نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

ترقی کو رفتار دینے کے لئے ہماری صنفی محاصل کے در وَا کریں، نائب صدر جمہوریہ کی صنعتی دنیا سے اپیل


خواتین ہمارے مستقبل کی ترقی کی رہنما ہیں: نائب صدر جمہوریہ جناب وینکیا نائیڈو

جناب نائیڈو نے بھارت کے لئے ایسی صورت حال پیدا کرنے کی اپیل کی جو تنخواہوں کے معاملہ میں صنفی برابری کی راہ ہموار کرے اور فارمل سیکٹر میں موجود رکاوٹوں کو دور کرے

وبا کا لڑکیوں کی تعلیم پر غیرمعمولی اثر پڑا ہے – مشن موڈ میں اسے درست کئے جانے کی ضرورت ہے: نائب صدر

’ایجوکیٹ، انلائٹین، امپاور‘: ہماری ترقی کی رہنما بننے کے لئے خواتین کے لئے نائب صدر کا منتر
نائب صدر نے کووڈ-19 کے خلاف جنگ میں صف اوّل کی خواتین جانبازوں کی ستائش کی

جناب نائیڈو نے فکی لیڈیز آرگنائزیشن (فکی ایف ایل او) کی ’وندے ماترم‘ تقریب سے ورچول طریقے پر خطاب کیا

Posted On: 30 APR 2021 5:29PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  30/اپریل2021 ۔ نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج صنعتی دنیا سے اپیل کی کہ وہ ’صنفی محاصل‘ کے در وَا کرے تاکہ بھارت کو تیزتر ترقی کی راہ پر ڈالا جاسکے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری خواتین لیبر فورس تقریباً 20 فیصد ہے۔

فکی لیڈیز آرگنائزیشن (فکی ایف ایل او) حیدرآباد چیپٹر کی ایک تقریب سے ورچول طریقے پر خطاب کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ ہم اکثر اس حقیقت کو نظرانداز کرجاتے ہیں کہ ہمارے پاس آبادی سے متعلق ایک ایسا اہم سرمایہ موجود ہے جس کے دَر وَا کئے جانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ خواتین کی زیر قیادت صنعتی ورک فورس ترقی کو تیز رفتار دے سکتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں ان صلاحیتوں میں سے بہترین صلاحیتوں کو باہر نکالنے کی ضرورت ہے، تاکہ ہماری معیشت کو آگے بڑھنے کے لئے قوت دی جاسکے۔ خواتین مستقبل کی ہماری ترقی کی رہنما ہیں۔

نائب صدر جمہوریہ نے ایسے امور پر بھی غور و فکر کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو کام کی جگہوں پر خواتین کی مکمل صلاحیتوں سے استفادہ کی راہ میں حائل ہوتے ہیں۔ صنفوں کے درمیان عدم مساوات میں موجودہ وبا میں مزید کھائی پیدا کی ہے، اس بات کو مشاہدے میں لاتے ہوئے جناب وینکیا نائیڈو نے مشورہ دیا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے ’ریپریزنٹیشن، ریومونیریشن اینڈ رول یعنی نمائندگی، اجرت، اور رول پر توجہ دی جائے۔

تنخواہ میں فرق کے معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ یکساں کام کے لئے یکساں ادائیگی ایک بنیادی مطالبہ ہونا چاہئے، کیونکہ ابھی تک اس کی تکمیل نہیں ہوپائی ہے۔  یہ صورت حال سب سے زیادہ ترقی یافتہ ممالک اور کارپوریٹ دنیا کے اعلیٰ ترین زمرے بندی میں یہی صورت حال ہے۔ انھوں نے کہا کہ ورلڈ اکونومک فورم کی گلوبل جینڈر گیپ رپورٹ 2020 میں، ایڈوانسڈ معیشتوں میں بھی تنخواہوں کے معاملے میں 15 فیصد تک کے فرق کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جہاں تک تنخواہوں کا تعلق ہے کسی بھی ملک نے صنفی مساوات حاصل نہیں کیا ہے۔

اس سلسلے میں نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت کو اس فرق کو پاٹنے میں قائدانہ رول ادا کرنا چاہئے۔ ترقی پسندانہ زچگی فوائد (ترمیمی) قانون، 2017 کی ستائش کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس نے زچگی کے متعلق چھٹی کو 12 ہفتوں سے بڑھاکر 26 ہفتے کرکے ترقی یافتہ ملکوں تک کو ایک راہ دکھائی ہے۔ اس قانون سے صنفی بنیاد پر ادائیگی میں فرق کو کم سے کم کرنے میں مدد ملے گی۔

فارمل سیکٹر میں خواتین کی کم نمائندگی کے مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ رکاوٹوں کو توڑنے کا معاملہ سب سے نچلی سطح پر ہی نہیں رکنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ گلاس- سیلنگ اسٹریچز بہت اوپر تک ہونا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ 500 فارچون کمپنیوں میں بھی محض 35 خواتین سی ای او ہیں۔

