وزارت خزانہ
آندھرا پردیش بجلی کے شعبے میں اصلاحات کو نافذ کرنےوالی دوسری ریاست بنی
1515 کروڑ روپے کے اضافی مالی وسائل کا انتظام کرنے کی اجازت حاصل ہوئی
ریاست کو4 شہریوں پر مرکوز شعبوں میں اصلاحات کرنے کیلئے 9190 کروڑ روپے کا انتظام کرنے کی اجازت دی گئی
Posted On:
04 FEB 2021 6:00PM by PIB Delhi
آندھرا پردیش، وزارت خزانہ کے ایکسپینڈیچر ڈپارٹمنٹ کے ذریعے بجلی کے شعبے میں متعین کی گئی اصلاحات کو نافذ کرنے والی دوسری ریاست بن گئی ہے۔ اصلاحات کے تحت ریاست کے ذریعے دسمبر 2020 سے کسانوں کو فوائد کی براہ راست منتقلی ( ڈی بی ٹی) کے ذریعے بجلی سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے۔ اس طرح ریاست کے ذریعے بجلی کے شعبے میں متعین کی گئی 3 اصلاحات میں سے ایک اصلاح کو کامیابی کے ساتھ نافذ کر دیا گیا ہے۔
اصلاح کا کامیابی کے ساتھ نفاذ کرنے کے ساتھ ہی یہ ریاست اپنی مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار (جی ایس ڈی پی) کا 0.15 فیصد کے برابر اضافی مالی وسائل کا انتظام کرنے کی اہل بن گئی ہے۔ لہذا ایکسپینڈیچر ڈپارٹمنٹ نے ریاست کو 1515 کروڑ روپے کے اضافی وسائل کا انتظام کرنےکی اجازت فراہم کر دی ہے۔ اس کے ذریعے ریاست کو کووڈ-19 وبائی مرض سے لڑنے کے لئے انتہائی ضروری اضافی مالی وسائل حاصل ہوئے ہیں۔
آندھرا پردیش کے علاوہ مدھیہ پردیش میں بھی بجلی کے شعبے میں اصلاحات کو نافذ کیا ہے۔ لہذا ریاست کو 18؍ جنوری 21-2020 کو اپنی مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار ( جی ایس ڈی پی) کا 0.15 فیصد کے برابر 1423 کروڑ روپے کے اضافی وسائل کا انتظام کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
وزارت خزانہ کے ذریعے بجلی کے شعبے میں نافذ کی گئی اصلاحات کا مقصد کسانوں کے لئے بجلی کی سبسڈی کے التزامات کو شفاف اور پریشانی سے پاک بنانا اور لیکیج کو روکنا ہے۔ اس کا مقصد طویل مدتی طور پر قابل منتقل فنڈ کے تناؤ کو ختم کرکے بجلی کی سپلائی کرنے والی کمپنیوں کی حالت میں بہتری لانا بھی ہے۔
ایکسپینڈیچر ڈپارٹمنٹ کے ذریعے جاری کی گئی رہنما ہدایات کے مطابق بجلی کے شعبے میں اصلاحات کرنے والی ریاستوں کو ان کے جی ایس ڈی پی کا 0.25 فیصد تک اضافی مالی وسائل کا انتظام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس شعبے میں 3 اصلاحات کے گروپ سے یہ جڑا ہوا ہے:
- متعینہ اہداف کے مطابق ریاست میں کُل تکنیکی اور کاروباری نقصان میں کمی لانے کے لئے جی ایس ڈی پی کا 0.05 فیصد حاصل کرنے کی اجازت ۔
