سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ڈی ایس آئی آر-پی آر آئی ایس ایم کے بارے میں بیداری پید ا کرنے کے لئے ڈاکٹر ہرش وردھن ایک خصوصی پروگرام کا افتتاح کیا
ڈی ایس آئی آر کی پی آر آئی ایس ایم اسکیم افرادی طور پر نئے صنعت کاروں کی مدد کے لئے اہم ثابت ہوئی ہے اور یہ ہندستان کی مجموعی ترقی کا راستہ ہموار کررہی ہے:ڈاکٹر ہرش وردھن
انٹلیکچوئل پراپرٹی (آئی پی) کا نئی صنعت کاروں سے تعلق ہونا بھی قابل ستائش ہے: ڈاکٹر ہرش وردھن
آتم نربھر بھارت کے لئے ترقی یافتہ ہندستان مہم کا بنیادی مزاج ہے، علم کی ساجھے داری،حصہ داری کی مشترک سوچ اور مل کر کام کرنا:سنجے دھوترے، تعلیم، مواصلات، الیکٹرانک اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت
Posted On:
30 MAR 2021 5:13PM by PIB Delhi
نئی دہلی،30مارچ 2021/ سائنس اور ٹکنالوجی ، ارضیاتی سائنس ، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے سائنس اور ٹکنالوجی (ڈی ایس آئی آر) –انفرادی اختراع ، اسٹارٹ اپ اور ایم ایس ایم ای کی حوصلہ افزائی –(پی آر آئی ایس ایم) کے تئیں بیداری پیدا کرنے کے لئے آئی آئی ٹی دہلی میں منعقدہ ایک سریز کا ورچوئل ذریعہ سے افتتاح کیا۔
اس موقع پر تعلیم، مواصلات، الیکٹرانک اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت جناب سنجے دھوترے مہمان خصوصی کی حیثیت سے موجود رہے۔
۔۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ڈی ایس آئی آر کی پی آر آئی ایس ایم (پرزم) اسکیم ہندستان کی مجموعی ترقی میں انفرادی نئے صنعت کاروں کو مدد کرنے میں اہم ثابت ہوئی ہے۔ یہاں یہ ذکر کرنا اہم ہے کہ پرزم نے ملک کے ہر ایک اس اختراع کا کام کرنے والے شہری کو براہ راست فائدہ پہنچانےکے ذریعہ سے مدد پہنچائی ہے جو سستی صحت خدمات، آلودہ پانی، پانی کے انتظام ، صاف ستھری ٹکنالوجی ، صاف ستھری توانائی، لوگوں کے ذریعہ استعمال کے قابل جدید ترین وسائل وغیرہ شعبوں میں کام کررہا ہےاور یہ ہمارے قومی اہداف سے جڑا ہوا ہے۔ یہ بھی قابل تعریف ہے کہ انٹلیکچوئل پراپرٹی(آئی پی) نئے صنعت کاروں سے متعلق ہے۔ ڈی ایس آئی آر –پرزم کے ذریعہ شروع کی گئی اختراعی مہم تین قومی پہلوؤں یعنی اننت بھارت ابھیان(یو بی اے)، اسمارٹ انڈیا ہیکاتھون(ایس آئی ایچ ) اور دیہی ٹکنالوجی ورک فورس (آر یو ٹی اے جی) کے ساتھ مربوط ہے۔
مرکزی وزیر نے کہاکہ یہ دیکھا گیا ہے کہ نئے صنعت کاروں نے گریجویشن پورا کیا اور اس اسکیم کے ذریعہ سے کامیاب صنعت کار بنے اور ان میں سے کئی نے سماجی اقتصادی یا تکنیک پر مبنی کاروباری میدانوں میں اہم اثر ات پیدا کئے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس بات کو لے کر پرامید ہوں کہ ملک کی تین اہم پہلوؤں کے ساتھ ڈی ایس آئی آر -پرزم کو جوڑنے سے ہمیں اور بہتر ڈھنگ سے آگے بڑھنے میں مدد ملے گی اور یہ ہمارے معزز وزیراعظم کے اننت بھارت اور آتم نربھر پانی کے خواب کو حقیقت میں بدلنے میں کامیابی کی راہ ہموار کرے گا۔
اس موقع پر جناب سنجے دھوترے نے کہا کہ اس پہل سے دیہی روزگار پیدا کرنے اور مجموعی اختراع اور سماجی معاشی، فائدہ کو بڑھاوا دینے میں مدد ملنے کی امید ہے۔ ایسی پہل میں ملک کے تکنیکی-سماجی-معاشی تناظر کو تبدیل کرنے کی زبردست صلاحیت ہے ۔ وزارت تعلیم کی آر یو ٹی اے جی، اننت بھارت ابھیان ، اسمارٹ انڈیا ہیکاتھون سے شراکت داری دوسرے ملک کی تکنیکی بنیاد پر صنعت کاری کو بدل کر رکھ دے گی۔ انہوں نے کہاکہ ’’اننت بھارت ابھیان کا استعمال اختراع کےجذبے سے بھرے ہمارے طلبا کو ایک فائدہ مند پلیٹ فارم دستیاب کرانے کے لئے کیا جانا چاہئے
