بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

اوڈیشہ میں دریائے دھامرا پر 110 کروڑ روپے کا روپیکس جیٹی پروجیکٹ تیار کیا جائے گا


اب سفر کا وقت 6 گھنٹے سے کم ہو کر صرف ایک گھنٹہ ہوجائے گا

Posted On: 16 APR 2021 1:19PM by PIB Delhi

نئی دہلی۔ 16 اپریل        بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں (ایم او پی ایس ڈبلیو) کی وزارت نے ساگرمالا پہل کے تحت اوڈیشہ کے بھدرک ضلع کے کنی نلی اور کیندر پاڑہ ضلع کے تلچوا کو جوڑنے کے لیے ہر موسم میں کام کرنے والے روپیکس (رول آن / رول آف مسافر) جیٹی اور اس سے وابستہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے 50.30 کروڑ روپئے کو باضابطہ  منظوری دے دی ہے۔ ۔ حکومت اوڈیشہ اس منصوبے کی لاگت کے لئے مزید50 فیصد مالی اعانت فراہم کرے گی۔

اس منصوبے کی کل سرمایہ کاری 110.60 کروڑ روپے ہے جس میں کنی نلی اور تلچوا میں روپیکس جیٹی کی تعمیر ، پارکنگ ایریا کی ترقی ، جہاز رانی سے متعلق امداد اور ڈیزائننگ جیسے مفید بنیادی ڈھانچے شامل ہیں۔

یہ  منصوبہ ، سڑک کے ذریعہ 6 گھنٹے کے سفر کو آبی گزرگاہوں سے کم کر کے ایک گھنٹہ کر دے گا۔ کشتیوں، لانچوں (بڑی کشتیوں پر چڑھنے اترنے کے لیے بنے پٹّے ) اور دیگر جہازوں کے ساتھ 10 ہلکی موٹر گاڑیاں ، 20 موٹر سائیکل نیز بیک وقت  60 مسافروں کو لے جانے کی صلاحیت والے جہاز کے لیے معاون ڈھانچہ تیار کر نے کے لیے ہر موسم میں کام کرنے والے روپیکس جیٹی کے ساتھ موجودہ گھاٹ کی تعمیر کی جا رہی ہے۔ اس کا مقصد تمام مسافروں اور گاڑیوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ یہ پروجیکٹ دریائے دھامرا کے آس پاس رہنے والے لوگوں کو روزگار کے بلاواسطہ مواقع   فراہم کرےگا اور تلچوا سے دھامرا تک سڑک کا فاصلہ  200 کلو میٹر تک کم ہوجائے گا۔

بھدرک ضلع میں کنی نلی اور کیندرپاڑہ ضلع میں تلچوا  بالترتیب دریائے دھامرا کے شمالی اور جنوبی ساحل پر واقع ہیں۔ تلچوا اور آس پاس کے گاؤں کے لوگ اپنی روز مرہ  کی ضروریات کے لئے زیادہ تر دھامرا بندرگاہ پر انحصار کرتے ہیں ، جو کہ کنی نلی گھاٹ سے تقریبا 4 کلومیٹر دور ہے۔ چونکہ سڑکوں کے ذریعہ کوئی رابطہ نہیں ہے ، لہذا مقامی آبادی  ندی (سات کلو میٹر کی دوری) عبور کرنے کے لیے کنی نلی اور تلچوا کے گھاٹ پر مسافر کشتیوں پر انحصار کرتی ہے۔ اس وقت بہت سی مسافر گاڑی بغیر تحفظ کے نجی کشتیوں کے ذریعہ چلتی ہیں اور مسافروں کو روزانہ کی بنیاد پر لانچوں سے سفر کرنے اور اتارنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس منصوبے سے جدید ترین بنیادی ڈھانچے کے ساتھ مسافروں اور گاڑیوں کی حفاظت میں اضافہ ہوگا۔ اس رابطے سے تجارتی اور کاروباری سرگرمیاں بڑھیں گی اور آس پاس کے خطے کی سماجی و معاشی حیثیت میں اضافہ ہوگا۔   

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح ۔ رض (

U-3787

 



(Release ID: 1712513) Visitor Counter : 211


Read this release in: English , Hindi , Odia , Telugu