سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ماہرین نے سائنس اور ٹیکنالوجی میں خواتین کی حصہ داری بڑھانے کے لئے خواتین کے چیلنجز کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا


ہمارا فوکس خواتین کیلئے اگلی پیڑھی کا رول ماڈل بنانے اور سائنس و ٹیکنالوجی  نیز اختراع میں خواتین  کی قیادت  کی حوصلہ افزائی کرنے پر ہے:پروفیسر آشوتوش شرما، سکریٹری، سائنس وٹیکنالوجی

Posted On: 09 MAR 2021 9:33AM by PIB Delhi

نئی دلی، 9؍مارچ،  ہند- جاپان بین الاقوامی یوم خواتین  کی مشترکہ تقریب میں ماہرین نے سائنس و ٹیکنالوجی میں خواتین کی حصہ داری بڑھانے کےلئے خواتین کے سامنے آنے والے چیلنجز  کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

 

جاپان میں ہندوستان کے سفیر جناب سنجے کمار ورما نے کہا کہ صنفی  عدم مساوات ایک بین الاقوامی موضوع ہے اور اسے کثیر رُخی پلیٹ فارموں پر اٹھانے کی ضرورت ہے۔ جناب ورما بین الاقوامی یوم خواتین کے موقع پر سائنس اور ٹیکنالوجی محکمے کے کرن ڈویژن،  ٹوکیو میں واقع ہندوستانی سفارت خانے اور جاپانی حکومت کے جاپان سائنس اور ٹیکنالوجی ایجنسی کے ذریعے مشترکہ  طور سے منعقدہ پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔

 

سائنس و ٹیکنالوجی محکمے کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما نے صنفی عدم مساوات کا موازنہ سائیکل سے کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح  صرف ایک پہئے پر سائیکل نہیں دوڑ سکتی، اُسی طرح ملک اور سماج کی ترقی  اور فروغ کے لئے خواتین اور مرد دونوں کی حصہ داری ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں خواتین کے لئے متعدد چیلنجز ہیں، جو کہ ثقافتی ہیں اور سائنس و ٹیکنالوجی محکمے نے مختلف پروگراموں کے ذریعے  ان چیلنجوں کو حل کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا فوکس خواتین کے لئے اگلی پیڑھی کا رول ماڈل بنانے اور سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع میں    خواتین کی قیادت کی حوصلہ افزائی کرنے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جینڈر ایڈونسمنٹ فار ٹرانسفارمنگ انسٹی ٹیوشنز (جی اے ٹی آئی) لانچ کیا ہے۔ اس سےادارہ جاتی سطح پر تبدیلی لانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسا ماحول بنانا چاہتے ہیں جہاں تعلیمی دنیا، صنعت اور تحقیق اور ترقی ، تجربہ گاہیں، خواتین کو اعتماد اور موقع  ملے، اختراع اور اسٹارٹ اپ میں خواتین کی حوصلہ افزائی ہو اور انہیں اپنی پوری صلاحیت کے استعمال کرنے میں مدد حاصل ہو۔ جاپان حکومت کےڈائرکٹرجنرل،   جینڈر اکویلٹی بیورو، کیبنٹ دفترتوموکوہیاشی نے  کہا کہ جاپان میں کووڈ-19 کا بڑا اثر خواتین پر خصوصی طور پر غریب خواتین پر پڑا ہے۔ سنگل پیرنٹ کے گھروں کی تعداد ، ذہنی تناؤ       ، جنسی تشدد بڑھا ہے۔ جاپان حکومت نے ان سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے اور صنفی عدم مساوات کے سبب    خواتین کے دکھ اور درد کم کرنے کےلئےمتعدد قدم اٹھائے گئے ہیں۔ صنفی مساوات کو بڑھاوا دینے کے لئے نئے پروگراموں کا ذکر کرتے ہوئے جاپان حکومت کی جاپان سائنس اور ٹیکنالوجی ایجنسی کے سربراہ ڈاکٹر مِشی ناری ہمہ کوچی نے کہا کہ ہمیں خواتین تحقیق کاروں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے باصلاحیت خواتین تحقیق کاروں کے لئےایوارڈ    کا آغاز کیا اور ہم جاپان میں  نوجوان خواتین صلاحیت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔

جاپانی حکومت کے سائنس اور ٹیکنالوجی پالیسی بیورو ، ایم ای ایکس ٹی، اسٹریٹیٹکس پروگرام ڈویژن(ریسرچ ایند سسٹم ریفارمس) کے ڈائرکٹر سانو تاکی کو حالیہ برسوں میں کی گئی تبدیلیوں کا تذکرہ کیا۔

 

حکومت ہند کےسائنس و ٹیکنالوجی محکمےکےکرن او راسپانسر  کےسربراہ  اور مشیر ڈاکٹر سنجے مشرا نے ایس ٹی ای ایم میں خواتین کےکم قیادت کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے شروع کئےگئے پروگراموں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند اور تمام وزارتوں کی کوششوں میں تعلیمی میدان میں خواتین کی حصہ داری    مثالی کیفیت میں آ گئی ہے، لیکن ڈیٹا سے جانکاری ملتی ہے کہ ایس ٹی ای ایم کے اندر مختلف میدانوں میں خواتین کی قیادت کم ہے۔

ابتدائی سطح پر  مسائل سے نمٹنے کےلئے  سائنس و ٹیکنالوجی محکمے کے ذریعے خصوصی پروگرام شروع کئے گئے ہیں۔ سائنس اور ٹیکنالوجی محکمے کے ڈبلیو او ایس – سی پروگرام میں کامیابی حاصل کرنے والی خواتین کی 100 کامیاب کہانیوں پر ایک کتاب سائنس اور ٹیکنالوجی محکمے کی ایک خودمختار تنظیم ٹی آئی اے ایف ایس ای کے ذریعے منعقدہ  یوم خواتین تقریب میں جاری کی گئی۔ ٍ

1-image0014V24.jpg

2-image002Z2KC.jpg3-image004VM7C.jpg

************

( ش ح ۔ش ت۔  ک ا)

U. No. 2351



(Release ID: 1703725) Visitor Counter : 146