سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سی ایس آئی آر – این آئی ایس ٹی اے ڈی ایس اور سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی اے آئی آر  کے ذریعہ منعقدہ کوووڈ -19 ویکسین  پر پالیسی مذاکرات 

Posted On: 03 MAR 2021 11:35AM by PIB Delhi

نئی دہلی،  04 مارچ2021:  سی ایس آئی آر کے ادارے  ،سی ایس آئی آر – این آئی ایس ٹی اے ڈی ایس اور سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی اے آئی آر،  نئی دلی نے  آج  مشترکہ طورپر  آدھےدن کاایک اجلاس  منعقدکیا۔ اس کا موضوع  تھا ، ’’خودکفالت سے عالمی قیادت  تک کووڈ-19 ویکسین  پر پالیسی مذاکرات  : کووڈدور میں  مواقع  ،  چیلنج  اور پالیسی تعمیل طلب‘‘  یہ اجلاس  قومی سائنس کا دن  منانے اور وبا کے دوران ہی کووڈ -19  ویکسین کی اندرون ملک تیاری کے سفر سے متعلق  سرکردہ  شخصیتو ں کے پالیسی  نظریات   کی تقریبات منانے کے لئے منعقدکیا گیا ۔اس میں  دستیاب مواقعوں ،  درپیش چیلنجوں  اور  پالیسی  تعمیل  طلب  پر توجہ مرکوز کی گئی ،جس کا مقصد  پیش رفت کرتےہوئے نہ صرف کووڈ-19 ویکسین کے ضمن میں  عالمی قائد بننا بلکہ عام ویکسینوں  کی قیادت  بھی کرنا ہے۔

ڈی ایس آئی آر کے  سکریٹری اور سی ایس آئی آر کے ڈائریکٹر جنرل  ،  ڈاکٹر شیکھر سی منڈے   ،حکومت ہند  میں  پرنسپل  سائٹیفک  صلاح کار کے دفتر میں سینئیر صلاح کار  ڈاکٹر شیلجا ودیا گپتا ، ڈی ایس ٹی  نئی دلی میں  مشیر  اور ہیڈ انٹر نیشنل  کارپوریشن ڈاکٹر ایس کے  ورشانے   ، سی ایس آئی آ ر- آئی جی آئی بی ، نئی دلی  کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انوراگ اگروال  ، ایس سی ڈی ڈی ،  سی ایس آئی آر کی سربراہ ڈاکٹر گیتھا وانی  رایاسم  اور سی ایس آئی آر -  این آئی ایس ٹی اے ڈی ایس اور  سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی اے آئی آر    کی ڈائریکٹر ڈاکٹر رنجنا اگروال  نے  اس ورچوئل اجلاس میں کووڈ -19  ویکسین سے متعلق اپنے خیالات ساجھا کئے۔اس  واقع میں ماہرین تعلیم ، نوجوان محققین  ، پیشہ ورانہ افراد اور طلبا ء کی فعال  شرکت نظر آئی ۔

سی ایس آئی آر – این آئی ایس ٹی اے ڈی ایس اور سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی اے آئی آر ، گزشتہ ایک سال میں کووڈ -19 سے متعلق  معاملات  پر مقبول  آرٹیکل  اور خصوصی شمارو ں  کی  اشاعت اور تشہیر کے ساتھ ساتھ  لیکچروں  کاسلسلہ ،  سمیناروں اور میٹنگوں  کا فعال طور پر انعقادکرتے  رہے ہیں۔ سی ایس آئی آر – این آئی ایس ٹی اے ڈی ایس گزشتہ 25 برسوں میں  اپنی ویکسین کی ایس ٹی ایس  پالیسی تحقیق کے لئے معروف رہی ہے ،جسے اندرون ملک اور بین الاقوامی پیمانے پر تسلیم کیا گیا ہے۔ سی ایس آئی آر – این آئی ایس ٹی اے ڈی ایس اور سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی اے آئی آرکی ڈائریکٹر،ڈاکٹر رنجنا   نے  اپنے افتتاحی خطاب میں کہا ’’ لاک ڈاؤن کے بعد ہم نے ایک اجتماعی انٹیلی جنس کا  سلسلہ شروع کیا ،جس کا مقصد ہندوستان کے لئے کووڈ-19  کے  مواقعوں اور چیلنجوں  پر پالیسی  دستاویزات  پر زیادہ بہتر توجہ مرکوز کرنا تھا ، جن سے  حکومت کی کاوشوں کو  استحکام مل سکتا تھا۔ہم نے اپنے معلوماتی شراکتداروں کے ساتھ پینل مباحثوں اور ورکشاپ کے سلسلے  کا انعقاد  کیا ہے ، جس کا مقصد پیشہ ورانہ افراداور سرکردہ ماہرین کو ایک عام پلیٹ فارم پرلانا ہے۔اس سے  ایک مرکوز پالیسی دستاویزات  جاری کرنے میں  مدد ملے گی۔‘‘

