات  کے ذریعہ  مرض کو روکنے والی دوا کے  طور پر  آیوش – 64  کی اثر انگیزی  کا اظہار نہیں ہوسکا ہے۔ لیکن اگر کوئی شخص  کووڈ  - 19  سے متاثر  ہو چکا ہے تو  آیوش  64  کو علامات  ظاہر ہونے پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ایسے معاملے میں متاثرہ شخص کو  آر ٹی – پی سی آر  یا ریپڈ اینٹی جن ٹسٹ کے ذریعے کووڈ  -19  کے لئے اپنی  جانچ  کرانی چاہئے اور ایس او سی پر عمل کرنا چاہئے۔

  1. کیا آیوش  - 64 کو ہلکے کیسوں میں ایک آزادانہ طور پر علاج کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے ؟

اسے ایک  آیورویدک معالج کی نگرانی میں ہلکے  کیسوں میں ایک آزادانہ علاج کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ بشرطیکہ مناسب متعلقہ  سہولیات دستیاب ہوں۔ البتہ  یہ صلاح دی جاتی ہے کہ آیوش  64  کو  ہلکے سے درمیانہ   بیماری میں اور جب مریض گھر میں ہی الگ تھلگ رہ رہا ہو، تو  ایس او سی  کے ایک معاون  کے طور پر  استعمال کیا جاسکتا ہے۔ آیوش  64  کو ایک مستند  آیوش  معالج کی صلاح کے مطابق  بھی استعمال کیا جانا چاہئے۔

  1. آیوش -64  کو کتنے  روز تک  استعمال کیا جانا چاہئے ؟

آیوش -64  کو کم از کم 14  دن کی مدت کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ البتہ  اگر ضروری ہو تو  اسے مستند آیوش معالج کی صلاح کے مطابق 12 ہفتے تک بھی استعمال کیا  جاسکتا ہے۔

  1. آیوش – 64  کو کیسے  استعمال کیا جائے ؟

اسے گرم پانی سے اور ترجیحاً  کھانے کے ایک گھنٹہ بعد استعمال کرنا چاہئے۔

  1. کیا دیگر مہلک بیماریوں سے متاثرہ  کووڈ – 19 کا کوئی مریض، آیوش  64  کا استعمال کرسکتا ہے ؟

بلند فشار خون ، ذیابیطس وغیرہ جیسی مہلک بیماریوں سے متاثرہ  مریض ، بغیر کسی علامتی والی ہلکی سے درمیانی بیماری کے لئے آیوش 64  کا استعمال کرسکتے ہیں اور انہیں صلاح دی جاتی ہے کہ وہ  اپنے متعلق  دوا  علاج کے لئے استعمال کی جانے والی مرکب دوا کا استعمال ترک نہ کریں۔

  1. کیا ٹیکہ لگوانے کے بعد  آیوش – 64  کا استعمال  محفوظ ہے؟

ہاں،  اگر کوئی شخص  ٹیکہ لگوانے کے بعد بھی  انفیکشن سے متاثر ہوتا ہے تو آیوش  معالج کے  ساتھ  صلاح ومشورے کے بعد  ایس اے   آر ایس  سی او وی-2 کے لئے آر تی – پی سی آر  مثبت  ٹیسٹ کرانے کے سات دن  کے اندر اندر آیوش  64  کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ البتہ  سائنسی  مطالعات  کے ذریعہ اس کے حق میں ثبوت  سامنے نہیں آیا ہے۔

  1.  کیا حاملہ یا دودھ پلانے والی خواتین کے لئے اس کا استعمال محفوظ  ہے؟

سائنسی  مطالعات  کے ذریعہ حاملہ  یا دودھ پلانے والی خواتین میں آیوش 64  کی  حفاظت کا تعین نہیں ہو سکا ہے۔

  1. کیا آیوش -64 مارکیٹ میں دستیاب ہے ؟

یہ مارکیٹ میں دستیاب ہے اور اسے  آیورویدک دو فروشوں سے خریدا جاسکتا ہے۔ البتہ  اس بات کی یقین دہانی کرانی ہوگی کہ اسے اوور دی کاؤنٹر (او ٹی سی) دوا کے نسخہ کے طورپر استعمال نہیں کیا جانا چاہئے اور آیورویدک معالجوں  کی نگرانی میں ہی اس کا استعمال کیا جانا چاہئے۔

  1. آیوش -64  کے استعمال کے دوران مجھے کن رہنما  ہدایات  پر عمل کرنا چاہئے ؟

آیوش -64  کے استعمال کے دوران  کسی بھی قسم کی خصوصی  احتیاط  پر عمل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ البتہ  سب کو حکومت  ہند کی آیوش  کی وزارت ، اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعہ  کووڈ – 19  سے متعلق  جاری کی گئیں تمام  رہنما ہدا یات  پر ضروری عمل کرنا چاہئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ع م۔ ق ر

4179U-



(Release ID: 1715879) Visitor Counter : 1322