کامرس اور صنعت کی وزارتہ
مرکزی کابینہ نے اشیاء ( ایئر کنڈیشنڈ اور ایل ای ڈی لائٹس ) کے لئے پیداوار سے منسلک تربیتی اسکیم کو منظوری دی
ہندوستان میں ان اشیاء کی تیاری کے لئے 5 سال میں 6238 کروڑ روپئے کی ترغیبات فراہم کی جائیں گی
پانچ برسوں میں 1.68 لاکھ کروڑ روپئے کی پیداوار اور 64400 کروڑ روپئے کی بر آمدات کا اندازہ لگایا گیا ہے
پانچ برسوں میں 7920 کرو ڑروپئے کی اضافی سرمایہ کاری میں مدد ملے گی ، 49300 کروڑ روپئے کا راست اور بالواسطہ ریونیو پیدا ہو گا اور 4 لاکھ روزگار پیدا ہوں گے
Posted On:
07 APR 2021 3:56PM by PIB Delhi
نئی دلّی ، 07 اپریل / وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے آتم نربھر بھارت کی جانب ایک اور قدم اٹھاتے ہوئے 6238 کروڑ روپئے کے بجٹ کے ساتھ اشیاء ابیض ( ایئر کنڈیشنر اور ایل ای ڈی لائٹس ) کے لئے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم ( پی ایل آئی ) کو منظوری دے دی ہے ۔
پی ایل آئی اسکیم کا بنیادی مقصد ہندوستان میں مصنوعات تیار کرنے ( مینو فیکچرنگ ) کی شعبہ جاتی رکاوٹوں کو دور کرکے ہندوستان کو عالمی سطح پر مقابلہ آرائی کے لئے تیار کرنا اور کار کردگی کو یقینی بنانا ہے ۔ یہ اسکیم ہندوستان میں ، اس کا مکمل ماحول تیار کرنے اور ہندوستان کو عالمی سپلائی چین کا لازمی حصہ بنانے کے لئے تیار کی گئی ہے ۔ امید ہے کہ اس سے عالمی سرمایہ کاری راغب ہو گی ، روز گار کے مواقع پیدا ہوں گے اور برآمدات میں قابل قدر اضافہ ہو گا ۔
اشیاء ابیض کے لئے پی ایل آئی اسکیم میں ایئر کنڈیشنر اور ایل ای ڈی لائٹس بنانے والی کمپنیوں کو پانچ سال کے عرصے میں اضافی فروخت پر 4 سے 6 فی صد تک کی مراعات دی جائیں گی ۔ مخصوص شعبوں میں عالمی سرمایہ کاری کے اہداف کے لئے الگ الگ عناصر کو منتخب کیا گیا ہے ۔ اسکیم کے لئے کمپنیوں کا انتخاب ملک میں مینو فیکچرنگ کرنے والی یا جو سامان ملک میں تیار نہیں ہوتا ، انہیں اسمبل کرنے کی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے کیا جائے گا اور انہیں مراعات دی جائیں گی ۔ لیکن صرف تیار شدہ اشیاء کو اسمبل کرنے پر مراعات نہیں دی جائیں گی ۔
جو کمپنیاں مقررہ ہدف سے متعلق اہلیت پر پوری اتریں گی ، وہ اسکیم میں شرکت کی اہل ہوں گی ۔ یہ ترغیب براؤن فیلڈ اور / یا گرین فیلڈ سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو بھی دی جائے گی ۔ البتہ ترغیبات حاصل کرنے کے لئے بنیادی سال کے لحاظ سے اضافی سرمایہ کاری اور اشیاء کی فروخت میں اضافے کی شرط کو پورا کرنا ضروری ہے ۔
کوئی بھی اکائی ، جو ایک ہی مصنوعات کے لئے پہلے سے حکومت ِ ہند کی کسی پی ایل آئی سے فائدہ حاصل کر رہی ہے ، وہ اس کی اہل نہیں ہوگی لیکن کمپنی دوسری اشیاء کے لئے حکومت ہند یا ریاستی حکومت کی طرف سے جاری پی ایل آئی اسکیم کا فائدہ حاصل کر سکتی ہے ۔ یہ اسکیم پورے ہندوستان میں نافذ ہو گی اور کسی خاص علاقے کے لئے مختص نہیں ہے ۔ امید ہے کہ اس اسکیم سے بہت سی ایم ایس ایم ایز سمیت کئی عالمی اور ملکی کمپنیاں فیض حاصل کریں گی ۔
امید ہے کہ یہ اسکیم اے سی اور ایل ای ڈی صنعت کے لئے موجودہ شرح ترقی سے کافی زیادہ شرح ترقی کے حصول میں مدد گار ہو گی۔ ہندوستان میں ایک مکمل ماحول تشکیل دے گی اور ہندوستان میں مینو فیکچرنگ کے عالمی چیمپئن تیار کرے گی ۔ انہیں گھریلو مارکیٹ میں فروخت کے لئے بی آئی ایس اور بی ای ای کوالٹی معیار کو پورا کرنا ہو گا اور عالمی مارکیٹ کے لئے وہاں درکار کوالٹی کے معیار پر پورا اترنا ہو گا ۔ اس سے اختراعات، تحقیق ، ترقی اور ٹیکنا لوجی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی ۔
امید ہے کہ پی ایل آئی اسکیم سے پانچ برسوں کے دوران 7920 کروڑ روپئے کی اضافی سرمایہ کاری ، 168000 کروڑ روپئے کی اضافی پیداوار کے علاوہ بر آمدات میں 64400 کروڑ روپئے کا اضافہ ہو گا ۔ اسکیم سے 49300 کروڑ روپئے کا براہ راست اور بالواسطہ ریونیو حاصل ہو گا اور 4 لاکھ سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے ۔
۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ۔ 07.04.2021 )
U.No. 3483
(Release ID: 1710310)
Visitor Counter : 243