سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

گورکھپور کے سیلاب سے متاثرہ کسانوں میں اب امید کی کرن پیدا ہونے لگی ہے

Posted On: 13 FEB 2021 11:16AM by PIB Delhi

 

اترپردیش کے گورکھپور ضلعے کے ایک چھوٹے سے گاؤں کی ایک بزرگ حاشیئے پر رہنے والی کسان محترمہ کوئلا دیوی نے اپنی زرعی زمین کی پیداوارسے مناسب آمدنی کی امید چھوڑ دی تھی۔

شمال- مشرقی اترپردیش اور بہار میں ہر سا ل 3 سے 4 مہینے یا اس سے زیادہ مدت تک سیلاب اور اس کے بعد پانی جمع ہونے سے کئی کسانوں کی طرح ہی ان کی زرعی پیداوار بھی بُری طرح سے متاثر ہوتی تھی۔ اس کے علاوہ بیج،  کھاد اور کیڑے مار دواؤں کی بڑھتی لاگت میں ان کی آمدنی کو گزشتہ برسوں میں کافی کم کر دیا۔ جب وہ اپنی آمدنی بڑھانے کے لئے آمدنی کے متبادل ذرائع تلاش کر رہی تھیں، تب گورکھپور، اترپردیش کا ‘ گورکھپور انوائرنمنٹل ایکشن گروپ’ (جی ای اے جی) ایک مدد گار کے طور پر ان کے سامنے آیا۔ یہ گروپ تارا اسکیم کے تحت کام کرتا ہے، جو کہ  حکومت ہند کے سائنس اور ٹیکنالوجی محکمے (ڈی ایس ٹی)کے تحت ایکویٹی، با اختیار بنانے اور ترقی کےلئے سائنس (سیڈ) ڈویژن کا ایک حصہ ہے۔

جی ای اے جی نے انہیں مؤثر کھیتی کے منصوبے جیسےڈھلان  پر مبنی فصل نظام، وقت اور مقام کے بندوبست کے ساتھ کثیر سطحی کھیتی، مناسب فصل  امتزاج ، کم لاگت والے چھوٹے سرنگ پر مبنی بڑے پالی ہاؤس اور موسم کی معلومات کا مناسب استعمال کرنا سکھایا۔ سسٹمیٹک سطح پر اس طرح کی مدد نے انہیں ایک ہی سال میں 20 فصلوں کی کھیتی کرنے میں مدد کی اور انہیں با اختیار بنایا۔ اس سے گورکھپور ضلعے کے جنگل کوڑیابلاک کے رکھور گاؤں میں رہنے والی 64 سال کی کوئلا دیوی کی سالانہ آمدنی میں 30 فیصد کا اضافہ ہوا۔

 اپنے گھر میں بنی نامیاتی کھاد ، بایو پیسٹی سائڈ اور دیگر تکنیکی میکانزم کا استعمال کرتے ہوئے انہوں نے 266مربع میٹر زمین (82.52کوئنٹل؍ ہیکٹیئر)  میں 220 کلو گرام گیہوں کاٹا ہے، جو کہ کسانوں کے لئے سب سے زیادہ اُپج ہے۔ اس دوران اترپردیش میں تجربے کے طور پر ڈی بی ڈبلیو 187 کے بیج فراہم کئے گئے تھے۔ ان سائنس اور ٹیکنالوجی پر مبنی  نظام نے کوئلا دیوی کی بیج ، کھاد اور کیڑے مار دواؤں جیسی زرعی ضروریات کے لئے بازار پر انحصار کو کم کرنے میں مدد کی ہے۔

محترمہ کوئلا دیوی سائنس اور ٹیکنالوجی محکمے ( ڈی ایس ٹی)کے کور سپورٹ پروجیکٹ –تارا یوجنا کے تحت سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے کئی ماڈل کسانوں میں سے ایک ہیں، جو دیہی سطح پر دستیاب ٹیکنالوجیز اور تبدیلی کے ذریعے خود اور کمیونٹیز کو بااختیار بناتے ہیں۔ گورکھپور ، اترپردیش کا جی ای اے جی گروپ اس میں ایک اہم رول ادا کر رہا ہے۔

کُل 36 ماڈل کسانوں اور 2200 سے زیادہ دیگر چھوٹے اور حاشیئے پر رہنے والے کسانوں نے پچھلے ڈھائی سال کے دوران کلسٹر سطح پر 9 کمیونٹی اداروں کے ساتھ فروغ دی گئی کھیتی کی  باڑھ کے تئیں لچیلی تکنیک اپنائی ہے اور       جی ای اے جی نے اس سپورٹ پروجیکٹ  کے تحت سہولت فراہم کی ہے اور لوگوں کو مدد فراہم کرائی ہے۔ اس نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کو تبدیلی کی  ایک نئی راہ دکھائی ہے اور سماجی –اقتصادی فائدے کے ساتھ سیلاب کے خطرے کو ایک موقع میں بدل دیا ہے۔ 2018 میں پروجیکٹ کے آغاز کے بعد سے زرعی  نظام میں مقامی صورتحال کے مطابق ان لچیلی کھیتی تکنیک پیکجوں کو اپنانے کےلئے مناسب سہولت اور ہاتھوں ہاتھ ملی مدد نے اِن پُٹ لاگت ( 30 سے 35 فیصد) کم کر کے چھوٹے اور حاشیہ پر رہنے والے کسانوں کی اوسط آمدنی 37.5 فیصد بڑھا دی ہے۔ جی ای اے جی نے آس پاس کے  تحقیق و ترقی کے اداروں  اور نشان زد  مستفیضین کے درمیان ایک پُل کا کام کیا ہے اور زرعی کمیونٹیز کے ذریعے بڑے پیمانے پر مناسب ڈیمونسٹریشن اور ثابت شدہ ٹیکنالوجیز کو اپنانے کے ساتھ ہی سائنسی طریقے سے مؤثر کھیتی کے منصوبے میں مقامی صلاحیت بڑھانے میں مدد کی ہے۔

اس طرح کی  سائنس اور ٹیکنالوجی پر مبنی مداخلت  جیسے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لچیلی کھیتی  کے طریقوں اور متعلقہ ٹیکنالوجیز کو مقامی سطح پر ٹرانسفارمیشنل تبدیلی لانے کا کام کر رہے ہیں۔ محترمہ کوئلا دیوی اور دیگر مقامی لوگوں کی حوصلہ افزائی کےلئے زرعی کمیونٹیز کو تحریک دی جا رہی ہے۔ یہاں کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں گروپ انٹر پرائزز کی شکل میں  باجرا پروسیسنگ اکائی کے بندوبست جیسی اضافی سرگرمیوں سے اسے اور آگے بڑھایا جا رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00104S5.jpg

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

گزر بسر کیلئےسیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کمیونٹیز کو بااختیار بنانے کے فوائد : ڈھلان پر مبنی فصل نظام، وقت اور مقام کے بندوبست کے ساتھ کثیر سطحی کھیتی، مناسب فصل امتزاج ، کم لاگت والے چھوٹی سرنگ پر مبنی بڑے پالی ہاؤس اور موسم کی صلاح کا مناسب استعمال جیسے مؤثر کھیتی    کے منصوبوں  پر تکنیکی مداخلت۔

*************

ش ح ۔ف ا۔  ک ا

U. No.3671

 


(Release ID: 1711358) Visitor Counter : 179
Read this release in: English , Hindi , Manipuri