بھارتی چناؤ کمیشن

آسام، مغربی بنگال، تمل ناڈو، کیرالہ اور مرکز کے زیر انتظام علاقے پڈوچیری میں جاری انتخابات کے دوران روپے پیسے کی طاقت واثر کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے الیکشن کمیشن کی طرف سے زبردست اور اہم اقدامات

Posted On: 17 MAR 2021 1:41PM by PIB Delhi

آسام، مغربی بنگال، تمل ناڈو، کیرالہ اور مرکز کے زیر انتظام علاقے پڈوچیری میں 2021 کے جاری اسمبلی انتخابات میں خرچے کی نگرانی کے عمل کے دوران 331 کروڑ روپے ضبط کئے گئے جو ایک ریکارڈ ہے۔ 2016 میں ان ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اسمبلی چناؤ میں بھی کروڑ وںروپے ضبط کئے گئے تھے مگر اس بار جو 331 کروڑ روپے ضبط کئے گئے ہیں وہ پچھلی مرتبہ ضبط کی گئی رقم سے کہیں زیادہ ہے اور سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ پولنگ کے ریکارڈ رقم ضبط کی گئی ہے، حالانکہ اس کے باوجود پولنگ ابھی شروع ہونی ہے۔ 16 مارچ 2021 تک جو روپے ضبط کئے گئے ہیں ان کی تفصیلات حسب ذیل ہے اور حالانکہ 2016 کے اسمبلی چناؤ کے دوران کل 225.72 کروڑ روپے ضبط کئے گئے تھے۔

(رقم کروڑ روپے میں)

ریاستیں

نقدی

شراب (کروڑ روپے مالیت کی)

ڈرگس (کروڑ روپے مالیت کی)

فری بایز

قیمتی دھاتیں

کل

آسام

11.73

17.25

27.09

4.87

2.82

63.75

پڈوچیری

2.32

0.26

0.15

0.14

2.85

5.72

تمل ناڈو

50.86

1.32

0.35

14.06

61.04

127.64

کیرالہ

5.46

0.38

0.68

0.04

15.23

21.77

مغربی بنگال

19.11

9.72

47.40

29.42

6.93

112.59

کل

89.48

28.93

75.67

48.52

88.87

331.47

 

2016 کے اسمبلی انتخابات میں چناؤ کے عمل سے گزرنے والی مذکورہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں کل 225.77 کروڑ روپے ضبط کئے گئے۔ آسام، مغربی بنگال، تمل ناڈو، کیرالہ اور مرکز کے زیر انتظام علاقے پڈوچیری کی قانون ساز اسمبلیوں کے عام چناؤ میں کالے دھن کی وبا کو ختم کرنے کی خاطر مؤثر نگرانی کے لئے الیکشن کمیشن آف انڈیا نے 295 اخراجات سے متعلق مشاہدین تعینات کئے۔ کمیشن نے خصوصی اخراجات پر نگرانی کرنے والے 5 مشاہدین بھی مقرر کئے ہیں، جن کے نام ہیں: محترمہ مدھومہاجن، جناب بی آر بالا کرشنن، بی مرلی کمار، محترمہ نیتا نگم اور پشپیندر سنگھ پونیا۔

چناؤ کے دوران خرچوں سے متعلق نگرانی کے بارے میں کمیشن نے چناؤ کے عمل سے گزرنے والی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انفورسمنٹ ایجنسیوں کے سینئر افسران کے ساتھ مختلف میٹنگیں طلب کی ہیں۔ چناؤ خرچے کی نگرانی کے عمل میں سینٹرل انفورسمنٹ ایجنسیوں کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے کمیشن نے ریونیو سکریٹری، چیئرمین، سی بی ڈی ٹی، چیئرمین سی بی آئی سی اور ڈائریکٹر ایف آئی یو۔ انڈیا کی ایک میٹنگ 2 مارچ 2021 کو بھی طلب کی تھی۔

قانون کے مطابق چناؤ عمل کے دوران نقدی یا تحفے تحائف کی تقسیم کی اجازت نہیں ہے۔ رقم، شراب یا کوئی آئٹم کی تقسیم کی بھی اجازت نہیں ہے۔ یہ خرچے رشوت کی تشریح کے زمرے میں آتے ہیں جو آئی پی سی کی 171 بی اور آر پی ایکٹ 1951 کے تحت ایک جرم ہے۔ اس طرح کے آئٹم پر خرچ غیر قانونی ہے۔

...................

 

 

                                                                                                        ش ح، ح ا، ع ر

17-03-2021

                                                                                                                U-2660


(Release ID: 1705686) Visitor Counter : 190