شہری ہوابازی کی وزارت

ڈرون کے استعمال کے لئے بی  سی سی آئی  کو منظوری دی گئی


اس  سال بھارت کے کرکٹ  سیزن کی فضائی سنیماٹوگرافی  کے راست نشریئے کے لئے ڈرون کی اجازت دی گئی ہے

Posted On: 08 FEB 2021 3:48PM by PIB Delhi

نئی دلّی  ، 08، فروری  ، 2021 : شہری ہوا بازی  کی وزارت  (ایم او سی اے)  اور  شہری  ہوا بازی  کے ڈائریکٹوریٹ جنرل (ڈی جی سی اے) نے  سال 2021  میں  بھارت کے  کرکٹ سیزن  کی  فضائی  سنیما ٹو گرافی  کے راست  نشریئے کے لئے ڈرون کے استعمال کے تعلق  سے  بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی)  کو  مشروط  رعایت دی ہے۔

وزارت کو اس کے لئے  بی سی سی آئی اور  میسرز  کیوڈک سے  درخواست موصول ہوئی تھی۔ اس میں کہا گیا تھا کہ وزارت  فضائی  سنیما ٹو گرافی  کے راست  نشریئے کے لئے  ریموٹلی پائلٹیڈ ایئر کرافٹ سسٹم  (آر پی اے ایس)  کے استعمال اور دیگر  درخواستوں کے لئے  اجازت دیں۔

 شہری ہوا بازی  کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری  جناب امبر دوبے نے کہا کہ ’’ہمارے ملک میں ڈرون  ایک ایکو سسٹم  تیزی سے  فروغ پا رہا ہے، اس کا استعمال  زراعت،  کانکنی،  صحت  اور  آفات  کے بندوبست سے لے کر  کھیل  اور  تفریح کے شعبوں میں ہو رہا ہے۔ یہ  اجازت دینا ملک میں  ڈرون  کے  تجارتی استعمال  کو   فروغ دینے کے لئے  حکومت ہند  کے  مقاصد  کے  عین مطابق ہے۔‘‘

انہوں نے  مزید کہا کہ ’’ڈرون   ضابطے – 2021 وزارت قانون کے ساتھ  مشاورت  کے آخری مرحلے میں ہے،  مارچ 2021  تک  اسے  اجازت ملنے کی  ہم امید کر رہے ہیں‘‘۔

 بی سی سی آئی کو  یہ  مشروط  رعایت   لیٹر  جاری ہونے کی تاریخ  یا  ڈیجیٹل اسکائی پلیٹ فارم  (مرحلہ- 1) کے  مکمل  آپریشنلائزیشن، جو بھی پہلے ہو، سے لے کر 31  دسمبر 2021  تک ویلیڈ ہے۔ وہیں یہ چھوٹ  تبھی  قابل قبول ہوگی، جب  مندرجہ ذیل  سبھی شرائط  اور حدود   پر  سختی  سےعمل کیا جائے۔ کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں  یہ رعایت  ممنوع ہو جائے گی۔

کرکٹ سیزن – 2021  کے دوران  سنیما ٹو گرافی  کے راست نشریئے کے لئے ریموٹلی پائلٹڈ ایئر کرافٹ سسٹم  (آر پی اے ایس)  کے استعمال  سے متعلق  بی سی سی آئی  اور  میسرز  کیوڈک کی شرائط  اور  حدود ۔

