صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کووڈ-19 کے معاملوں میں اضافہ


مرکزی صحت سکریٹری کی صدارت میں، اُن 12 ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ اعلیٰ سطحی میٹنگ، جن میں کووڈ کے معاملے تیزی سے بڑھ رہے ہیں

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سنگین صورتحال والے 46 اضلاع میں سخت کنٹنمنٹ پر توجہ دینے اورصحت عامہ کے اقدامات کرنے  کا مشورہ

جانچ اورٹیکہ کاری میں تیزی لانا، مؤثر ٹریسنگ،  چست آئسولیشن، مؤثر طبی علاج و معالجہ اور 5 سطحی کنٹنمنٹ حکمت عملی پر مبنی کووڈ کے لئے مناسب طرز عمل

Posted On: 27 MAR 2021 4:20PM by PIB Delhi

کووڈ-19  کے سبب بڑھتے معاملات اور اموات کی شرح میں اضافہ  کے پیش نظر مرکزی صحت سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے آج سب سے زیادہ متاثرہ 12 ریاستوں کے ایڈیشنل چیف سکریٹریوں، پرنسپل سکریٹریوں (صحت و کنبہ بہبود)  اور میونسپل کمشنروں  نیز 46 اضلاع کے ضلع کلکٹروں کے ساتھ اعلیٰ سطح کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ یہ ریاستیں ہیں: مہاراشٹر، گجرات، ہریانہ، تمل ناڈو، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، مغربی بنگال، دہلی، جموں و کشمیر، کرناٹک، پنجاب اور بہار۔ امور صحت سے متعلق رکن نیتی آیوگ  ڈاکٹر وی کے پال بھی اس جائزہ میٹنگ میں موجود تھے۔

مفصل پیش کشوں کے ذریعے  ریاستوں کواس امر کی معلومات فراہم کرائی گئی کہ مئی 2020 کے بعد سے ملک بھر میں ہفتہ وار کووڈ  معاملوں اور اموات کی شرح میں سب سے زیادہ  اضافہ (بالترتیب 7.7 فیصد اور 5.1 فیصد) درج ہوا ہے۔ اُن 46 اضلاع پر توجہ مرکوز کی گئی جہاں اس مہینے  کووڈ کے مجموعی معاملے 71 فیصد اور اموات کی شرح 69 فیصد درج ہوئی ہے۔ مہاراشٹر میں کل 36 اضلاع میں سے 25 اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہیں، جہاں گذشتہ ایک ہفتے کے دوران  ملک بھر کے مجموعی  معاملوں میں سے 59.8 فیصد معاملے  درج ہوئے ہیں۔

کچھ اہم اعداد و شمار کے ساتھ ان ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے متاثرہ اضلاع کا باریک بینی سے تجزیہ کیا گیا۔ کووڈ-19 سے  زیادہ تر 90 فیصد اموات 45 سال سے زیادہ عمر کے افراد  کے زمرے سے ہورہی ہے۔ مطالعات سے اخذ نتائج   پر خصوصی طور پر روشنی ڈالی گئی جن میں کہا گیا ہے کہ 90 فیصد افراد واقفیت رکھتے ہیں مگر  درحقیقت 40 فیصد افراد ہی ماسک کا استعمال کرتے ہیں۔ایک متاثرہ شخص  جو کسی پابندی پر عمل نہ کرے، 30 دنوں  کے وقفے میں اوسطاً 406 دیگر افراد میں کووڈ-19 کو پھیلا سکتا ہے، جس کے جسمانی ایکسپوزر کو 50 فیصد کم کرنے پر 15 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے اور مزید  جسمانی ایکسپوزر کو 75 فیصد کم کرنے پر اوسطاً  2.5 فیصد پر لایا جاسکتا ہے۔ اس امر پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ ’دوسری لہر‘ کے  خیال نے ہر ایک فرد میں کووڈ کے تئیں  مناسب طرز عمل اور کووڈ کنٹنمنٹ نیز زمینی سطح پر انتظام و انصرام کی حکمت عملی میں نرمی دیکھنے کو ملی ہے۔ لہٰذا ٹرانسمیشن کا سلسلہ توڑنے اور پچھلے سال کی اجتماعی  کوششوں سے حاصل کی گئی کامیابی کو ضائع نہ کرنے کے لئے 46 اضلاع میں کم از کم 14 دنوں تک مؤثر کنٹنمنٹ  اور رابطوں کا سراغ لگانے کے لئے مضبوطی سے سخت کارروائی کی  سفارش کی گئی۔

کووڈ وبائی مرض  کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کرنے اور اس کےنظم و نسق کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 5 سطحی حکمت نافذ کرنے کو کہا گیا:

  1. جانچ میں نمایاں تیزی لانا

ریاستوں کے سبھی اضلاع میں ان کے  مثبت معاملوں کی شرح کی بنیاد پر جانچ میں نمایاں اضافہ کرنے کی  پرزور سفارش کی گئی، جس میں آر ٹی  پی سی آر ٹیسٹ کا حصہ مجموعی ٹسٹ کے 70 فیصد  یا اس سے زیادہ ہو۔ ریپڈ اینٹی جن ٹیسٹ (آر اے ٹی) کو گنجان آبادی والے علاقوں سے کلسٹر معاملوں کو باہر نکالنے کے لئے اسکریننگ کو ٹول کے طور پرا ستعمال کیا جائے۔

