جل شکتی وزارت
جل شکتی وزارت نے صلاح کار کمیٹی کی میٹنگ میں جل جیون مشن کے تحت ہوئی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا
Posted On:
12 FEB 2021 6:09PM by PIB Delhi
کووڈ کے باوجود جل جیون مشن میں ہوئی پیش رفت کی ستائش کرتے ہوئے 18 اراکین پارلیمنٹ نے اپنے انتخابی حلقوں میں اسے تیزی کے ساتھ نافذ کرنے کے لئے مشورے دیئے
جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت کی صدارت میں آج جل شکتی کی وزارت کی صلاح کار کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ اس میں جل شکتی کے وزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریہ بھی موجود تھے۔ میٹنگ میں شامل ہوئے 18 اراکین پارلیمنٹ نے جل جیون مشن (جے جےا یم) کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کے لئے منعقدہ میٹنگ میں حصہ لیتے ہوئے کووڈ کی وبا کے مشکل وقت کے باوجود دیہی گھروں میں نل کنکشن کے ذریعہ پینے کا محفوظ پانی پہنچانے کے لئے قومی جل جیون مشن کی کوششوں کی ستائش کی اور اپنے انتخابی حلقوں میں مشن کے کاموں کے تیزی سے نفاذ کے لئے مشورے دیئے۔
جل جیون مشن کو صحیح معنوں میں عوامی تحریک میں تبدیل کرنے کے لئے کمیونٹی سطح پر سرگرم شراکت داری کے لئے لوگوں کو اس کے ساتھ جوڑنے میں اراکین پارلیمنٹ اپنے انتخابی حلقوں میں اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔ اس لئے پروگرام میں اراکین پارلیمنٹ کی حصہ داری کو یقینی بنانے کے لئے ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اس سلسلہ میں ایک ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ اس کے لئے جل جیون مشن کے تحت کچھ التزامات کئے گئے ہیں جن میں ضلع جل اور سووچھتا مشن کی میٹنگوں میں ان کی حصہ داری کو یقینی بنانا اور ضلع سطح پر مشن کی پیش رفت کا سہ ماہی جائزہ، کمیونٹی شراکت داری اور حصہ داری کو فروغ دینا ، ایم پی فنڈ اور مرکز کے زیر انتظام چلائے جانے والے پروگراموں کے فنڈز میں ہم آہنگی کو ترجیح دینا اور رکاوٹوں کو دور کرنے جیسی سرگرمیاں شامل ہیں۔ ان کی شراکت داری سے مشن کو اس کے اصل جذبے کے مطابق نافذ کرنے میں مدد ملے گی۔
مشن کی روزمرہ کی منصوبہ بندی ، نفاذ اور نگرانی اور پیش رفت کی رپورٹنگ کے لئے جدید آن لائن جل جیون مشن مربوط اطلاعاتی بندوبست نظام(آئی آئی ایم ایس) کا قیام عمل میں لایاگیا ہے۔ اس پر اطلاعات اور معلومات منظر عام پر لائی گئی ہیں۔ اس پر کوئی بھی ریاستوں ، مرکز کے زیر انتظام علاقوں، اضلاع اور گاؤں کی سطح پر مشن کی مجموعی پیش رفت کے بارے میں جانکاری حاصل کرسکتا ہے۔ شفافیت اور فنڈ منجمنٹ کے جدید طریقوں کو یقینی بنانے کے لئے پبلک فائننس منجمنٹ سسٹم (پی ایف ایم ایس) کا استعمال جے ایم کے تحت لازم کردیا گیا ہے۔