  1. بی سی سی آئی کو یہ رعایت  پیرا  5.2 (بی)، 5.3، 6،7،8.4،9.2،11 (ڈی)، 11.2 (اے)، 12.3 (اے)، 12.4 اور  سی اے آر سیکشن 3  کی سیریز  ایکس کے  پارٹ 1 کے پیرا  12.5  شہری  ہوا بازی کی وزارت کے ذریعے  ہوا بازی کے ضابطوں،  1937 کے ضابطے 15 اے سے  چھوٹ کے تحت ہے۔
  2. بی سی سی آئی  ریموٹلی پائلٹڈ ایئر کرافٹ سسٹم (آر پی اے ایس) کے  آپریشنلائزیشن سے پہلے  (اے) مقامی انتظامیہ، (بی)  وزارت دفاع ، (سی) وزارت داخلہ ، (ڈی) بھارتی فضائیہ سے فضائی سکیورٹی  کی منظوری  اور  (ای) بھارتی  ایئر پورٹ اتھارٹی  (اے اے آئی) (جیسی  ضرورت ہو) سے  ضروری  منظوری  حاصل کرے گا۔
  3. بی سی سی آئی کے ذریعے  آر پی اے ایس  آپریٹر کے طور پر  شامل  میسرز  کیوڈک صرف  منظور  شدہ  اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرس (ایس او پی) میں  بیان کردہ  آر پی اے ایس ماڈل  کا  آپریشن  کرے گی۔ دستاویز نمبر  کیو آئی یو ایس او پی  ؍ 2021 ؍ 01 آر ای وی 0 تاریخ  8 جنوری 2021 ۔ آر پی اے ایس  کے آپریشن میں  جائز  ڈرون  ایکنالجمنٹ نمبر  (ڈی اے این) (ایس او پی میں بیان کردہ) ہے، جو اس کے ذریعے  بیان کردہ  علاقے  میں  مذکورہ  بالا  ایس او پی کے مطابق  آپریٹ کی جائے گی۔ منظور شدہ ایس او پی میں کسی بھی طرح کی تبدیلی   جیسے ، پروسیجر یا  آ ر پی اے ایس میں تبدیلی  یا  منظور شدہ ایس او پی میں  بیان کردہ  معاملے  یا عملہ جات  یا علاقے کے استعمال  ایس او پی میں شامل کیا جائے گا اور   ڈی جی سی اے  کے سامنے  اجازت  کے لئے پیش کیا جائے گا۔
  4. بی سی سی آئی  یہ یقینی بنائے گا کہ  صرف  تربیت یافتہ  اور  تجربہ کار  سند یافتہ  عملہ ہی  منظور شدہ  ایس او پی  کے مطابق  آر پی اے ایس  کو آپریٹ کریں گے۔ اسی طرح  آر پی اے ایس  آپریٹر یہ یقینی بنائےگا کہ  دور دراز اڑان  عملے کو  منظور شدہ  ایف ٹی او ؍ آر پی ٹی او  کے توسط سے  تربیت دی جائے۔
  5. آر پی اے ایس  آپریٹرس یہ  یقینی بنائے گا کہ  آر پی اے ایس  کام کرنے کی  حالت میں ہے اور  جیسا کہ  ایس او پی میں  مذکور ہے، اسے اسی طرح رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وہ کسی خرابی کی وجہ سے  آلے کے بھٹکنے کے  سے  پیدا  کسی بھی  واقعے کے لئے ذمہ دار ہوگا۔
  6. آر پی اے ایس  آپریٹر ہر  آر پی اے  پرواز  کے ریکارد کو  بنائے رکھے گا اور اس کی  مانگ ہونے پر  ڈی جی سی اے  کو یہ فراہم کر ایا جائے گا۔
  7. بی سی سی آئی ، ڈی جی سی اے  کے  ریگولیشن اور  انفارمیشن  ڈائریکٹوریٹ  یا  وزارت  دفاع  (جیسا کہ  نافذ العمل ہو) سے  فضائی  فوٹو گرافی کے بارے میں ضروری  اجازت  حاصل کرے گا۔ آر پی اے ایس  کے توسط سے  لئے گئے  فوٹو گراف ؍  ویڈیو گراف  کا استعمال  صرف  بی سی سی آئی کے ذریعے کیا جائے گا۔ وہیں  آر پی اے ایس  اور  اس کے توسط سے  جمع کیا گیا ڈا ٹا  کی  حفاظ کے لئے  بی سی سی آئی ذمہ دار ہوگا۔
  8. آپریٹر یہ یقینی بنائے گا کہ  ڈیجیٹل  اسکائی پلیٹ فارم کو شروع کرنے کے بعد  جلد سے جلد  آر پی اے ایس  کو  این  پی این ٹی  کے  مطابق  (کیو سی آئی کے ذریعے تصدیق شدہ)  بنا دیا جائے۔
  9. بی سی سی آئی یہ یقینی بنائے گا کہ  میسرز  کیوڈک کے ذریعے  آپریٹ کئے جانے والے  ہر  آر پی اے ایس  میں  آگ کی  روک تھام  سے متعلق  شناختی  پلیٹ  ہو، جو  آر پی اے ایس  کے  او اے این ، ڈی اے این اور موڈل نمبر  کے ساتھ  قانونی  طور پر  درج  ہے۔
  10. آر پی اے ایس  کا آپریشن  صرف   غیر  کنٹرول فضائی  حدود میں  وژیول لائن آف سائٹ  ( وی  ایل او ایس)  کے اندر  دن کے اجالے یا  لائٹ کے لئے  اچھی  حالت  ( 2000 ایل یو ایکس سے اوپر) میں 200 فٹ    (اے جی ایل)  کی  زیادہ سے زیادہ  اونچائی تک کی  محدود ہوگی۔