2. متاثرہ افراد کو مؤثر آئسولیشن اور رابطوں کا سراغ لگانا

ٹیسٹنگ کے ذریعے مثبت معاملوں کی نشاندہی کے بعد قریبی رابطے میں آنے والوں کا جلد سراغ لگایا جائے اور ن کا مؤثر طریقے پر آئسولیشن کیا جائے۔ قریبی رابطے میں آنے والے اوسطاً 30  کی نشاندہی، ٹیسٹنگ اور پہلے 72 گھنٹے کے آئیسولیشن کی صلاح دی گئی ہے۔ صحت سکریٹری نے مؤثر کنٹنمنٹ کے لئے  سخت اقدامات پر زور دیا ہے، جس میں چھوٹے کنٹنمنٹ زون بنانے کا نظریہ پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

  1. صحت دیکھ بھال کےسرکاری و نجی  وسائل  کو ازسر نو بحالی

سرکاری اور نجی  زمرے کے اسپتالوں کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے اور صحت کارکنان میں بے اطمینانی اور تکان کو دور کرنے کے لئے ان میں دوبارہ جوش دلانے پر زور دیا گیا۔ اموات کی شرح  اور اموات کی تعداد میں کمی لانے کے لئے ہدف طے کرنے کے نظریہ پر عمل درآمد کرنے کو کہا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ریاستوں کو  ،آئی سی یو میں سنگین نوعیت کے معاملوں کو مؤثر طبی  منیجمنٹ کے لئے معیاری قومی  علاج پروٹوکول پر سختی سے  عمل کرنا ہوگا۔ اس سلسلے میں وضاحت کی گئی ہے کہ آبادی کے لحاظ سے کرناٹک اور کیرل کے مقابلے چھوٹے ہونے کے باوجود پنجاب اور چھتیس گڑھ میں  اموات کے زیادہ معاملے درج ہورہے ہیں۔

  1. کووڈ سے متعلق مناسب طرز عمل (سی اے بی) کو یقینی بنانا

بھیڑ بھاڑ والے مقامات جیسے بازار، بین ریاستی بس اڈوں، اسکول ، کالج، ریلوے اسٹیشن وغیرہ پر کووڈ سے متعلق مناسب طرز عمل کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ سنیٹائزیشن اور سماجی مقامی رہنماؤں، مذہبی قائدین اور دیگر  اثر رکھنے والی شخصیات کی شراکت داری سے عوامی بیداری کے پروگراموں کے ذریعے  کووڈ سے متعلق مناسب طرز عمل کی تشہیر کرنے کی صلاح دی گئی ہے۔

ریاستوں کو بھاری جرمانے جیسی سزا کے اقدامات کے ذریعے سی اے بی کو نافذ کرنے کی بھی  صلاح دی گئی ہے، جس سے لوگوں کے درمیان   ایک سخت اور سبق آموز پیغام جائے۔ ہولی، شب برأت اور ایسٹر جیسے تہواروں کی سادہ تقریبات منعقد ہوں ، جس میں گھروں کی حدود میں ہی تہوار منانے پر زور دیا جائے۔ ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ 70 فیصد معاملے صرف سی اے بی پر  عمل کرنے سے ہی کنٹرول میں آسکتے ہیں۔

  1. بڑی تعداد میں معاملے درج کروانے والے اضلاع میں  ٹیکہ کاری کے لئے ہدف شدہ نظریہ

ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ  وہ  ان اضلاع میں جہاں بڑی تعداد میں معاملے درج ہونے کی اطلاع ہے ان اضلاع میں کنٹنمنٹ حکمت عملی کے لئے  خاص طور پر  ترجیحی  عمر والے گروپوں میں ٹیکہ کاری کے لئے  کلیت سازی پر توجہ مرکوز کریں۔ اس  بات کو دوہرایا گیا کہ ویکسین کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ریاستیں سبھی اضلاع میں موجود سرکاری اور نجی ٹیکہ کاری سہولیات کا پورا استعمال کریں اورقلت کے امکان کے پیش نظر بفر اسٹاک کئے بغیر دستیاب ویکسین کے ذخیرے کاپورا ستعمال کریں۔ چنئی، ممبئی ، کولکاتہ اور کرنال کے  4 جی ایم سی ڈی ڈپو میں مطلوبہ بفر اسٹاک موجود ہے، اور  ریاستوں کی ضرورت کے مطابق ان کے یومیہ استعمال اور دستیاب اسٹاک کی بنیاد پر پورا کیا جارہا ہے۔

ریاستوں سے ایک سے 1.5 مہینوں کے لئے لاجسٹکس اور بنیادی ڈھانچے کے نظم و نسق کے سلسلے میں پیشگی منصوبہ بندی  کرنے کے لئے بھی کہا گیا ہے، کیونکہ معاشرے میں انفیکشن کی روک تھام نہ ہونے کی وجہ سےاس کےپھیلاؤ سے  مقامی انتظامیہ پر دباؤ  بڑھ سکتا ہے۔ دباؤ والے اضلاع پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے کسی ضلع میں استعمال نہ ہونے والی ویکسین کے اسٹاک کو  دوبارہ مختص کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

*********

ش ح۔ ن ر (27.03.2021)

U NO: 3134



(Release ID: 1708156) Visitor Counter : 218