دیہی علاقوں میں لوگوں کی زندگی کو بہتر بنانے اور ان کی زندگی کو آسان بنانے کے لئے 15 اگست 2019 کو وزیراعظم کے ذریعہ جل جیون مشن کے آغاز کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس کے تحت 2024 تک ریاستوں کی شراکت داری کے ذریعہ ملک کے ہر دیہی کنبے کو ان کے گھروں تک نل کے ذریعہ پینے کا پانی دستیاب کرانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ 15 اگست 2019 کو جب جل جیون مشن کا اعلان کیا گیا تھا تب ملک کے کل 18.93 کروڑ دیہی گھروں میں سے 3.23 کروڑ دیہی گھروں (17 فی صد) میں نل کے پانی کے کنکشن تھے۔ تب سے لے کر اب تک دیہی علاقوں میں رہنے والے 3.74 کروڑ سے زیادہ کنبوں کو ان کے گھروں میں نل کا کنکشن دسیتاب کرایا جاچکا ہے۔ فی الحال کل 19.8 کروڑ دیہی کنبوں میں سے ایک تہائی (35 فی صد سے زیادہ کو یعنی ملک کے 6.70کروڑ دیہی کنبوں کو گھروں میں پینے کے لائق پانی کی سپلائی نل کے ذریعہ ہورہی ہے جس سے ان کی زندگی آسان ہونے کے ساتھ ہی اس کے معیار میں بھی بہتری آئی ہے۔
برابری اور شمولیت کے اصول پر مبنی جل جیون مشن کے تحت ہر دیہی کنبوں کو نل کے ذریعہ پانی دستیاب کرانے کا ہدف رکھا گیا ہے اور کوئی بھی اس میں چھوٹ نہ جائے، اس بنیاد پر اسے نافذ کیا جارہا ہے۔ اب تک ملک میں گجرات کے پانچ، تلنگانہ کے 32 ، ہماچل پردیش کے 3، جموں و کشمیر کے 2، گوا کے 2، ہریانہ کے 5 اور پنجاب کے 3 ضلع ہر گھر جل ضلع کے شکل میں اپنی پہنچان بناچکے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان اضلاع میں سبھی دیہی کنبوں تک نل کے ذریعہ پینے کا پانی پہنچایا جاچکا ہے۔ اپنے یہاں سبھی دیہی کنبوں تک یہ سہولت پہنچانے کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے بیچ مسابقت سی ہوگئی ہے۔ سبھی دیہی کنبوں تک نل کا پانی پہنچانے کے معاملے میں گوا ملک کی پہلی ریاست ہے۔ اس کے بعد دوسرا مقام تلنگانہ کا ہے۔دستیاب اعدادوشمار کے مطابق 52 اضلاع، 663 بلاکوں اور 76 ہزار گاؤں میں ہر گھر تک نل کا پانی پہنچ چکا ہے۔
جل جیون مشن کا ہدف یہ یقینی بنانا ہے کہ ہر دیہی کنبے کو ان کی مختلف اقتصادی اور سماجی صورتحال کے باوجود نل کے ذریعہ پینے کا پانی دستیاب کرایا جائے۔ مشن ‘‘کوئی بھی چھوٹ نہ جائے’’ اور سماج کے کمزور اور حاشیہ پر کھڑے سب سے غریب لوگوں کے لئے ان کے گھر تک نل کے ذریعہ پینے کے پانی کی سپلائی یقینی بنانے کے اصول پر مبنی ہے۔
قومی جل جیون مشن نے الیکٹرانک اور اطلاعات اور ٹکنالوجی کی وزارت کے ساتھ شراکت داری میں بھارت کے شاندار آئی او ٹی ایکو سسٹم کا استعمال کرنے کے لئے آئی سی ٹی گرینڈ چیلنج کے ذریعہ دیہی علاقوں میں پانی کی سپلائی پر نگرانی رکھنے کے لئے ایک اسمارٹ پیمائش اور نگرانی نظام شروع کیا ہے۔
اس کے علاوہ پانی کے نمونوں کی جانچ کے لئے پورٹیبل واٹر کوالٹی ٹیسٹنگ ڈیوائز تیار کرنے کے لئے صنعت اور داخلی تجارت کے فروغ کے محکمے(ڈی پی آئی آئی ٹی) کے ساتھ شراکت داری میں جدت طرازی مسابقے کا آغاز کیا گیا ہے۔ ا س کا ہدف ایسے پورٹیبل آلات کو فروغ دینا ہے جو جدت طرازی سے لیس اور سستے ہوں اور جن کا استعمال دیہی سطح پر گھروں میں پینے کے پانی کے معیار کی فوری جانچ کے لئے آسانی سے کیا جاسکے۔
ش ح۔ م م۔ ج
u-no2157
(Release ID: 1702444)
Visitor Counter : 112