کامرس اور صنعت کی وزارتہ
مسالہ بورڈ نے ہلدی کے خریداروں اور فروخت کنندگان کی ورچوئل میٹنگ کی
Posted On:
03 FEB 2021 5:40PM by PIB Delhi
نئی دلی، 3؍فروری، ہلدی کی فصل کی کٹائی کا وقت قریب آنے کے ساتھ ہی مسالہ بورڈ نے بازار میں رابطوں کو مضبوط کرنے اور برآمدات کو فروغ دینے کے لئے خریداروں اور فروخت کنندگان کی ایک ورچوئل میٹنگ (بی ایس ایم) منعقد کی۔ میٹنگ میں کُل 122 شرکا موجود تھے۔ بی ایس ایم کا مقصد کسانوں اور کسان پروڈیوسرز گروپوں کو ان کی فصل کی بہتر قیمت دلانا تھا۔
کووڈ-19 وبا نے بیماریوں سے مدافعتی صلاحیت بڑھانے والی خصوصیات کی وجہ سے ہلدی کی مانگ بڑھانے میں اہم رول ادا کیا ہے، جس کی وجہ سے اس کی مانگ میں 42 فیصد ( 99 ہزار میٹرک ٹن)، اور ہلدی کی برآمد میں 35 فیصد (رواں مالی سال کی پہلی ششماہی( اپریل-ستمبر 2020) کے دوران 858.10 کروڑ روپے ) کا اضافہ ہوا۔
بی ایس ایم کا افتتاح کرتے ہوئے نظام آباد کے عزت مآب رکن پارلیمان جناب اروند دھرمپوری نے کہا کہ یہ علاقہ ہلدی کی کھیتی کے لئے جانا جاتا ہےاور اپنی صحت سے متعلق خصوصیات والے اس مسالے کی پروسیسنگ اور ایزادی رقم پر توجہ مرکوز کر کے علاقےسے اس کی برآمد بڑھانے کی گنجائش ہے۔ انہوں نے یہ بھی تجویز پیش کی کہ ہلدی کے معیار میں بہتری کے لئے کسانوں کی رہنمائی کی جا سکتی ہے۔
ہلدی خاص طور سے تلنگانہ، آندھرپردیش، تمل ناڈو، کرناٹک، کیرل، مہاراشٹر، اڈیشہ، مغربی بنگال اور شمال مشرقی ریاستوں میں اگائی جاتی ہے۔ تلنگانہ ملک کی مسالہ پیدا کرنے والی سب سے بڑی ریاست ہے، جس میں 4 ضلعے شامل ہیں۔ ریاست میں ہلدی کی پیداوار کا تقریبا 90 فیصد نظام آباد ، کریم نگر، وارنگل اور عادل آباد میں ہوتاہے۔
مسالہ بورڈ نے امدادی توسیع کے علاوہ فصل کٹائی میں بہتری او ر برآمدات کے فروغ کی سرگرمیوں اور‘ تال میل’ پلیٹ فارموں پر اسٹیک ہولڈرز کو ایک ساتھ لانے کے لئے ہلدی ٹاسک فورس کمیٹی (ٹی ٹی ایف سی) کی تشکیل کی ہے، جس سے ہلدی کے پورے کاروباری امکانات کا فائدہ اٹھانے کے لئے مختلف فریقوں کے ذریعے تعاون پر مبنی کوششوں کو بڑھانا ہے۔ علاقےسے صاف اور معیاری مسالوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے خالص بیج، فصل کٹائی کے کاموں سمیت دیگر امور کے تعلق سے کمیٹی اب تک تین میٹنگیں منعقد کر چکی ہے۔
*************
( ش ح ۔ف ا۔ ک ا)
U. No. 2583
(Release ID: 1705072)
Visitor Counter : 103