قبائیلی امور کی وزارت

ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکولوں کی بہتر کارکردگی کے لیے 21 ریاستوں ومرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ساتھ مفاہمت نامہ پر دستخط کیے گئے

Posted On: 01 FEB 2021 9:51PM by PIB Delhi

کیرالہ میں ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکولوں ای ایم آر ایس کے مؤثر مینجمنٹ کے لیے، کیرالہ اسٹیٹ ایکلویہ ماڈل ریذیڈینشیل اسکول سوسائٹی اور قبائلی طلبا کے لیے قومی تعلیمی سوسائٹی(این ای ایس ٹی ایس)  کے درمیان مفاہمت نامہ پر دستخط کیے گئے۔کیرالہ سرکار کے درج فہرست قبیلوں کی ترقی کے محکمہ کے پرنسپل سکریٹری جناب پنیت کمار اور این ای ایس ٹی ایس کے کمشنر جناب است گوپال نے  نئی دہلی میں آج قبائلی امور کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری (ای ایم آر ایس) ڈاکٹر نول جیت کپور کی موجودگی میں کیے۔

28 ریاستوں میں سے جہاں ای ایم آر ایس قائم کیے جارہے ہیں، این ای ایس ٹی ایس نے ابھی تک 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرکاروں کے ساتھ مفاہمت نامہ پر دستخط کیے ہیں جن میں کیرالہ سرکار بھی شامل ہے۔مفاہمت نامہ پر دستخط کیا جانا ای ایم آر ایس قائم کیے جانے کی جانب پہلا قدم ہے کیوں کہ اس سے دور دراز کے قبائلی علاقوں میں تعلیم بہم پہنچ سکے گی اور اس سے سبھی ریاستوں میں ایک یکساں اور باہم متفقہ پلیٹ فارم فراہم ہوگا۔

قبائلی امور کے وزیر جناب ارجن منڈا نے ایک پیغام میں کہا کہ قبائلی علاقوں میں ہمہ جہت ترقی کے،وزیراعظم کے دوراندیش خاکے کے ساتھ ای ایم آر ایس اسکیم 2018-19میں شروع کی گئی تھی جس کا مقصد اس پروگرام کی جغرافیائی رسائی میں وسعت لانا اور اسکولوں میں تعلیم کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے بہت سی معیاری تبدیلیاں لانا ہے۔2022 تک پورے ملک میں 740 ای ایم آر ایس قائم کرنے کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے۔جس میں ہر اس بلاک کو شامل کیا جائے گا جس میں 50 فیصد یا اس سے زیادہ درج فہرست قبائلی آبادی ہے یا 20 ہزار یا اس سے زیادہ قبائلی افراد موجود ہیں۔ اس اسکیم سے تقریبا ساڑے تین لاکھ قبائلی طلبا کو فائدہ حاصل ہوگا۔

وزیر مملکت محترمہ رینوکا سنگھ سروتے نے اپنے پیغام میں کہا کہ ریاستی سرکاروں کے ساتھ اس اہم شراکت داری سے اس بات کو یقینی بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں کہ تعلیمی اور اضافی سرگرمیوں دونوں ہی میدانوں میں طلبا کی مجموعی ترقی ہو اور اس کے ثمرآور نتیجے برآمد ہوں۔ای ایم آرایس،  قبائلی علاقوں میں کامیابی کی علامت بن گئی ہے اور یہ قوم کی تعمیر میں ایک اعلی ادارے کے حیثیت سے ابھر  رہا ہے۔

قبائلی امور کی وزارت کے سکریٹری جناب آر سبرامنیم نے اپنے پیغام میں کہا کہ پروگرام میں تبدیلی لانے کے حصہ کے طور پر نظام میں بہت سی تبدیلیاں کی گئیں ہے جس میں مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ اسکولوں کی تعمیر، اسکولوں کو سی بی ایس ای سے منسلک کیا جانا، ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ مستقل عملے کی بھرتی، اسکول کی وردی کی ڈیزائننگ، اساتذہ کی صلاحیت سازی، پرنسپلس کی قائدہ شخصیت سازی اسکولوں میں آن لائن/ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی شروعات کے کام شامل ہیں۔

درج فہرست ذاتوں کی ترقی کے محکمہ کے پرنسپل سکریٹری جناب پنیت کمار نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے حکومت ہند کی قبائلی امور کی وزارت کا شکریہ ادا کیا کہ اس نے کیرالہ کی سرکارکی طرف سے ای ایم آر ایس اسکیم کے ذریعہ زبردست مددکی۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم کے معیار میں اضافہ کرکےاور ای ایم آر ایس کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری لاکر قبائلی طلباکے فائدے کے لیے لگاتار تعاون اور حمایت کے سلسلے میں پرامید ہیں۔

ای ایم آر ایس قبائلی امور کی وزارت کا ایک اہم پروگرام ہے جس کا مقصد دوردراز کے قبائلی علاقوں میں قبائلی طلبا کو کوالٹی تعلیم فراہم کرنا ہے۔اس پروگرام پر 1998 سے عمل درآمد جاری ہے جس کی وجہ سے ملک کے قبائلی تعلیم کے میدان میں ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے البتہ اس اسکیم میں 2018 میں کچھ تبدیلیاں کی گئی تھیں تاکہ پروگرام کی جغرافیائی رسائی کو توسیع دی جاسکےاور اسکولوں میں تعلیم کے نتائج میں بہتری لانے کے لیے بہت سی معیاری تبدیلیاں کی جاسکیں۔

فی الحال ملک کی 28ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں 588 اسکولوں کو اجازت دی گئی ہے جن میں تقریبا 73391 طلبا کا اندراج اسکولوں میں کیا جاچکا ہے۔2022 تک مزید 152 اسکولوں کو منظوری دے دی جائے گی۔ اسکولوں کی تفصیلات وزارت کے ڈیش بورڈ پر دستیاب ہیں۔WWW.dashboard.tribal.gov.in۔

این ای ایس ٹی ایس کی شروعات اپریل 2019 میں ، اسکول چلانے اور ان کا بندوبست سنبھالنے کی غرض سے قبائلی امور کی وزارت کے تحت ایک خود مختار تنظیم کے طور پر کی گئی تھی تبھی سے اسکولوں میں مالی وسائل کی وافر دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے فی طالب علم سالانہ لاگت کو 19-2018 میں 109000.00روپے کردی گئی تھیں۔جب کہ 18-2017 میں یہ لاگت 61500 روپے تھی۔اس لاگت میں اضافے سے یہ بات یقینی ہےکہ اسکولوں کے مینجمنٹ میں زبردست بہتری آئے گی۔مفاہمت نامے پر دستخط کیے جانے سے اسکول اس اضافہ شدہ خرچ کی رقم کو حاصل کرنے کے اہل ہوں گے تاکہ اسکولوں کی کوالٹی کو یقینی بنایا جاسکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001WBDP.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002H1U0.jpg

*************

( ش ح ۔ا س۔ ج ا)

U. No. 2580


(Release ID: 1705054) Visitor Counter : 218