بھارتی چناؤ کمیشن
آسام، کیرالہ،پڈوچیری، تمل ناڈو اورمغربی بنگال ریاستی اسمبلی انتخابات 2021-عوامی نمائندگی ایکٹ، 1951 کی دفعہ -126 میں مذکورہ مدت کے دوران میڈیا کوریج
Posted On:
17 MAR 2021 7:18PM by PIB Delhi
نئی دلی، 17؍مارچ، آسام، کیرالہ،پڈوچیری، تمل ناڈو اورمغربی بنگال کی ریاستوں کی اسمبلیوں کے لئے عام انتخابات 2021 کرانے سے متعلق تاریخوں کا اعلان 26 فروری 2021 کو کر دیا گیا ہے۔ اِن ریاستوں میں مندرجہ ذیل پروگرام کے مطابق پولنگ ہونی ہے۔
ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نام
|
مرحلہ اور انتخابات کی تاریخ
|
آسام
|
– 27/03/2021, 01/04/2021 & 06/04/2021تین مرحلے
|
پڈوچیری، کیرالہ اور
تمل ناڈو
|
– 06/04/2021ایک مرحلہ
|
مغربی بنگال
|
- 27/03/2021, 01/04/2021, 06/04/2021, 10/04/2021,آٹھ مرحلہ 17/04/2021, 22/04/2021, 26/04/2021 & 29/04/2021
|
اس سلسلے میں عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 126 کے تحت کسی بھی انتخابی حلقے میں پولنگ ختم کرنے کے لئے مقررہ وقت سے 48 گھنٹے پہلے کی مدت کے دوران ٹیلی ویژن یا اسی طرح کی کسی بھی ڈیوائس کے توسط سے کسی بھی طرح کے انتخابی مواد کی نمائش کی اجازت نہیں ہے۔ مذکورہ دفعہ 126 سے متعلق حصے مندرجہ ذیل ہیں:
126. پولنگ کے اختتام کے لئے مقرر 48 گھنٹے کی مدت کے دوران عوامی میٹنگ کی ممانعت ہے۔
(1)کوئی بھی شخص-
(a).....
(B) سنیمیٹو گراف، ٹیلی ویژن یا اسی طرح کی دیگر ڈیوائس کے توسط سے عوام کے سامنے کسی بھی انتخابی مواد کو نمایاں نہیں کرے گا۔
(c)..........
پولنگ ایریا میں کسی بھی انتخاب کے لئے پولنگ کے اختتام کے لئے مقرر وقت کے ساتھ ختم ہونے والے 48 گھنٹے کی مدت کے دوران کسی بھی پولنگ ایریا میں ۔
(2)کوئی بھی فرد جو سب سیکشن (1) کے پروویژن کی خلاف ورزی کرتا ہے، اسے اتنی مدت کے لئے جیل کی سزا دی جائے گی، جسے دو سال تک بڑھایا جا سکتا ہے یا اس پر جرمانہ لگایا جا سکتا ہے یا دونوں ایک ساتھ ہو سکتے ہیں۔
(3)اس دفعہ میں ‘‘ انتخابی مواد ’’ کا مطلب ہے کسی انتخابی نتیجے کو متاثر کرنے کے مقصد والے مواد ۔
2.انتخابات کے دوران ٹی وی چینلوں کے ذریعے اپنے پینل ڈسکشن ؍ بحث اور دیگر خبروں اور حالات حاضرہ کے پروگراموں کے نشریہ میں کبھی کبھی عوامی نمائندگی(آر پی)ایکٹ 1951 کی دفعہ 126 کے التزامات کی خلاف ورزی کے الزامات لگائے جاتے ہیں۔ کمیشن نے ماضی میں واضح کیا ہے کہ متعلقہ دفعہ 126 کے تحت ٹیلی ویژن یا اسی طرح کے ڈیوائس کے توسط سے کسی انتخابی حلقے میں پولنگ کے اختتام کے لئے مقررہ وقت کے ساتھ ختم ہونے والی 48 گھنٹوں کی میعاد کے دوران کسی بھی انتخابی مواد کو ظاہر کرنے کی ممانعت ہے۔ اس دفعہ میں کی گئی تشریح کے مطابق ‘‘ انتخابی مواد ’’ سے مراد ایسے مواد سے ہے، جس کا مقصد انتخاب کے نتائج کو متاثر کرنا ہے۔ دفعہ 126 کے مذکورہ بالا التزامات کی خلاف ورزی کرنے پر 2 سال کی مدت تک جیل یا جرمانہ یا دونوں ایک ساتھ ہو سکتے ہیں۔
3.کمیشن نے ایک بار پھر اعادہ کیا ہے کہ ٹی وی؍ ریڈیو چینل اور کیبل نیٹ ورک ؍ انٹر نیٹ ویب سائٹ ؍ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ دفعہ 126 میں مذکور 48 گھنٹے کی میعاد کے دوران ان کے ذریعے نشر کئے جانے والے پروگراموں میں پینلسٹ ؍ شرکا کے نظریات ؍ اپیل سمیت ایسا کوئی بھی مواد شامل نہ ہو، جس کا مقصد کسی مخصوص پارٹی یا امیدوار کے امکانات کو بڑھاوا دینا ؍ اس کے تئیں جانبداری یا انتخابی نتائج کو متاثر کرنا ہے۔ اس میں دیگر باتو ں کے علاوہ کسی بھی انتخابی سروے اور اسٹینڈرڈ مباحثے، تجزیہ، مناظر اور ساؤنڈ بائٹ کو پیش کرنا شامل ہوگا۔