- متعینہ اہداف کے مطابق ریاست میں سپلائی کی اوسط لاگت اور اوسط مالیت وصولی ( اے سی ایس –اے آر آر فرق) کے درمیان کے فرق کو کم کرنے کےلئے جی ایس ڈی پی کا ایک دیگر 0.05 فیصد حاصل کرنے کی اجازت۔
- آخر میں ریاست کے ذریعے تمام کسانوں کو مفت ؍ سبسڈی والی بجلی کے لئے فائدہ کی براہ راست منتقلی ( ڈی بی ٹی) کی تعمیل کرنے پر ریاست کے جی ایس ڈی پی کا 0.15 فیصد ۔ اس کے لئے ریاستی حکومت کو 31 دسمبر 2020 تک نقد منتقلی کی اسکیم بنانے اور اس اسکیم کو کم از کم ایک ضلع میں نافذ کرنا ضروری تھا۔
آندھرا پردیش کے ذریعے ریاست میں زرعی صارفین کے لئے ایک ڈی بی ٹی اسکیم بنائی گئی۔ اس اسکیم کو ستمبر 2020 سے ریاست کے شری کاکولم ضلع میں نافذ کیا گیا۔ریاست کے ذریعے نوٹیفائی کیا گیا کہ اپریل 2021 سے پوری ریاست میں ڈی بی ٹی اسکیم کی شروعات کی جائے گی۔
حکومت ہند کے ذریعے کووڈ-19 وبائی مرض سے پیدا شدہ چیلنجز کا سامنا کرنے کےلئے وسائل کی ضرورت کو ذہن میں رکھتے ہوئے 17 مئی 2020 کو ریاستوں کی قرض کی حد میں اضافہ کرکے ان کے جی ایس ڈی پی کا 2 فیصد کر دیا گیا۔ اس مخصوص رعایت کا آدھا حصہ ریاستوں کے ذریعے شہریوں پر مرکوز اصلاحات کی شروعات کرنے سے جڑا ہو اہے۔
ہر ایک شعبے میں اصلاحات کو پورا کرنے پر ریاستوں کوان کے جی ایس ڈی پی کے 0.25 فیصد کے برابر اضافی وسائل کا انتظام کرنے کی اجازت حاصل ہوتی ہے۔ اصلاحات کے لئے 4 شہریوں پر مرکوز شعبوں کی شناخت کی گئی ہے: (الف) وَن نیشن ، وَن راشن کارڈ سسٹم کا نفاذ، (ب) ایز آف ڈوئنگ بزنس میں اصلاح ، (ج)شہری مقامی اکائی ؍ادارہ میں بہتری اور (د) بجلی کے شعبے میں اصلاح۔
بجلی کے شعبے میں اصلاح کے علاوہ آندھرا پردیش میں وَن نیشن وَن راشن کارڈ میں اصلاح، شہری مقامی اکائی ؍ ادارہ میں اصلاح اور ایز آف ڈوئنگ بزنس میں اصلاح کو بھی پورا کر لیا ہے۔ اس لئے ریاست کو ان شہریوں پر مرکوز شعبوں میں اصلاحات کرنے کےلئے انسینٹیو کے طور پر کُل 9190 کروڑ روپے کی اضافی رقم کا انتظام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
اب تک 16 ریاستوں کے ذریعے متعینہ اصلاحات میں سے کم از کم ایک کو پورا کیا گیا ہے اور انہیں اصلاحات سے وابستہ قرض حاصل کرنے کی اجازت فراہم کی گئی ہے۔ ان میں سے 12 ریاستوں نے وَن نیشن وَن راشن کارڈ سسٹم کو نافذ کیا ہے، 11 ریاستوں نے ایز آف ڈوئنگ بزنس کو نافذ کیا ہے، 5 ریاستوں نے مقامی اداروں میں اصلاح کو نافذ کیا ہے، جبکہ 2 ریاستوں نے بجلی کے شعبے میں اصلاح کو نافذ کیا ہے۔ ریاستوں کو اب تک اصلاحات سے وابستہ کُل 73257 کروڑ روپے کا اضافی قرض حاصل کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
*************
ش ح ۔ق ت۔ ک ا
U. No. 3542
(Release ID: 1710591)
Visitor Counter : 163