ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی

کابینہ نے اروناچل پردیش اور سکم میں بجلی کی ترسیل اور تقسیم کو مضبوط بنانے کے لیے نظرثانی شدہ لاگت کی منظوری دی ہے

Posted On: 16 MAR 2021 3:59PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،16مارچ ،2021، اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی کی میٹنگ میں، جس کی صدارت وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کی، اروناچل پردیش اور سکم کی اقتصادی ترقی کی طرف ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے بجلی کی بین ریاستی ترسیل اور تقسیم کے نظام کے لیے نظرثانی شدہ لاگت (آر سی ای) کی منظوری دی ہے تاکہ اندازاً 9129.32 کروڑ روپئے کی لاگت سے اروناچل پردیش اور سکم میں بجلی کی ترسیل اور تقسیم کو مستحکم بنایا جاسکے۔

اس اسکیم پر بجلی کی وزارت کے تحت کام کرنے والے سرکاری سیکٹر کے ادارے (پی ایس یو) پاور گرڈ کے ذریعے عمل کیا جارہا ہے۔ اس کام  میں سکم اور اروناچل پردیش کا تعاون بھی حاصل ہے۔ اسے منظور شدہ کام کے لیے دسمبر 2021 تک شروع کردیا جائے گا اور آر سی ای منظوری سے 36 مہینے کے اندر غیر منظور شدہ پیکیج پر کام ہوگا۔ ترسیل اور تقسیم کا نظام تشکیل پانے کے بعد ان کی ملکیت متعلقہ ریاستوں کی ہوجائے گی۔

اسکیم کا خاص مقصد اروناچل پردیش  اور سکم کی مکمل اقتصادی ترقی کے لیے حکومت کی عہدبندی کو پورا کرنا ہے اور ریاستوں میں بجلی کی بین ریاستی ترسیل اور تقسیم کو مستحکم  بنانا ہے۔ یہ کام دور دراز کے علاقوں تک گرڈکنکٹی ویٹی فراہم کرکے انجام دیا جائے گا۔

اس اسکیم پر عملدرآمد سے ایک قابل بھروسہ پاور گرڈ تشکیل پائے گا  اور آنے والے لوڈ سینٹروں کے لیے ریاست کی کنکٹی ویٹی میں بہتری پیدا ہوگی اور اس طرح اس کا فائدہ گاؤوں اور شہروں کو ملے گا جس میں دور دراز کے اور سرحدی خطوں کے علاقے بھی شامل ہیں۔ اروناچل پردیش اور سکم کے صارفین کے تمام زمروں کو اس اسکیم کا فائدہ ملے گا۔

اس اسکیم سے ان ریاستوں میں بجلی کی فی کس کھپت میں اضافہ ہوگا اور مجموعی اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی۔

عملدرآمد کرنے والی ایجنسیاں تعمیر کے کام کے دوران بہت سے مقامی لوگوں کو روزگار دے رہی ہیں جس سے مقامی ہنرمند اور غیر ہنرمند افراد کو روزگار مل رہا ہے۔

اسکیم کے مکمل ہونے کے بعد نئے اثاثے قائم ہونے سے ان کے چلانے اور دیکھ بھال کے لیے مقرر معیار کے مطابق بہت سی مقامی فاضل افرادی قوت کی ضرورت پڑے گی جس سے ریاستوں کے لیے روزگار کے زائد مقامی مواقع فراہم ہوں گے۔

پس منظر:

اس اسکیم کی منظوری ابتدائی طور پر بجلی کی وزارت کے سینٹرل سیکٹر پلان اسکیم کے طور پر 2014 میں دی گئی تھی۔ اور اس کا پورا خرچ بجلی کی وزارت کی پلان اسکیم کے ذریعے مرکزی حکومت کو اٹھانا تھا۔

*****

ش ح ۔اج۔را

U.No.2600


(Release ID: 1705263) Visitor Counter : 165