صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کابینہ نے پردھان منتری سواستھ سرکشا ندھی کی فراہمی کو منظوری دی، یہ اپنی نوعیت کا مسلسل جاری رہنے والا ریزروفنڈ ہوگا، جو صحت کے لیے وقف ہوگا اور اس کے لیے صحت اور تعلیم سے حاصل ہونے والے محصول سے سرمایہ فراہم ہوگا

Posted On: 10 MAR 2021 2:05PM by PIB Delhi

 

وزیر اعظم  جناب نریندر مودی  کی صدارت میں  ہوئی مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں کابینہ نے  پردھان منتری سواستھ سرکشا ندھی (پی ایم ایس ایس این) کو فنانس ایکٹ2007 دفعہ 136-بی کے تحت آج منظوری دے دی۔ یہ اپنی نوعیت  کا مسلسل جاری رہنے والا ریزروفنڈ ہوگا، جو صحت کے لیے وقف ہوگا اور اس کے لیے صحت اور تعلیم سے حاصل ہونے والے محصول سے سرمایہ فراہم ہوگا۔

پی ایم ایس ایس این کی نمایاں خصوصیات

1-      پبلک اکاونٹ میں صحت کےلیے ایک مسلسل جاری رہنے والاریزرو فنڈ۔

2-      صحت اور تعلیم سے حاصل ہونے والے  محصول کوپی ایم ایس ایس این میں جمع کیا جائے گا۔

3-      وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی پرچم بردار اسکیموں کے لئے پی ایم ایس ایس این میں جمع ہونے والی رقم کا استعمال کیا جائے گا۔

4-      آیوشمان بھارت- پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا  (اے بی-پی ایم جے اے وائی)

5-      آیوشمان بھارت - صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز (اے بی-ایچ ڈبلیو سی)

 6-     قومی صحت مشن

7-      پردھان منتری سواستھ سرکشا یوجنا  (پی ایم ایس ایس وائی)

8-      صحت کی ہنگامی صورتحال کے دوران ہنگامی اور قدرتی تباہی کے دوران تیاری اور ردعمل

9-      آئندہ کا کوئی پروگرام / اسکیم جس کا نشانہ ایس ڈی جی کی طرف پیش رفت اور قومی صحت کی پالیسی (این ایچ پی) 2017 میں طے کردہ اہداف کی طرف گامزن ہونا ہے۔

10-    پی ایم ایس ایس این کی انتظامیہ اور رکھ رکھاؤ کا انتظام وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے سپرد ہے۔ اور

11-    کسی بھی مالی سال میں، ایم ایچ ایف ڈبلیو کی اس طرح کی اسکیموں پر خرچ ابتدائی طور پر پی ایم ایس ایس این اور اس کے بعد مجموعی بجٹ تعاون (جی بی ایس) سے ہوگا۔

 فوائد:

اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا: مختص وسائل کی دستیابی کے ذریعہ ہمہ گیر اور سستی صحت کی دیکھ بھال تک رسائی میں اضافہ اور اس بات کو یقینی بنانا کہ مالی سال کے اختتام پر یہ رقم ختم نہیں ہوگی۔

پس منظر:

اصلاح شدہ  ترقیاتی نتائج کے لیے صحت بہت اہم ہے۔ معاشی نقطہ نظر سے بہتر صحت سے پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے اور وقت سے پہلے موت، طویل معذوری اور ابتدائی ریٹائرمنٹ کی وجہ سے نقصانات کو کم کرتی ہے۔ صحت اور تغذیہ تعلیم کا براہ راست کامیابیوں پر بھی اثر انداز ہوتا ہے اور اس سے پیداواری صلاحیت اور آمدنی پر بھی اثر پڑتا ہے۔ صحت کے نتائج صحت پر عوامی اخراجات پر کافی حد تک انحصار کرتے ہیں۔ ایک سال اضافی آبادی میں متوقع جی ڈی پی میں 4 فیصد اضافہ ہوتا ہے، صحت میں سرمایہ کاری سے لاکھوں ملازمتیں پیدا ہوتی ہیں، بڑی تعداد میں خواتین کے لئے صحت کی افرادی قوت کے لیے صحت کے شعبے میں مزید وسعت لانے کی ضرورت ہے۔

بجٹ تقریر 2018 میں وزیر خزانہ نے آیوشمان بھارت اسکیم کا اعلان کرتے ہوئے موجودہ 3فیصد ایجوکیشن سیس کو 4فیصد ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن سیس سے تبدیل کرنے کا بھی اعلان کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-2363

ش ح۔   ج ق ۔  ت ع۔

 



(Release ID: 1703769) Visitor Counter : 131