سی ایس آئی آر کے  ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شیکھر سی منڈے  نے بیان کیا کہ سی ایس آئی آر نے کووڈ-19  کی بیماری کو معدوم کرنے کی حکمت  عملیوں نے  فعال طورپر حصہ  لیاہے۔ انہوں  نے ساجھا کیا کہ حیدرآباد میں کیمیاوی ٹکنالوجی کے  ہندوستانی  انسٹی ٹیوٹ  ( آئی آئی سی ٹی ) نامی  سی ایس آئی آر کے  لیب  نے  بھارت  بایوٹیک ویکسین   ’کوویکسن‘ کے لئے  معاونت تیار کی ہیں۔انہوں نے کہا ’’ ہمیں فخر ہے کہ وزیراعظم کو جو ویکسین لگائی گئی ہے ،اس  میں سی ایس آئی آ ر کی معاونت شامل ہے‘‘۔

2021  ایڈل مین ٹرسٹ  بیرومیٹر  کا  حوالہ دیتے ہوئے ، ڈاکٹر شیلجا ودیا گپتا نے  واضح کیا کہ   ہندوستانی باشندے کووڈ-19 ویکسین میں  مکمل اعتقاد رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’ کووڈ-19  کے تئیں  ہندوستانی  اقدامات  ، نجی شعبے اور سرکار کے ساتھ  بڑے پیمانے پر آموزشی   اعتمادرکھتے ہیں ،جوکہ  ویکسین سے متعلق  اعتماد سازی کے لئے اہم ہے۔ڈاکٹر گپتا نے تجویز کیا کہ سرکار کو  شفاف نظام وضع کرکے ،  عوامی ڈومن میں  اعدادوشمار  کی رسائی کو بہتر بنانے اور  ویکسین   کے ضابطے کے  عمل کے  لئے تفویض  اختیارات  کرکے  اس بھروسے کو مزید مستحکم کرنا چاہئے ۔

ڈاکٹر گیتا وانی  رایاسم  نے سائنسی  مواصلات  کے رول پر توجہ مرکوز کی ۔انہوں نے کہا ’’ عوام الناس کی جانب سے ساجھیداری انتہائی اہم ہے اور اسے  بیداری میں  اضافہ کرکے نیز  ان تک پہنچا کر  ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔ہندوستان کی خدمات کو اجاگر کرتے ہوئے ڈی ایس پی کے ڈاکٹر ایس کے وارشنے نے کہا کہ اپنی ضروریات   کو  یقینی بنانے کے بعد  ہندوستان ،  عالمی برادری کو  ویکسین فراہم کررہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ’’  ہماری ویکسین کو اسٹور کرنا آسان ہے ، ہم نے  ضرورت مند ممالک کو  تحفے کے طور پر ویکسین کے  تقریباََ 6 ملین  ڈوز  فراہم کئے ہیں۔ 10  ملین  کمرشیل یونٹس  دستیاب کرائے جاچکے ہیں اور مستقبل قریب میں  ہم  دیگر لوگوں کے علاوہ  ،  اقوام متحدہ کے  صحت کے ورکروں اور  عالمی صحت تنظیم کے ورکروں کو ویکسین فراہم کریں گے ۔

ڈاکٹر انوراگ اگروال نے مختلف پہلوؤں سے کووڈ-19  ویکسین کا ایک وسیع تر تناظر پیش کیا ۔ انہوں  نےکہا’’ کوئی بھی وبا صرف  ایک ہی صورت میں ختم ہوتی ہے ۔ وہ یہ کہ عوام  امیون ہوجائیں ۔ اگر آپ  طویل مدتی قوت مدافعت   پیدا کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو ویکسین لینی ہوگی۔‘‘

این آئی ایس  ٹی اے ڈی ایس  کی   سینئیر  پرنسپل سائنسداں  ڈاکٹر وائی مادھوی  نےاس اجلا س کی نظامت کی ۔ ماہرین  نے ناظرین کی  طرف سے اٹھائے گئے سوالوں کا جواب بھی دیا ، جو  ویکسین  کی  بایولوجی سے لے کر  تحفظ تک کے معاملات سے تعلق رکھتے تھے۔ سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی اے آئی آر نے  شکریہ کی تحریک کی تجویز کی ۔ ڈاکٹر این کے پرسنّا نے اس واقعے کو  منعقدکرنے میں مدد کی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PNBG.jpg

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002CZRM.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003RM9D.jpg

 

 

*************

ش ح۔اع ۔رم

U- 2120



(Release ID: 1702409) Visitor Counter : 199