اس تناظر میں جناب نائیڈو نے اپنی مسرت کا اظہار کیا کہ بھارت نے ہر سال پورے ملک سے تعلق رکھنے والی بہت سی خواتین مختلف شعبوں میں راہیں بنارہی ہیں۔ انھوں نے گرانٹ  تھورن ٹن کے ذریعہ جاری کی گئی ’ویمن اِن بزنس 2021‘ رپورٹ کا حوالہ دیا، جس کے مطابق سینئر مینجمنٹ پوزیشن پر کام کرنے والی خواتین کے اعتبار سے بھارت کا دنیا میں تیسرا مقام ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سے کام کاجی خواتین کے تئیں بھارتی بزنس کے بدلتے ہوئے منظرنامے اور بھارتی معیشت میں مثبت رجحانات کا اشارہ ملتا ہے۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ کمپنیاں اب شمولیت پر مبنی ورک کلچر کے طویل مدتی فوائد کو سمجھنے لگی ہیں۔

لڑکیوں کو معیاری تعلیم دستیاب کرانے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ لڑکیاں اسکولوں میں لڑکوں سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہیں، لیکن اعلیٰ تعلیم میں ان کے اندراج کے معاملے میں ایک خلا ہے۔ انھوں نے یہ بات بھی کہی کہ وبا کے سبب لڑکیوں کی تعلیم پر غیرمعمولی اثر پڑا ہے۔ جناب نائیڈو نے زور دے کر کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اس فرق کو مشن موڈ میں درست کرنے کی کوشش کریں۔

نائب صدر جمہوریہ نے خواتین کو سیاسی، معاشی اور سماجی نقطہ نظر سے بااختیار بنانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے مشورہ دیا کہ سیاسی اعتبار سے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ریاستی قانون ساز اداروں اور پارلیامنٹ میں خواتین کے لئے خاطرخواہ ریزرویشن کے نظام کو متعارف کرائیں۔ اقتصادی اعتبار سے ہمیں خواتین کو اس لائق بنانا ہوگا کہ وہ اسٹینڈ اپ انڈیا جیسی اسکیموں کے توسط سے کاروبار اور کوآپریٹیو ادارے شروع کرسکیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ خواتین کو کسی طرح کے امتیازی سلوک کا سامنا نہ کرنا پڑے اور خواتین کے خلاف مظالم کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ’’ایجوکیٹ، انلائٹین اینڈ امپاور‘‘ ہمارا منتر ہونا چاہئے، تاکہ خواتین کو ان کو صحیح حق دلایا جاسکے۔

اس موقع پر جناب نائیڈو نے ان خواتین کی بھی ستائش کی جو کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں صف اوّل میں رہی ہیں، جن میں ڈاکٹر، نرسیں، پیرا میڈیکل اسٹاف، سنیٹری ورکرس، آشا ورکرس اور خواتین پولیس شامل ہیں۔

کووڈ-19 کی دوسری لہر کے تئیں اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بھارت کووڈ کے اس دشوار مرحلے سے مزید مضبوط بن کر ابھرے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ وبا سے لڑنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم صورت حال کے معمول پر آنے کا انتظار کریں، بلکہ اس کا مطلب ’نیو نارمل‘ کے متعلق برتاؤکو بھی پیش نظر رکھنا ہے، تاکہ صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کی جاسکے، صحت مند عادتوں کو برتا جاسکے اور صحت سے متعلق کسی بھی بڑے بحران سے نمٹنے کے لئے ہمیشہ تیار اور محتاط رہا جاسکے۔

جناب نائیڈو نے صنعتی دنیا کی کووڈ-19 کے خلاف جنگ کے لئے آگے آنے اور اس میں اپنا تعاون دینے کے لئے ستائش کی۔ ٹیکہ کاری کے آغاز کے ساتھ ہی انھوں نے کمپنیوں کو مشورہ دیا کہ وہ اس موقع کا استعمال اپنے ملازمین اور ان کے اہل خانہ کی ٹیکہ کاری کا اہتمام کرنے کے لئے کریں۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ کمپنیاں اس بات  کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی شخص ٹیکہ کاری سے محروم نہ رہے۔

فکی لیڈیز آرگنائزیشن کی قومی صدر محترمہ اجولا سنگھانیا، ایف ایل او حیدرآباد چیپٹر کی چیئرپرسن محترمہ اوما چیگوروپتی، انڈین ایئر فورس کی ونگ کمانڈر محترمہ آشا وششٹ، بھارتی بحریہ کی لیفٹیننٹ کمانڈر محترمہ ورٹیکا جوشی، بھارتی فوج کی ریٹائرڈ کیپٹن محترمہ شالنی سنگھ اور دیگر نے اس ورچول تقریب میں حصہ لیا۔

 

******

 

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 4098

30.04.2021


(Release ID: 1715245) Visitor Counter : 181