پارلیمانی امور کی وزارت
پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ذریعہ مجموعی طور پر 18 بل منظور کئے گئے
اس اجلاس کے دوران لوک سبھا میں 114 فیصد جبکہ راجیہ سبھا میں 90 فیصد کام ہوا
Posted On:
25 MAR 2021 4:53PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 25 /مارچ 2021 ۔ پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس 2021، جو کہ 29 جنوری 2021 بروز جمعہ شروع ہوا تھا، آج یعنی 25 مارچ 2021 بروز جمعرات غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا۔
اس دوران راجیہ سبھا اور لوک سبھا کی کارروائی بطور توقف بالترتیب 12 فروری 2021، بروز جمعہ اور 13 فروری 2021 بروز ہفتہ ملتوی رہی۔ اجلاس کا دوبارہ آغاز 8 مارچ 2021 کو ہوا، تاکہ محکموں سے متعلق قائمہ کمیٹیاں متعدد وزارتوں / محکموں سے متعلق مطالبات زر کی جانچ پڑتال کرسکیں اور اپنی رپورٹ دے سکیں۔
بجٹ اجلاس کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے کہا کہ پورے بجٹ اجلاس 2021 کے دوران لوک سبھا کی 24 اور راجیہ سبھا کی 23 نشستیں ہوئیں۔ بجٹ سیشن کے پہلے جزو میں مجموعی طور پر لوک سبھا کی 12 اور راجیہ سبھا کی 11 نشستیں ہوئیں۔ اجلاس کے دوسرے حصے میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی 12 نشستیں ہوئیں۔
اجلاس جس کی نشستیں بنیادی طور پر 8 اپریل 2021 تک ہونی تھیں، دونوں ایوانوں کے متعدد سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی مانگ پر مختصر کردیا گیا، تاکہ اراکین کچھ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مجوزہ انتخابی عمل میں حصہ لے سکیں۔
شکریہ کی تحریک
سال کی پہلا اجلاس ہونے کے سبب صدر جمہوریہ نے 29 جنوری 2021 کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے خطاب کیا۔ لوک سبھا میں صدر کے خطبے پر شکریہ کی تحریک محترمہ لاکٹ چٹرجی کے ذریعہ پیش کی گئی، جس کی تائید ڈاکٹر وریندر کمار نے کی۔ اس عمل نے لوک سبھا کو 16 گھنٹہ 58 منٹ مصروف رکھا، جبکہ اس کے لئے 15 گھنٹے ہی مختص کئے گئے تھے۔ راجیہ سبھا میں شکریہ کی تحریک جناب بھبنیشور کلیتا نے پیش کی اور اس کی تائید جناب وجے پال سنگھ تومر نے کی۔ اس عمل نے راجیہ سبھا کو 15 گھنٹہ 41 منٹ مصروف رکھا جبکہ اس کے لئے مختص کیا گیا وقت 15 گھنٹہ تھا۔ شکریہ کی تحریکات پر بحث ہوئی اور دونوں ایوانوں نے اجلاس کے پہلے حصے کے دوران اسے منظور کرلیا۔
مرکزی بجٹ کا پیش کیا جانا:
سال 2021-22 کا مرکزی بجٹ یکم فروری 2021، بروز پیر پیش کیا گیا تھا۔ مرکزی بجٹ پر عمومی بحث دونوں ایوانوں میں اس اجلاس کے پہلے حصے میں ہوئی۔ اس عمل نے لوک سبھا کو 14 گھنٹہ 44 منٹ مصروف عمل رکھا جبکہ اس کے لئے مختص کیا گیا وقت 10 گھنٹہ تھا۔ اسی طرح سے اس عمل نے راجیہ سبھا کو 10 گھنٹہ 56 منٹ مصروف رکھا جبکہ اس کے لئے مختص کیا گیا وقت 10 گھنٹہ تھا۔
لوک سبھا میں ریلویز، تعلیم اور صحت و کنبہ بہبود کی وزارتوں کے متعلق مطالبات زر پر بحث ہوئی اور اسے انفرادی طور پر منظور کیا گیا۔ اس کے بعد وزارتوں / محکموں سے متعلق باقی ماندہ مطالبات زر 17 مارچ 2021 بروز بدھ ایوان کی منظوری کے لئے پیش کئے گئے۔ متعلقہ ایپروپریشن بل 17 مارچ 2021 کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا، جس پر غور کرنے کے بعد لوک سبھا نے اپنی منظوری دے دی۔
سال 2020-21 کے لئے ضمنی مطالبات زر سے متعلق ایپروپریشن بل، سال 2021-22 کے لئے مطالبات زر اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر سے متعلق سال 2020-21 کے لئے ضمنی مطالبات زر اور سال 2020-21 کے لئے ضمنی مطالبات زر اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ پڈوچیری کے لئے سال 2021-22 کے لئے مطالبات زر بھی 18 مارچ 2021 کو لوک سبھا میں پیش کئے گئے، ان پر غور کیا گیا اور انھیں منظوری دی گئی۔