11-سی اے آر کے  ضابطوں کے مطابق  آر پی اے ایس کو  ہوائی اڈے  کے نزدیک  علاقے میں  آپریٹ نہیں کیا جائے گا۔ وہیں  ہوائی اڈے  ؍  کنٹرول فضائی حدود میں  آپریشن کی ضرورت ہونے پر  وقت  اور  علاقے کے  سلسلے میں آر پی اے ایس  کے  آپریشن  کی پیشگی اجازت  بھارتی  ایئر پورٹ اتھارٹی  (اے اے آئی )سے  لینی ہوگی۔

12-بی سی سی آئی یہ یقینی بنائے گا کہ  آر پی اے ایس  کی پرواز کے دوران  کسی بھی  شئے کو  چھوڑا یا گرایا نہیں جائے گا۔ اس کے علاوہ بی سی سی آئی کو یہ بھی یقینی بنانا ہوگا کہ  کسی بھی  صورت میں آر پی اے کا  استعمال  کرکے  خطرناک  اشیاء  یا  ویریئبل پے لوڈ  کو نہیں لے  جایا جائے گا۔

13-بی سی سی آئی یہ  یقینی بنائے گا کہ  غیر متعلقہ  افراد کو  آپریشن  علاقے  (گراؤنڈ  کنٹرول اسٹیشن سمیت)  میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی  اور منظورہ شدہ  ایس او پی میں  بیان کی گئی  حفاظتی شرائط  کو  یقینی بنانا ہوگا  اور  اس پر عمل کرنا ہوگا۔

14- بی سی سی آئی لوگوں ،  املاک ، آپریٹر وغیرہ  کے تحفظ اور پرائیویسی کو یقینی بنائے گا۔ اس کے علاوہ کسی بھی  واقعے کے لئے  ڈی جی سی اے کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جائے گا۔

15- آپریٹر  یہ یقینی بنائے گا کہ  آر پی اے ایس  سے  کسی فرد  یا املاک کو نقصان نہ پہنچے۔ آلے کے ساتھ  جسمانی رابطے کی وجہ سے  کسی بھی  فرد  کو چوٹ لگنے پر  آپریٹر اور بی سی سی آئی  میڈیکل  قانون سے متعلق  معاملوں کے لئے ذمہ دار ہوں گے ۔ بی سی سی آئی  یہ یقینی بنائے گا کہ  بیمہ پالیسی  ویلڈ رہے اور  آر پی اے ایس  کے آپریشن کے دوران  حادثے کی صورت میں  تیسرے فریق  کے  کسی  بھی  نقصان کے لئے  یہ  مناسب معیار  کا ہو۔

16- آپریٹرس متعلقہ  وزارتوں ؍ اتھارٹی  کی اجازت بنا  سی اے آر سیکشن 3  کی سیریز ایکس کے  پارٹ  1  کے پیرا  13.1  میں  نو فلائی زون  میں  آر پی اے اےس  کا  آپریشن نہیں کرے گا۔

17-بی سی سی آئی اور  میسرز  کیوڈک ان  آپریشن  کی وجہ سے  پیدا  کسی بھی  قانونی  یا دیگر  کسی طرح کے معاملوں  کے تعلق سے  ڈی جی سی اے  کی  تلافی  کریں گے۔

18- یہ  لیٹر  دیگر سرکاری ایجنسیوں  یا  کوئی   شق  کے ذریعے  ریموٹلی پائلٹڈ  ایئر کرافٹ سسٹم پر  لگائی گئی  دیگر  پابندیوں  اور  ایس او پی کو رد نہیں کرے گا۔

19- آپریشن  کے  کسی بھی  مرحلے کے دوران  واقعہ ؍  حادثہ کے معاملے میں آپریٹر 24  گھنٹے کے اندر  ڈی جی سی اے  کے  فضائی سکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کو پوری تفصیل  کے ساتھ  ایک رپورٹ پیش کرے گا۔

20- آپریٹر  حفاظتی معائنے کے  آپریشن کے لئے پیشگی طور پر ڈی جی سی اے  (کی شکل میں اور جب دستیاب ہو) آپریشن کے پروگرام  (مقام  اور آپریشن کی تاریخ)  کا  تعین کرے گا۔ اس بارے میں  بی سی سی آئی  اس  پروگرام  کے لئے  ڈی جی سی اے تک رسائی کو یقینی بنائے گا۔

21- مذکورہ بالا  سی اے  آر   بیان  کردہ  ضابطوں اور اس  لیٹر میں  بتائی گئی شرائط  اور حدود  کی خلاف ورزی کی صورت میں  جاری کی گئی  اجازت  ختم  اور ممنوع ہو جائے گی۔ وہیں  مذکورہ  بالا  سی اے آر  کے پیرا  18  کے  مطابق  انفورسمنٹ  کارروائی شروع کی جائے گی۔

پبلک نوٹس کے لئے لنک۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح۔   ف ا۔  ق ر )

  

U.NO. 3548

 


(Release ID: 1710626) Visitor Counter : 205