کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

پیداوار سے جڑی پہل (پی ایل آئی) منصوبے کے تحت اہم ابتدائی اشیاء (کے ایس ایم) / کیمیاوی ادویہ اور ذیلی کیمیاوی ادویہ اور سرگرم ادویہ جاتی عناصر کی گھریلو پیدا وار کو بڑھا وا دینے کو منظوری

Posted On: 11 MAR 2021 4:34PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 11 ؍مارچ :  ہندوستانی  دوا  سازی  کی صنعت  اپنی  وسعت  کے حساب سے  دنیا میں  تیسری سب سے بڑی  صنعت ہے۔ امریکہ اور  یورپی یونین  جیسی  کئی ترقی یافتہ  معیشتو ں  میں  اس کی  کاروباری موجودگی ہے۔ صنعت کو  سستی دواؤں  کی پیداوار کے لئے  جانا جاتا ہے۔  بالخصوص  جینرک دواؤں کے شعبے میں، حالانکہ  دوا سازی کے لئے ملک   بنیادی  کچے مال کے لئے  در آمدات پر  انحصار کرتا ہے۔ کچھ  مخصوص  تھوک دواؤں میں  ہندوستان کی  در آمداتی  انحصاری  80  سے 100 فیصد کی ہے۔

اس  شعبے میں  خود کفالت  کے لئے  اور ان  اہم  ادویہ  کی  در آمد  میں  انحصاری کو  کم کرنے کے مقصد سے  فارمیسیٹکل محکمے نے  اہم  ابتدائی اشیاء (کے ایس ایم) / کیمیاوی ادویہ اور  ذیلی کیمیاوی ادویہ اور  سرگرم ادویہ جاتی عناصر  (اے پی آئی)  کے لئے  پیداوار سے متعلق پہل  شروع کی، اس کے تحت  سال 21-2020   سے  30-2029 کے لئے  6940 کروڑ روپے  کے اخراجات کے ساتھ  گرین فیلڈ کار خانہ قائم کرکے گھریلو پیدا وار کو  بڑھا وا دینے کا  ہدف مقرر کیا ہے۔ چار الگ الگ  اہداف   میں  کم از کم  گھریلو قیمت  (دو فارمیٹینشن پر مبنی – کم از کم  90  فیصد  اور  دو کیمیاوی  سینتھٹک پر مبنی  -  کم از کم 70  فیصد  ) قائم کرنا شامل ہے۔

اہداف کے چار شعبوں میں پھیلی  36 مصنوعات کے لئے کل ملا کر  215  درخواستیں حاصل ہوئی ہیں۔ اصول وضوابط  طے کردیئے گئے ہیں کہ درخواستوں پر  90  دن کی مدت کے اندر  فیصلہ  کیا جائے گا۔ یعنی  28  فروری 2021  تک   فیصلہ کیا  جائے گا۔ ٹارگیٹ  سیگمنٹ 1-2 اور 3  کے تحت 4623.01 کروڑ روپے  کی عہد بند سرمایہ کاری کے ساتھ  19  درخواستوں کو پہلے ہی منظوری دے دی گئی ہے۔

ٹارگیٹ سیگمنٹ 4  اور  دوسرے  کیمیاوی سینتھٹک پر مبنی  کے ایس ایم / کیمیاوی ادویہ اور غیر کیمیاوی ادویہ اور سرگرم  ادویہ  جاتی  عناصر  کے تحت  23  اہم  مصنوعات کے لئے 174  درخواستیں  موصول ہوئی ہیں۔ 174  درخواستوں میں سے  11  اہم مصنوعات کے لئے موصول شدہ  79 درخواستوں کو 27 فروری  2021  کو  ہوئی اپنی میٹنگ میں  اختیارات والی کمیٹی  کے ذریعے  مقرر شدہ  پیمانے  اور  انتخابی  معیار کے مطابق  مانا گیا۔ درج ذیل کمپنیوں  کی درخواست ، جو  کم از کم  / کم از کم سے زیادہ  مجوزہ  سالانہ  پیدا واری صلاحیت کے لئے عہد بند ہیں اور جنہوں نے مقرر شدہ  معیارات کو  مکمل کیا ہے، ان کو  درج ذیل  منظوری دی جا تی ہے۔