4.اس سلسلے میں عوامی نمائندگی ایکٹ 1951کی دفعہ 126-اے کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی گئی ہے، جس کے تحت ایگزٹ پول کرانے او ر دونوں ریاستوں میں مقررہ میعاد یا پولنگ شروع ہونے کےلئے مقررہ وقت اور پولنگ کے اختتام کےلئے مقررہ وقت کے بعد نصف گھنٹے کی مدت کے دوران اس کے نتیجوں کو نشر کرنے پر پابندی لگائی گئی ہے۔
5.جو میعاد دفعہ 126 کے تحت کوور نہیں کی گئی ہے، اس میعاد کے دوران متعلقہ ٹی وی؍ ریڈیو؍ کیبل؍ ایف ایم؍ چینل ؍ انٹر نیٹ ؍ ویب سائٹ؍ سوشل میڈیا پلیٹ فارم نشریات ؍ ٹیلی کاسٹ سے متعلق کسی بھی ایسے پروگرام (ایگزٹ پول کے علاوہ)پروگرام کی کنڈکٹنگ کے لئے ضروری اجازت کی غرض سے ریاستی ؍ ضلعی ؍ مقامی افسران سے رابطہ کرنے کے لئے آزاد ہیں، جو انتخابی ضابطۂ عمل کے التزامات اور اطلاعات و نشریات کی وزارت کے ذریعے کیبل نیٹ ورک (ریگولیشن )ایکٹ کے تحت شائستگی، فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم رکھنے وغیرہ کے سلسلے میں مقررہ پروگرام کوڈ کے مطابق ہونا چاہئے۔ سبھی انٹرنیٹ ویب سائٹوں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارموں کو بھی اپنے پلیٹ فارم پر سبھی سیاسی مواد کے لئے اطلاعات ٹیکنالوجی ایکٹ 2000او ر ای سی آئی کے ضابطے نمبر -491؍ایس ایم ؍2013؍کمیونکیشن ، تاریخ 25؍اکتوبر 2013 کے التزامات پر بھی عمل کرنا چاہئے۔ جہاں تک سیاسی اشتہارات کا سوال ہے، انہیں کمیشن کے آرڈر نمبر 2004/75/409، جے ایس-1، تاریخ 15 ؍ اپریل 2004 کے مطابق ریاست ؍ ضلع سطح پر تشکیل کمیٹیوں سے پیشگی تصدیق کی ضرورت ہے۔
6.انتخابات کے دوران پریس کونسل آف انڈیا کے ذریعے 30.07.2010 کو جاری کئےگئے رہنما اصول اور صحافیوں برتاؤ سے متعلق قانون 2020 کی طرف سبھی پرنٹ میڈیا کی بھی توجہ مبذول کرائی جاتی ہے۔
(منسلکہ-1)
7. الیکٹرانک میڈیا کی توجہ این بی ایس اے کے ذریعے تاریخ 3؍ مارچ 2014 کو جاری کئے گئے ‘‘انتخابی نشریات کے لئے رہنما اصولوں ’’کی طرف مبذول کرائی جاتی ہے۔
(منسلکہ-2)
8. انٹرنیٹ اینڈ موبائل ایسوسی ایشن آف انڈیا آئی ایم اے آئی نے بھی لوک سبھا کے لئے عام چناؤ 2019 کے دوران انتخابی عمل میں ایمانداری کو قائم رکھنے کے مقصد سے اپنے پلیٹ فارموں کا آزاد، غیر جانبدار اور اخلاقی استعمال کو یقینی بنانے کی غرض سے اس میں حصہ لینے والے سبھی سوشل میڈیا پلیٹ فارموں کے لئے ‘‘ رضاکارانہ ضابطہ اخلاق’’ بنایا گیا ہے۔ 23 ؍ ستمبر 2019 کے ایک لیٹر کے مطابق آئی اے ایم اے آئی کے ذریعے اتفاق کیا گیا ہے کہ سبھی انتخابات کے دوران ‘‘ رضاکارانہ ضابطہ اخلاق’’ پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ اس لئے یہ رضاکارانہ ضابطہ اخلاق لوک سبھا انتخابات سے لے کر آسام، کیرالہ، پڈوچیری، تمل ناڈو اور مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 تک سبھی انتخابات پر نافذ ہوتا ہے۔ اس سلسلےمیں ، سبھی متعلقہ سوشل میڈیا پلیٹ فارموں کی توجہ 20 مارچ 2019 کے ‘‘ رضاکارانہ ضابطہ اخلاق’’ کی طرف مبذول کرائی جاتی ہے۔ (منسلکہ-3)۔
9. جہاں کہیں بھی نافذ ہو، آئی ٹی (انٹرمیڈیاریز اداروں کے لئے رہنما اصول اور ڈیجیٹل میڈیا سے متعلق ضابطہ اخلاق) ضابطہ 2021 کے پر عمل درآمد کی طرف بھی سبھی کی توجہ مبذول کرائی جاتی ہے۔
سبھی متعلقہ میڈیا کو مذکورہ بالا رہنما اصول پر باقاعدہ عمل کرنا چاہئے۔
*************
( ش ح ۔ف ا۔ ک ا)
U. No. 2761
(Release ID: 1705994)
Visitor Counter : 171