جناب دھوترے نے یہ بھی اجاگر کیا کہ ثقافتی بچپن سے پنپنی چاہئے۔ ہمیں حکومت کے طور پر ، قانونی اداروں کے طور پر ، سائنسی اداروں اور سماج کی شکل میں اس ثقافت کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔ہماری نئی تعلیمی پالیسی 2020 میں ایک ایسی تعلیمی نظام فروغ دینے کا تصور شامل ہے جو سائنس ا ور منطقی سوچ کوبڑھاوا دے اور ہندستانی ثقافت کے مطابق ہو ۔
جناب سنجے دھوترے نے کہا کہ ڈی ایس آئی آر-پرزم نے دیہی علاقوں میں زندگی کے معیار کو سدھارنے اور دیہی ترقی کے سمت میں اختراع کے ذریعہ مدد کی ہے۔ انہوں نےمختلف مسائل کے سامنے آئے نئے حلوں کےلئے ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ آلودگی جیسےمسئلے کا حل ڈھونڈنے میں اختراع مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔ حکومت اختراع کی ثقافت کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔
انفرادی، اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ای میں اختراع کی حوصلہ افزائی یعنی پرزم ، سائنس اور ٹکنالوجی ریسرچ محکمے ، ڈی ایس آئی آر کی ایک پہل ہے جس کا مقصد کسی انفرادی یا اختراع کار کو تکنیکی اور مالی امداد دے کر ایک کامیاب ٹیکنوکریٹ بنانا ہے۔
اس پہل کے تحت ڈی ایس آئی آر -پرزم کے ذریعہ اختراع کی صنعت کاری میں لگے ہوئے طلبا، پیشہ ور یا عام ہندستانی شہری کو ٹکنالوجی، حکمت عملی اور مالی امداد مہیا کرائی جاتی ہیں تاکہ نئے خیالات پیدا ہوں ، کسی خصوصی مسئلے کا کوئی حل تشکیل پائے، پروٹوٹائپ تشکیل ہوسکے ، پائلٹ اسکیم سامنے آئے اور ان کا پیٹنٹ کرایا جاسکے۔ یہ پروگرام توانائی، صحت، فضلے کے انتظام سے لے کر دیگر مختلف میدانوں میں نافذ کیاجارہا ہے۔
اسکیم کے تحت تعاون دو مراحل میں دستیاب کرایا جاتا ہے ۔ مرحلہ-1 اور مرحلہ-2 ، تاکہ اختراع کے ابتدائی مرحلے میں بھی صنعت کار کو تعاون ملنے اور صنعت کو قائم کرنے کے اگلے مرحلے میں بھی مدد ملے۔ اس کے لئے ڈی ایس آئی آر کے ملک کے مختلف حصوں میں موجود کلسٹر انوویشن سینٹر کے ذریعہ مدد دی جاتی ہے۔ پہلے مرحلے کے تحت 2 سے 20 لاکھ تک او ر دوسرے مرحلے میں زیادہ سے زیادہ 50 لاکھ روپے تک کی گرانٹ دیئے جانے کا پرویژن ہے
یہ الائنمنٹ اور اویرنیس (بیداری) پروگرام سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارت کے ڈی ایس آئی آر کے ذریعہ منعقد کیا جارہا ہے جس میں وزارت تعلیم کا اننت بھارت ابھیان، آئی آئی ٹی دہلی کا آئی آئی یو جے ٹی اور وزارت تعلیم کا اسمارٹ انڈیا ہتھاکون (ایس آئی ایچ) بھی شراکت دار ہیں۔
اس کے تحت یو بی اے ، آر یو ٹی اے جی، ایس آئی ایچ اےکے ساتھ ڈی ایس آئی آر - پی آر آئی ایس ایم کو جوڑنے کا اہم مقصد ٹکنالوجی اختراع کے لئے پلیٹ فارم مہیا کرانے ، جامع اختراع کو ضرورت اور مانگ کے مطابق نافذکرنے اور دیہی علاقوں میں روزگار پیدا کرنے اور سماجی اقتصادی فائدہ کو بڑھانے کے لئے سرگرم طور سے کام کرنے پر توجہ مرکوز کئے جانے پر ہے۔
اس انعقاد کا مقصد ڈی ایس آئی آر - پی آر آئی ایس ایم اسکیم کے بارے میں بیداری پھیلانا ہے اور مستقبل میں شراکت داری کے مواقع اور امکانات کا پتہ لگانا ہے تاکہ سماجی معاشی ترقی اور مجموعی ترقی کے لئے اختراع کو اور متحرک بنایا جاسکے۔
آن لائن ذریعہ سے منعقد اس پروگرام میں تقریباً 3500 اداروں اور 50 ہزار اختراع کرنے والے اور ٹیکنوکریٹ نے حصہ لیا۔
یہ پروگرام سننے یا دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں...........)
https://www.youtube.com/embed/hGNRKQq6VN8
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno-3202
(Release ID: 1708633)
Visitor Counter : 303