 

نمبر شمار

منظور شدہ درخواست گزار کا نام

 اہل مصنوعات کانام

 پیداواری صلاحیت

(میٹرک ٹن)

عہد بند سرمایہ کاری

(روپے کروڑ میں)

1.

میسرز اناسیہ لیب پرائیویٹ لمیٹڈ

میرو پینم

میروپینم

08

26.12

2.

میسرز  راجستھان اینٹی بائیوٹک لمیٹد

48

28.25

3.

میسرز سینٹرائنٹ  فارمیٹکل انڈیا، پرائیویٹ لمیٹڈ

ایٹوواس ٹیٹن

180

137.74

4.

میسرز  اناسیہ لیب پرائیوٹ لمیٹد

اومیسٹران

75

27.09

5.

میسرز  آندھرا آرگینک لمیٹڈ

75

30.50

6.

میسرز سولانا لائف سائنسز پرائیویٹ لمیٹڈ

آرٹیسو نیٹ

40

20.00

7.

میسرز  آر ایم سی پرفارمنس کیمیکلز پرائیویٹ لمیٹڈ

ایسپرین

1500

12.00

8.

میسرز سوریہ رمیڈیز پرائیویٹ لمیٹڈ

ریٹوناویر

20

20.00

 

میسرز  آنر لیب لمیٹڈ

 لوپیناویر

49

31.01

 

میسرز  ہنڈیز لیب پرائیویٹ لمیٹڈ

ایسی کلوور

525

30.37

 

میسرز  دسامی لیب پرائیویٹ لمیٹڈ

کاربامازیپن

260

30.28

 

میسرز داسامی لیب پرائیویٹ لمیٹڈ

آکسکار با زیپن

 

195

25.58

 

میسرز  ہیٹرو ڈرگس لمیٹد

195

19.00

 

میسرز  ہازیلو لیب پرائیویٹ لمیٹڈ

 وٹامن بی 6

70

21.53

 

ان پلانٹوں کے قیام سے  کمپنیوں کو  کل  459.47  کروڑ روپے  کی سرمایہ کاری  اور  تقریبا  3715  نوکریاں پیدا ہوں  گی۔ ان پلانٹوں کی کاروباری پیدا وار  یکم اپریل  2023  سے  شروع ہونے کا امکان ہے۔ اس منظوری کے ساتھ  حکومت کے ذریعے  سرگرم ادویاتی عناصر  (اے پی آئی)  کے لئے پی ایل آئی یوجنا کے تحت  5082.65  کروڑ روپے  کی  عہد بند سرمایہ کاری  کے ساتھ  کل  33 درخواستوں کو  منظوری دی گئی۔ ان  پلانٹوں کے قیام سے  تھوک دواؤں  کے تعلق سے  کافی حد تک  ملک کو  خود کفیل  بنایا جاسکے گا۔ حکومت کے ذریعے  6  سال کی مدت میں  پیدا وار  سے  جڑی  پہل  کی  زیادہ سے زیادہ ادائیگی  5440 کروڑ روپے کی ہوگی۔

آگے یہ بھی طے ہوا ہے کہ بچی  ہوئی  95  درخواستوں کو  ٹارگیٹ سیگمنٹ – 5  کے تحت  31 مارچ 2021  تک  جانچ  اور منظوری کے لئے لینے کا  فیصلہ  لیا گیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ج ق۔ ق ر

2021-03-11

9U- 244


(Release ID: 1704312) Visitor Counter : 245


Read this release in: English , Hindi , Marathi