لوک سبھا نے 23 مارچ 2021 کو فائیننس بل 2021 کو منظوری دی۔ راجیہ سبھا نے بھی 23 مارچ 2021 کو سبھی ایپروپریشن بل اور 24 مارچ 2021 کو فائیننس بل 2021 کو لوٹادیے۔ مالی امور سے متعلق سبھی کام پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں 31 مارچ 2021 سے پہلے مکمل ہوگیا۔
اجلاس کے دوران منظور کئے گئے بل
اجلاس کے دوران مجموعی طور پر 20 بل (17 لوک سبھا میں اور 3 راجیہ سبھا میں) پیش کئے گئے۔ لوک سبھا کے ذریعہ 18 بل جبکہ راجیہ سبھا کے ذریعہ 19 بل منظور کئے گئے۔ دونوں ایوانوں کے ذریعہ منظور کئے گئے بل کی تعداد 18 ہے۔ لوک سبھا / راجیہ سبھا میں پیش کئے گئے بل، لوک سبھا کے ذریعہ منظور کئے گئے بل، راجیہ سبھا کے ذریعہ منظور کئے گئے بل، دونوں ایوانوں کے ذریعہ منظور اور راجیہ سبھا میں واپس لئے گئے بل کی ایک فہرست ضمیمہ سے منسلک ہے۔
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ذریعہ منظور کئے گئے کچھ اہم بل حسب ذیل ہیں:
اقتصادی شعبہ / کاروبار سے متعلق اقدامات کو آسان بنانا
کان اور معدنیات (ترقیاتی و انضباطی) ترمیمی بل 2021، کا مقصد تیزتر اقتصادی ترقی کے لئے کان کنی کے شعبہ کو ممکنہ حد تک ترقی دینا ہے۔
بیمہ (ترمیمی) بل 2021، کا مقصد بھارتی بیمہ کمپنیوں میں بیرونی سرمایہ کاری کی موجودہ 49 فیصد کی حد کو بڑھاکر 74 فیصد کرکے حکومت کی ایف ڈی آئی سے متعلق مقصد کو حاصل کرنا اور حفاظتی اقدامات کے ساتھ غیرملکی ملکیت اور کنٹرول کی اجازت دینا ہے۔
ثالثی و مصالحت (ترمیمی) بل 2021، ثالثی و مصالحت (ترمیمی) قانون 2019 کے بنائے جانے کے بعد حصص داروں کے خدشات کا ازالہ کرتا ہے۔
نیشنل بینک فار فائیننسنگ انفرااسٹرکچر اینڈ ڈیولپمنٹ بل 2021، کا مقصد نیشنل بینک فار فائیننسنگ انفرااسٹرکچر اینڈ ڈیولپمنٹ یعنی بنیادی ڈھانچہ اور ترقیاتی سرگرمیوں کی مالی معاونت کے لئے قومی بینک کا قیام ہے، تاکہ بھارت میں طویل مدتی نان- ریسورس انفرااسٹرکچر فائیننسنگ کے فروغ میں تعاون دیا جاسکے۔
میجر پورٹ اتھارٹیز بل 2021، کا مقصد بڑی بندرگاہوں کو وسیع تر خودمختاری اور لچیلے پن کی سہولت دستیاب کرانا اور میجر پورٹ ٹرسٹ ایکٹ 1963 کو منسوخ کرکے ان کے گورنینس کو پیشہ وارانہ شکل دینا ہے۔
صحت کا شعبہ
طبی اسقاط حمل (ترمیمی) بل 2021، اسقاط حمل کی مقررہ بلند ترین حد میں اضافہ کرتا ہے اور جامع اسقاط حمل نگہداشت تک خواتین کی رسائی کے عمل کو مضبوط بناتا ہے۔
نیشنل کمیشن فار الائیڈ اینڈ ہیلتھ کیئر پروفیشنس بل 2021، کا مقصد متعلقہ اور حفظان صحت سے وابستہ پیشہ وروں کے ذریعہ تعلیم و خدمات سے متعلق معیارات کا ریگولیشن اور رکھ رکھاؤ، ادارہ جات کا تجزیہ، ایک مرکزی اور ریاستی رجسٹر کا رکھ رکھاؤ اور رسائی، تحقیق و ترقی کے عمل کو بہتر بنانے کے لئے ایک نظام کی تخلیق اور جدید ترین سائنسی ترقیات کو اپنانا ہے۔
سماجی انصاف سے متعلق اصلاحات
کانسٹی ٹیوشن (شیڈولڈ کاسٹ) آرڈر (ترمیمی) بل 2021، ریاست تمل ناڈو کے ضمن میں کانسٹی ٹیوشن (شیڈولڈ کاسٹ) آرڈر 1950 میں ترمیم کرتا ہے۔
نیشنل کیپٹل ٹیریٹری آف دلہی لاز (اسپیشل پروویژنس) دوسرا (ترمیمی) بل 2021، 2011 کے قانون کو مزید تین برسوں یعنی یکم جنوری 2021 سے 31 دسمبر 2023 تک توسیع کرے گا۔
گورنمنٹ آف نیشنل کیپٹل ٹیریٹری آف دلہی (ترمیمی) بل 2021، قومی راجدھانی خطہ دہلی کی قانون سازیہ اور عاملہ کے درمیان خوشگوار رشتوں کو فروغ دے گا۔
لوک سبھا میں ضابطہ 193 کے تحت ’خواتین کے امپاورمنٹ‘ کے موضوع پر ایک قلیل مدتی مباحثہ ہوا جو بے نتیجہ رہا۔
جناب پرہلاد جوشی نے بتایا کہ بجٹ اجلاس 2021 کے دوران لوک سبھا کی کارکردگی تقریباً 114 فیصد اور راجیہ سبھا کی کارکردگی تقریباً 90 فیصد رہی۔
ضمیمہ
https://static.pib.gov.in/WriteReadData/specificdocs/documents/2021/mar/doc202132531.pdf
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 3067
(Release ID: 1707680)
Visitor Counter : 295